’’اِمامِ
اَہلِ سنّت‘‘ سے ’’امیرِ اَہلِ سنّت‘‘ کی
محبّت
عاشقِ
اعلیٰ
حضرت، امیرِ اَہلِ سنّت، حضرتِ علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادِری
رَضَوی ضِیائی دامت برکاتھم العالیہ فرماتے ہیں:
’’الحمد للہ عزوجل مجھے بچپن ہی سے
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن سےمحبّت ہوگئی تھی‘‘
(تذکرہ امام
احمد رضا)
امیرِ
اَہلِ سنّت دامت برکاتھم العالیہ کو اللہ پاک نے بے شمار خوبیوں اور صلاحیتوں سے نوازاہے، آپ
دامت برکاتھم العالیہ کے نمایاں اَوصاف میں ایک وصف ’’تصنیف‘‘ بھی ہے۔ آپ دامت
برکاتھم العالیہ یوں تو سینکڑوں کُتُب و رسائل کے مصنّف ہیں لیکن آپ نے1393ھ (مطابق1973ء )میں جب اپنے تصنیفی
سفر کا آغاز فرمایا تو سب سے پہلے اپنے
آئیڈیل اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلِ سنّت علیہ رحمۃ رب العزت کی سیرت پر رِسالہ لکھا جس کانام ’’تذکرۂ
امام احمد رضا ہے۔ کسی بھی مصنّف کے لئے اُس کی پہلی تصنیف سب سے یادگار اور
اَہمیت کی حامل ہوتی ہے اور امیر ِاَہلِ سنّت دامت
برکاتھم العالیہ کا یہ رسالہ بلا شبہ آپ کی اعلیٰ حضرت علیہ
رحمۃ رب العزت سے عشق و محبّت اور وفا و رِضا کا واضح ثبوت ہے۔ آج سے 47 سال پہلے لکھا
جانے والا یہ رسالہ اعلیٰ حضرت علیہ رحمۃ رب العزت کی زندگی کا بنیادی
تعارف اور جامع خلاصہ ہے۔ اِ س رسالے کو
پڑھنا اور اعلیٰ حضرت علیہ
رحمۃ رب العزت کے ایصالِ ثواب کیلئے اِسے عام کرنا دنیا و آخِرت میں ڈھیروں ڈھیر
بھلائیوں کے حُصول کا ذریعہ ہو گا اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ یہ رسالہ
مکتبۃُ المدینہ کی کسی بھی شاخ سے ہدیۃًخریدا نیز دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے ڈاؤن لوڈ اور پرنٹ آؤٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔
’’صد سالہ
عُرسِ اَعلٰی حضرت‘‘ کے موقع پر خصوصی
شمارہ ’’ فیضانِ اِمامِ اَہلِ سنّت ‘‘
اَعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلِ سنّت، عظیمُ الْبَرَکت، پروانہ ٔ شمعِ رِسالت،
اِمام اَحمد رَضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرّحْمٰن کے ’’صَد (یعنی 100)
سالہ عُرس‘‘ (25 صفرُ المُظفّر 1440ھ) کے
موقع پر عاشقانِ رسول کی مَدَنی تَحریک دعوتِ اِسلامی کی طرف سے ’’ماہنامہ فیضان مدینہ‘‘ کا خصوصی شمارہ ’’فیضانِ اِمامِ اَہلِ سنّت‘‘ شائع ہورہاہے۔ اِنْ شَاءَ اللہ جس میں آپ پڑھیں گے:
٭اعلیٰ حضرت عظیم مسلم راہ نُما ٭اعلیٰ
حضرت ایک مُریدِ کامِل ٭اعلیٰ حضرت کی تفسیری مہارت ٭اعلیٰ حضرت کے سائنسی اَفکاروتحقیقات ٭اعلیٰ حضرت اورکثرتِ دلائل ٭اعلیٰ
حضرت کی تدریس ٭بیاناتِ اَعلیٰ حضرت ٭اعلیٰ
حضرت اورخوش مزاجی ٭ اعلیٰ حضرت کی علمی بصیرت ٭معارفِ فتاوی رَضَویّہ مثالوں کی روشنی میں ٭کلامِ
رَضا کے کچھ اَدَبی شہ پارے ٭اعلیٰ
حضرت کی شانِ فقاہت ٭ احباب و خلفائے اعلیٰ حضرت ٭اعلیٰ
حضرت ایک ماہر توقیت دان ٭اعلی
حضرت اور دعوتِ اسلامی“٭ واہ کیا بات ہے سلامِ رضا کی! اس کے علاوہ اور بھی
بہت کچھ ۔
Comments