Book Name:Shaheed Ke Fazail
شانیں ہیں:
(1): يُغْفَرُ لَهُ فِي اَوَّلِ دُفْعَةٍ مِّنْ دَمِهِ اُس کے خُون کا پہلا قطرہ گرتے ہی اُس کی بخشش کر دی جاتی ہے۔
(2): وَيُرَى مَقْعَدَهٗ مِنَ الْجَنَّةِ اُسے جنّت میں اُس کا ٹِھکانا دِکھا دیا جاتا ہے۔
(3): وَيُجَارُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَيَاْمَنُ مِنَ الْفَزَعِ الْاَكْبَرِ اُسے عذابِ قبر سے نجات دی جاتی ہے اور اُسے (قیامت کی) بڑی گھبراہٹ سے مَحفُوظ رکھا جائے گا۔
(4): وَيُحَلَّى حُلَّةَ الْاِيمَانِ اُسے اِیمان کا حلّہ پہنایا جاتا ہے۔
(5): وَيُزَوَّجُ مِنَ الْحُورِ الْعِينِحور عین (جو جنّت کی بہت فضیلت والی حُور یں ہیں، اُن) سے اس کا نکاح کیا جائے گا۔
(6): وَيُشَفَّعُ فِي سَبْعِينَ اِنْسَانًا مِنْ اَقَارِبِهٖ اُس کے عزیزوں میں سے 70 افراد کے حق میں اُس کی شفاعت مَنظُور کی جائے گی۔([1])
شہید والا اَجْر دِلانے والے کام
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے شہید کے فضائِل سُنے، اِن احادیث کی روشنی میں پہلے تو شہدائے کربلا کی شانیں دیکھئے! اَلحمدُ لِلّٰہ! اِمامِ عالی مقام، اِمامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ اور آپ کے سب رُفَقا(ساتھی) حق پر تھے، اُن سب نے راہِ حق میں تَن مَنْ دَھنْ کی بازی لگائی اور شہادت کے بلند رُتبے پر فائِز ہو گئے۔ یہ سب فضائِل جو ہم نے سُنے، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! سب شہدائے کربلا اِن تمام فضائِل کے حقدار ہیں۔
ہزاروں میں بہَتَّر(72) تَن تھے تسلیم و رِضا والے حقیقت میں خُدا اُن کا تھا اور یہ تھے خدا والے