Book Name:Sachi Tauba Shab-e-Braat 1440
بڑے بادشاہوں ، اُمرا اور وزرا کے پاس جاىا کرتے تھے۔ اىک مرتبہ اپنى تجارت کے سلسلے مىں ملکِ رُوم کے بادشاہ کے پاس گئے ، وہاں پہنچے تو بادشاہ اپنے وزیروں اور امیروں کے ساتھ کہیں جا رہا تھا ، ان بزرگ سے کہا گیا کہ آپ بھی چلیں تو یہ بھی ساتھ چل دیئے۔ تقریب (Function) میں شرکت کےلیے بادشاہ اپنے لشکرىوں ، سرداروں اور بہت سارے افراد کو لے کر اىک صحرا نما جنگل مىں چلا گىا۔ ىہ بزرگ فرماتے ہىں کہ مىں نےدىکھا کہ وہاں ایک خوبصورت خىمہ لگا ہوا ہے ، فوج اس خیمے کے اِردگِرد مَوجود ہے۔ اس خىمہ کے قرىب بادشاہ اور اس کے تمام افراد ٹھہر گئے۔ (1)تھوڑی دیر میں فوج کے جنگجو بہادر ، شجاع سپہ سالاروں پر مشتمل اىک گروہ اس خىمے میں گىا ، ان کے کچھ نہ کچھ کہنے کی آواز تو آرہی تھی مگر اس کا مفہوم واضح سمجھ نہىں آرہا تھا۔ وہ گروہ خیمے میں تھوڑى دىر ٹھہرا اور باہر نکل آىا۔ (2)پھر اس کے بعد بوڑھے بوڑھے لوگوں کا اىک گروہ اندر گىا وہ بھى تھوڑى دىر اندر ٹھہرا اور باہر آگىا۔ (3)پھر راہبوں اور پادریوں پر مشتمل ایک گروہ اندر گیا ، اس نے بھی وہاں کچھ کہا اور تھوڑی دیر میں باہر آگیا۔ (4)پھر حسىن وجمىل لڑکىوں کا اىک گروہ آىا ، وہ اس خىمے کے اندر گىا اور وہاں کچھ کہنے لگا ، تھوڑی دیر بعد لڑکىوں کا وہ گروہ بھی باہر آگىا۔ (5)اس کے بعد وزىروں کے ساتھ بادشاہ خود اس خىمے مىں گىا اندر جا کر تھوڑى دىر ٹھہرا اور واپس آگىا اور تقرىب ختم ہوگئى۔
ىہ بزرگ بڑے حىران ہوئے کہ ىہ کىسى تقرىب ہے ، نہ کوئى جشن ہے ، نہ کوئى شور شرابہ ہے ، نہ کوئى کھىل کُود ہے ، نہ کوئى تماشا ہے ، نہ کوئى محفلِ رنگ و رُباب ہے ، نہ کوئى آلاتِ موسقى ہیں ، نہ کوئى ہَلّا گُلّا ہے ، اَلْغَرَض! کچھ بھی تو نہیں ہے ، یہ کس طرح کی تقرىب ہے۔ واپس آکر اِنہوں نے بادشاہ کے کسی وزیر سے پوچھا : ىہ کس طرح کی تقرىب تھی ؟تو وہ وزیر کہنے لگا : کہ اے بھائى! بات ىہ ہے کہ وہ جوخىمہ تھا ، اس خىمے مىں اىک قبر ہے ، وہ قبر اس بادشاہ کے جوان بىٹے کى ہے۔ چند سال پہلے بادشاہ کا