Book Name:Naikiyon Me Hissa Milaiye
نے یہ ارشاد فرمایا ہے؟ حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے یہ نہیں کہا، میں نے تو کہا تھا: اللہ پاک بندۂ مومن کو ایک نیکی کے بدلے 20 لاکھ گُنا عطا فرماتا ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک کی کیسی کرم نوازی ہے، مال بھی اس کا، دیا بھی اس نے، اگر ہم اسی کی راہ میں خرچ کریں مال بھی محفوظ، ثواب بھی ایسا کہ گنتی اور حساب میں نہ آسکے۔
اس حدیث کی شرح میں مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں: یعنی روزانہ فرشتوں کے منہ سے سخی کے حق میں اور کنجوس کے خلاف دعا نکلتی ہے ، جو یقیناً قبول ہے۔([2])
پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں دِین کی مالی خِدْمت کرنی ہی چاہئے* صَدَقَہ و خیرات کرنا ہمارے پیارے آقا ،مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی عَظِیم سنّت ہے ،آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کےدرِ جُود و سَخَاوَت سے کوئی سوالی خالی ہاتھ نہ جاتا تھا۔([3]) *صَدَقَہ گناہوں کو يوں مٹا ديتا ہے ، جيسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے([4]) * صَدَقَہ جہنّم کی آگ سے بچاتا ہے،حدیث پاک میں ہےجو اللہ پاک کی رضا کی خاطِر صَدَقَہ کرے تو وہ صدقہ اس کے اور آگ کے درميان پردہ بن جاتا ہے([5]) * صَدَقَہ اللہ پاک کے غَضَب کو بجھاتا اور بُری موت کو دَفْعَ (یعنی