Book Name:Madine Mein Marne Ke Fazail
میسر جو ہو اُن کے قدموں میں رہ کر وہی زندگی اصل میں زندگی ہے
پیارے اسلامی بھائیو!مدینۂ پاک بہت ہی عظمت والا، نِہایت برکتوں والا، فضیلتوں والا پیارا پیارا، سوہنا سوہنا شہر ہے۔ اللہ پاک نے اپنے محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے قیام کے لیے خُود اس شہرِ پاک کا انتخاب فرمایا اور اس جانِب ہجرت کا حکم دیا۔ قرآنِ کریم میں ہے:
وَ الَّذِیْنَ هَاجَرُوْا فِی اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا ظُلِمُوْا لَنُبَوِّئَنَّهُمْ فِی الدُّنْیَا حَسَنَةًؕ- (پارہ14،سورۂ نحل:41)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور جنہوں نے اللہ کی راہ میں اپنے گھر بار چھوڑے اس کے بعد کہ ان پر ظلم کیا گیا تو ہم ضرور انہیں دُنیا میں اچھی جگہ دیں گے۔
تفسیرِ طبری میں ہے؛امام شعبی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: اِ س آیت کریمہ میں حَسَنہ سے ہمارے پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا پیارا پیارا مدینہ مراد ہے۔ ([1])
عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: ایک محبّت کرنے والا، اپنے مَحْبُوب کے لیے بہترین اور خوبصُورت تَرِین جگہ کا ہی انتخاب کیا کرتا ہے، جبکہ اللہ رَبُّ الْعَالَمِین نے اپنے محبوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے لیے مدینۂ پاک کا اِنتخاب فرمایا، اِس سے ثابِت ہو گیا کہ مدینۂ پاک تمام دُنیا سے افضل و اعلیٰ، اچھا اور بہترین ہے۔ ([2])
سارے نبیوں کا سَرور، مدینے میں ہے سب رَسولوں کا اَفْسر، مدینے میں
لُطْف جنّت سے بڑھ کر مدینے میں ہے میٹھے مَحْبُوب کا گھر، مدینے میں ہے([3])