مُحرَّمُ الْحَرام اسلامی سال کا پہلا مہینا ہے۔ اس میں جن صحابۂ کرام ، اَولیائے عظام اور علمائے اسلام کا وِصال یا عرس ہے ، ان میں سے50کا مختصر ذکر “ ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ محرمُ الحرام 1439ھ تا1441ھ کے3 شماروں میں کیا جاچکا ہے۔ مزید 14کا تعارف ملاحظہ فرمائیے :
صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان : (1)جلیلُ القدر بَدری صحابی حضرت سیّدُنا ابوعمیر سعد بن عُبیدُ القاری رضی اللہ عنہ کی پیدائش اَنصار کے قبیلہ “ اَوْس “ میں ہجرت سے 49سال پہلے ہوئی اور محرم15ہجری جنگِ قادِسِیَّہ میں شہید ہوئے۔ آپ حافظِ قراٰن تھے اور آپ کا شمار اُن چار انصاری صحابہ میں ہوتا ہے جنہوں نے زمانۂ نبوی میں جمعِ قراٰن کی سعادت پائی۔ بَدر سمیت تمام غَزوات میں شریک رہے اور عرصۂ دراز تک مسجدِ قُبا میں امامت بھی فرمائی۔ ([i]) (2)حضرت سیّدُنا عمرو بن عثمان قرشی تیمی رضی اللہ عنہ مکۂ مکرمہ کے رہائشی ، قدیمُ الاسلام صحابی اور حبشہ و مدینۂ منوّرہ ہجرت فرمانے والے ہیں۔ آپ محرم15ھ کوجنگِ قادِسِیَّہ میں شہید ہوئے۔ جنگِ قادسیہ خلافتِ فاروق اعظم میں محرم 14یا 15ھ میں حضرت سیّدُنا سعد بن ابی وقاص کی کمانڈمیں لڑی گئی۔ ([ii])
اولیاو مشائخ کرام رحمہمُ اللہ السَّلام : (3)شیخ ُالعارفین حضرت سہل بن عبدُاللہ تُسْتَری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت تُسْتَر (بصرہ) عراق میں 200ھ میں ہوئی اور محرم 283ھ میں وصال فرمایا۔ آپ حافظِ قراٰن ، عالمِ نبیل ، مُفَسِّرِ قراٰن ، محدّثِ جلیل ، صاحبِ کرامات اور تفسیر ُالتستری سمیت کئی کُتُب کے مصنف ہیں۔ ([iii]) (4)شیخُ الشّیُوخ حضرت ابومَدْیَن شعیب مغربی تِلمِسانی مالکی رحمۃ اللہ علیہ 520ھ کوقطنیانہ (نزداشبیلیہ) اندلس (Spain) یورپ میں پیدا ہوئے اور 28محرم590ھ کو الجزائر (براعظم افریقہ) میں وصال فرمایا ، مزار مبارک مَدْفَنُ الاولیاء اَلْعُبّاد (تلمسان) الجزائر میں مرجعِ خاص و عام ہے۔ آپ عالمِ دین ، فیض یافتہ غوثُ الاعظم شیخ عبدُالقادر جیلانی ، صاحبِ کرامات ، ولیِ کامل ، مصنفِ کُتب ، شاعرِ اسلام ، بانی سلسلہ قادریہ مغربیہ اور مؤثر شخصیت کے مالک تھے۔ ([iv]) (5)حضرت شیخ سلیمان بن عَفّان مَنْدَوِی دہلوی رحمۃ اللہ علیہ اعلیٰ روحانی مَراتِب سے مالا مال ، عظیم و یکتا ولیِ کامل تھے ، سیر و سیاحت کی کثرت کی بدولت کئی نعمتیں حاصل کیں ، مریدوں کی اصلاح وتربیت میں بہت کوشش فرماتے تھے۔ آپ کا وصال 14محرم 944 کو دہلی میں ہوا ، پُرانی دہلی میں خواجہ بختیار کاکی کے مزار کی پچھلی جانب آپ کا مزار ہے۔ ([v]) (6)قطبِ لاہور حضرت علامہ حافظ محمد طاہر بندگی قادری مجددی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت مَوتِی بازار اندرونِ لاہور میں984ھ میں ہوئی اور 8محرم 1040ھ کو وِصال فرمایا ، مزار مِیانی صاحب قبرستان میں معروف ہے۔ آپ شاہ سکندر کیھتلی کے مرید ، حضرت مجدّدِ اَلف ثانی کے خلیفہ ، ان کے صاحبزادگان کے استاذ ، بہترین کاتب اور صاحبِ کرامت ولیُّ اللہ تھے۔ ([vi])(7)اشرفُ الاولیاء مولانا سید اشرف حسین اشرفی رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش 1260ھ میں کچھوچھہ شریف میں ہوئی اور یہیں 25 محرم 1348ھ کو وصال فرمایا۔ آپ خاندانِ اشرفیہ کے اہم فرد ، عالمِ دین ، اچھے شاعر ، شیخِ طریقت اور خانقاہِ حسینیہ سرکارِکَلاں کے سجادہ نشین تھے۔ آپ شبیہ ِغوثُ الاعظم حضرت شاہ سیّد علی حسین اشرفی جیلانی کچھوچھوی کے بڑے بھائی تھے۔ ([vii])
علمائے اسلام رحمہم اللہ السَّلام : (8)استاذُالعلماء حضرت علّامہ قاضی عبدُالمُقْتَدِر دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش 702ھ کو دہلی میں ہوئی اور یہیں 26محرم 791ھ کو وصال فرمایا ، مزار خانقاہِ شیخ عبدُالصمددہلی میں ہے۔ آپ جَیّدعالمِ دین ، فصیح و بلیغ شاعر ، ذہین و فطین ، صوفیِ کامل ، شیخ ِطریقت ، صاحبِ دیوان شاعر ، صاحبِ کرامت ولی اللہ تھے۔ قصیدہ “ لَامِیَۃُ الْعَجَم “ آپ کا تحریر کردہ ہے۔ ([viii]) (9)قطبُ الدّین حضرت خواجہ محمد یحییٰ نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ عالمِ دین ، جانشینِ خواجہ احرار اور صاحبِ ثَرْوَت تھے۔ 15یا17 محرم 906ھ کو شہید ہوئے مزار سمرقند میں اپنے والد کے مَرْقَد کے قریب ہے۔ ([ix]) (10)جامعِ علم و معرفت حضرت شیخ احمد صاوی مالکی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 1175ھ میں صاء ُالْحَجَر (صوبہ غربیہ) مصر میں ہوئی اور 7محرم 1241ھ کو وصال فرمایا ، تدفین مدینۂ منوّرہ میں ہوئی۔ آپ حافظِ قراٰن ، فاضل جامعۃُ الاَزہر ، مُفَسِّرِ قراٰن ، سلسلۂ خَلْوَتِیَہ کے شیخِ طریقت ، استاذُالعلماء ، صاحبِ کرامات اور ولیِ شہیر تھے۔ سَترہ (17)کُتُب میں سے “ حَاشِیَۃُ الصَّاوِی عَلٰی تَفْسِیْرِ الْجَلَالَیْن “ علما میں معروف ہے۔ ([x]) (11)نبیرۂ بحرُالعلوم حضرت مولانا ابوالخیر محمد عبدُالواجد فرنگی محلی رحمۃ اللہ علیہ عالمِ باعمل اور شاگردِ بحرُالعلوم ہیں۔ مدرسہ بحرُالعلوم مَدْراس (کرناٹک ہند) میں تادمِ وصال (13 محرم1241ھ) مدرس رہے ، مزار مبارک جَدِّامجد بحرُالعلوم (حضرت علّامہ مولانا عبدالعلی) کے پہلو میں مدراس (چینائی ، تامل ناڈو ، جنوبی ہند) کی مسجد والا شاہی میں ہے۔ ([xi]) (12)صاحبِ انوارِ ساطعہ مولانا محمد عبدُالسمیع بیدل انصاری رام پوری چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت رام پور منہیاراں (ضلع سہارن پور یوپی) ہند میں ہوئی۔ آپ جید عالم ، مصنفِ کتب ، شاعرِ اسلام اور سلسلۂ چشتیہ صابریہ کے شیخِ طریقت تھے۔ یکم محرم 1318ھ کو وصال فرمایا ، آپ کا مزار مبارک مخدوم شاہ ولایت قبرستان میرٹھ (یوپی) ہند میں ہے۔ اپنی کتاب “ انوارِ ساطعہ در بیانِ مولود و فاتحہ “ کی وجہ سے معروف ہیں۔ ([xii]) (13)خاندانِ غوثُ الاعظم کے بُزرگ حضرت شیخ محمد بشیر بن ہاشم خطیب شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش 1328ھ کو دمشق میں ہوئی اور 2محرم 1382ھ کو وصال فرمایا ، تدفین بابُ الصّغیر قبرستان دمشق میں ہوئی ، آپ حافظِ قراٰن ، عالمِ دین ، صوفیِ باصفا ، ادیب و شاعر اور سلسلہ قادریہ کے شیخِ طریقت ، جامع مسجد اُموِی کے خطیب و مدرس تھے۔ ([xiii]) (14)بحرُ العلوم حضرت علّامہ مفتی عبدُالمنان اعظمی رضوی مصباحی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 1344ھ مبارک پور (ضلع اعظم گڑھ ، یوپی) ہند میں ہوئی اور 14محرم 1434ھ کو وصال فرمایا ، آپ بہترین مدرس ، مفتی ، مصنف ، شاعر ، خطیب ، مجازِ طریقت اور استاذُالاَساتِذہ تھے۔ 20تصانیف میں سے فتاویٰ بحرُالعلوم (6جلدیں) آپ کی محنتوں کا ثمر (پھل) ہے۔ آپ نےبانیِ دعوتِ اسلامی امیرِ اہلِ سنّت علّامہ محمد الیاس قادری کو بھی سلسلہ قادریہ برکاتیہ کی خلافت عطا فرمائی۔ ([xiv])
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*…رکنِ شوریٰ و نگران مجلس المدینۃالعلمیہ ، کراچی
Comments