Book Name:اِنْ شَآءَاللہ Kehnay Ki Barkaten
کر رہا تھا ، یہ دلائل کے ذریعے تو حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کا مقابلہ نہیں کر پایا تھا ، جب حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے نبی ہونے کے دلائل دئیے ، معجزات دکھائے تو فرعون نے کہا : یہ جادُو ہے۔ فرعون نے جادُو گر اکھٹے کئے ، مقابلہ کروایا ، جادُو گروں نے اپنی اپنی رسیاں پھینکیں ، سب کی رسیاں سانپ بن گئیں ، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے جب ان کے مقابلے میں اپناعَصَامبارک میدان میں ڈالاتو وہ بڑا اَژْدھا بَن گیا اور جادُو گروں کی رسیوں کو کھا گیا ، اس عظیم الشَّان معجزے کو دیکھ کر سارے جادُو گر سجدے میں گِرگئے ، سب نے کلمہ پڑھا اور حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کے غُلام بَن گئے۔ ([1])
یعنی فرعون دلائل کے ذریعے سے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کا مقابلہ نہیں کر سکتا تھا ، اس لئے اس نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو شہید کردینے کی سازش رچائی ، اپنے وزیر مشیر بلائے ، انہیں اپنے منصوبے پر آمادہ کیا۔
لیکن اللہ پاک کی قُدْرت دیکھئے! پہلے ایک بار جب فرعون کو خواب کے ذریعے معلوم ہوا تھا کہ بنی اسرائیل میں ایک بچہ پیدا ہو گا جو بڑا ہو کر فرعون کاتخت الٹ دے گا ، اس وقت فرعون نے ہزاروں بچے قتل کروائے تھے مگر اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو اسی کے گھر میں ، اس کی آنکھوں کے سامنے پروان چڑھایا اور یہ کچھ نہ کر سکا ، ([2]) اب جب فرعون حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو شہید کرنے کےمنصوبے بنا رہا تھا تو اللہ پاک نے اسی کی قوم سے ، اسی کے قبیلے سے ، اسی کے خاندان سے ، اس کے چچازاد بھائی حضرت