Book Name:Peerane Peer ki Piyari Adain
آپ رسولِ ذیشان، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بارگاہ میں بہت اُونچا مقام رکھتے ہیں، تبھی تو آپ پر ایسی نوازش ہوئی، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنا ہاتھ مبارَک مزارِ پاک سے نکالا اور چومنے کا موقع عطا فرما دیا۔
دِل میں وسوسہ آ سکتا ہے کہ ظاہِری وصال کے صدیوں بعد یُوں ہاتھ مبارَک باہَر کیسے نکالا جا سکتا ہے...؟ بڑی آسان بات ہے، اللہ پاک چاہے تو کیا نہیں ہو سکتا؟ بیشک اللہ پاک کی قُدْرت میں کچھ کمی نہیں، اس کی عطا میں کوئی رَوْک نہیں۔ اس قدرتوں والے رَبِّ کریم نے اپنے محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو اختیارات بخشے ہیں۔ جسے چاہتے ہیں، جیسے چاہتے ہیں نواز سکتے ہیں۔
روایات میں ہے؛مِعْراج کی رات جب پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حضرت موسیٰ علیہ السَّلام کے مزارِ پاک کے قریب سے گزرے، دیکھا کہ آپ علیہ السَّلام مزار شریف کے اندر کھڑے نماز ادا فرما رہے ہیں۔ ([1])پِھر یہاں سے چل کر مسجدِ اقصیٰ پہنچے، وہاں حضرت موسیٰ علیہ السَّلام ہی نہیں بلکہ تمام کے تمام انبیائے کرام علیہمُ السَّلام استقبال کے لیے موجود تھے۔ ([2])
دیکھئے! 4 نبی زندہ ہیں، انہیں ابھی تک موت آئی ہی نہیں، باقی کم و بیش 1 لاکھ 23 ہزار 9 سو 96 انبیائے کرام علیہمُ السَّلام اپنے مزارات شریف سے اُٹھ کر مسجدِ اقصیٰ میں تشریف لائے تھے۔ جب انبیائے کرام علیہمُ السَّلام مزار شریف سے نکل کر یُوں دُنیا میں