Book Name:Shaheed Ke Fazail

ہمیں ایامِ بیض (چاند کی 13، 14، 15 تاریخ) کے روزے رکھنے کا حکم دیا کرتے تھے اور فرماتے کہ یہ پوری زندگی کے روزوں کی طرح ہیں۔([1]) (3): فرمایا: کسی بھی حال میں آدمی نمازِ وِتْر نہ چھوڑے۔ عِشَا کی نماز میں 3رکعتیں ہم پڑھتے ہیں، انہیں نمازِ وِتْر کہا جاتا ہے۔ بہت مرتبہ نمازِ وِتْر میں سُستی ہو جاتی ہے، لہٰذا نمازِ وِتْر لازمی پڑھنی چاہئے۔ حدیثِ پاک میں ہے: وتر ادا کیا کرو!  کیونکہ اللہ پاک وتر (یعنی اکیلا) ہے اور وتر (طاق) کو پسند فرماتاہے۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ! چاشت کی نماز پڑھیں، ہر مہینے کم از کم 3روزے رکھیں اور نمازِ وِتْر کی پابندی کریں، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!بہت سارے ثوابات کے ساتھ ساتھ شہید والا ثواب بھی نصیب ہو جائے گا۔

(3):سُنّت کو مضبوطی سے تھام لیجئے!

پیارے آقا، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا:

اَلْمُتَمَسِّكُ بِسُنَّتِيْ عِنْدَ فَسَادِ اُمَّتِيْ لَہٗ اَجْرُ شَهِيدٍ

یعنی اُمّت میں فساد پھیلنے کے وقت جو میری سُنّت کو مضبوط تھامے، اُس کے لیے شہید والا اَجْر ہے۔([3])  

ایک روایت میں فرمایا: جو فسادِ اُمّت کے وقت میری سُنّت پر چلے، اُس کے لیے 100 شہیدوں کا ثواب ہے۔([4])  


 

 



[1]...ابو داؤد، کتاب الصوم، باب فی صوم الثلاث من کل شھر، صفحہ:392، حدیث:2449۔

[2]... ابو داؤد، کتاب الوتر، باب مستحباب الوتر، صفحہ:234، حدیث:1416۔

[3]...معجم اوسط، من اسمہ محمد، جلد:5، صفحہ:315، حدیث:5414۔

[4]... الزہد للبیہقی، الجز الاول، فصل فی العزلۃ و الخمول، صفحہ:118، حدیث:207۔