Book Name:Peerane Peer ki Piyari Adain
جلوہ گر ہو سکتے ہیں تو بتائیے! صِرْف ہاتھ مبارَک باہَر نکالنا تو کوئی بات ہی نہیں ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ ! نبی سب زندہ ہوتےہیں، انہیں موت آتی ہے، لمحہ بھر کے لیے ، پِھر ان کی رُوحِ پاک انہیں لوٹا دی جاتی ہے، حدیثِ پاک میں ہے: نَبِیُّ اللہ حَیٌّ یُّرْزَقُیعنی اللہ پاک کے نبی علیہ السَّلام میں زندہ ہوتے ہیں، رِزْق دئیے جاتے ہیں۔ ([1])
بہر حال! مَقْبُول بندوں کے لیے رسولِ اکرم، نورِ مُجَّسَم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا یُوں ہاتھ مبارَک مزارِ پاک سے نکالنا اور انہیں ہاتھ چومنے کی سعادت بخشنا کوئی حیرت کی بات نہیں ہے۔ یہ تو اُن کے اعلیٰ تَرِین معجزات میں سے ایک معجزہ ہے۔
تَصَوُّرِ مدینہ کی عادَت بنائیے!
پیارے اسلامی بھائیو! غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کے ایمان افروز واقعہ سے آپ کی شان بھی معلوم ہوئی، ساتھ ہی آپ کی ایک پیاری ادا بھی معلوم ہو رہی ہے۔ غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا:
فِیْ حَالَةِ الْبُعْدِ رُوْحِیْ كُنتُ أُرْسِلُهَا تُقَبِّلُ الْاَرْضَ عَنِّیْ وَهِیَ نَائِبَتِی
ترجمہ: جب میں دُور تھا، بغداد شریف میں ہوتا تھا تو اپنی رُوح کو آپ کی بارگاہ میں بھیجا کرتا تھا، میری رُوح میری نائِب بن کر آپ کے دَرِ پاک کی زمین چوما کرتی تھی۔
سُبْحٰنَ اللہ !کہتے ہیں نا؛
عشقِ مصطفےٰ جس کے سینے میں ہے وہ کہیں بھی رہے مدینے میں ہے
حُضُور غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کا عشقِ مدینہ دیکھیے! کیسا کمال ہے۔ آپ رہتے بغداد میں ہیں، رُوحِ پاک مدینے کی سَیْر کرتی ہے۔