Book Name:Naikiyon Me Hissa Milaiye
جب تک راہِ خدا میں اپنی پیاری چیز خرچ نہ کرو۔
پر غور کرنے والے بن جائیں۔یاد رکھیے! راہ ِ خدا میں جیسی چیز دیں گے ویسا اَجر پائیں گے کہ دنیا آخرت کی کھیتی ہے جیسی بوئیں گے ویسی کاٹیں گے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اَبُو ذَرغفاری رَضِیَ اللہ عنہ نے اپنی خدمت میں رہنے والے شخص کو 3باتیں اِرشاد فرمائیں(1): جن میں سے پہلی بات یہ تھی کہ تقدیر مال لے جانے میں کسی کا لحاظ نہیں کرتی۔
واقعی ایسا ہی ہے کہ تقدیر جب چاہتی ہے تو بڑی فَراخ دِلی کے ساتھ کسی کا مال لے لیتی ہے اوریوں دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کی کروڑوں بلکہ اَربوں روپوں کی کمپنیوں کو جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔تقدیر نہ امیر و غریب کا لحاظ کرتی ہے اور نہ ہی موقع محل دیکھتی ہے وہ اپنا پورا پورا حصّہ لیتی ہے۔ تقدیر جب غَالِب آتی ہے تو ہنستا کھیلتا نوجوان آن کی آن میں موت کا شکار ہو جاتا ہے۔
اَبُو ذَر غفاری رَضِیَ اللہ عنہ نے اپنی خدمت میں رہنے والے شخص سے دوسری بات یہ اِرشاد فرمائی کہ تیرے مال کا دوسرا حصّے دار وارث ہے جو تیرے مرنے کا مُنْتَظِر رہتا ہے کہ کب تُو مرے اور وہ تیرے مال پر قبضہ کرلے۔
واقعی آج کل یہ دیکھنے میں آ رہا ہے کہ وَارِثین اِس بات کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں