Book Name:Peerane Peer ki Piyari Adain
ارے بھئی! یہ تو نبوی طریقہ ہے۔ آخر گھر والے بھی انسان ہیں، ان کے ساتھ ہم ہاتھ نہیں بٹائیں گے تو اور کون بٹائے گا۔ حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہ عنہا سے کسی نے پوچھا تھا کہ مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم گھر میں کیا کرتے تھے؟ فرمایا:كَانَ فِي مِهْنَةِ اَهْلِهِ یعنی محبوبِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم (امامُ الْاَنْبیا ہونے کے باوُجُود) جب گھر تشریف رکھتے تو گھر والوں کا ہاتھ بٹایا کرتے تھے۔ ([1])
خیر! یہ نبوی طریقے ہیں، ہمیں اپنانے چاہئیں! اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! دِل کو سکون بھی ملے گا اور گھر میں اَمن بھی قائِم ہو جائے گا۔
پیارے اسلامی بھائیو! حُضُور غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کی پیاری اداؤں میں ایک پیاری ادا یہ بھی ہے کہ آپ بہت سخی تھے، خصوصاً غریبوں اور طلبا پر خُوب شفقت فرمایا کرتے تھے، آپ کے مدرسہ میں طلبا پڑھنے آتے، اگر کسی کے پاس کتابیں اور قلم وغیرہ نہ ہوتا تو اسے کتابیں دِلواتے، قلم عطا فرماتے اور طلبا کو کھانا بھی کھلایا کرتے تھے۔ ([2])
ایک مرتبہ حُضُور غوثِ اعظم رحمۃُ اللہ علیہ نے اپنےمدرسے میں بیان فرمایا، اس دوران آپ نے فرمایا: اے مال دارو! اگردُنیا و آخرت کی بھلائی چاہتے ہو تو اپنے مال کے ذریعے غریبوں سے ہمدردی کرو! پھر غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ نے ایک حدیثِ پاک بیان فرمائی: ([3]) اللہ پاک کے آخری نبی،رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: لوگ اللہ