سوال:اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ  الرَّحمٰن نے کتنے فتاویٰ تحریر فرمائے؟

اعلٰی حضرت کےفتاویٰ

سوال:اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرَّحمٰن نے کتنے فتاویٰ تحریر فرمائے؟

جواب:میرے آقا اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرَّحمٰن نے ہزاروں فتاویٰ تحریر فرمائے ہیں، چنانچہ جب آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے 13سال10ماہ4دن کی عمر میں پہلا فتویٰ ”حُرمتِ رضاعت“(یعنی دودھ کے رشتے کی حُرمت) پر تحریر فرمایا تو آپ کے والدِ محترم رئیسُ المتکلمین مولانا نقی علی خان علیہ رحمۃ الحنَّان نے آپ کی فقاہَت دیکھ کر آپ کو مفتی کے مَنْصَبْ پر فائز کردیا، مفتی کے منصب پر فائز ہونے کے باوجود اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ طویل عرصے تک اپنے والدِ گرامی قُدِّسَ سِرُّہُ السَّامِی سے فتاویٰ چیک کرواتے رہے اور اس قدر احتیاط فرماتے کہ والد صاحب کی تصدیق کے بغیر فتویٰ جاری نہ فرماتے۔ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے 10سال تک کے فتاویٰ جمع شدہ نہیں ملے، 10سال کے بعد جو فتاویٰ جمع ہوئے وہ ”اَلْعَطَایَا النَّبَوِِیَّہ فِی الفَتَاوَی الرَّضَوِیَّہ“کے نام سے 30جلدوں پر مشتمل ہیں اور اردو میں اتنے ضخیم فتاویٰ میں سمجھتا ہوں کہ دنیا میں کسی مفتی نے بھی نہیں دیئے ہوں گے، یہ 30جلدیں تقریباً بائیس ہزار (22000) صفحات پر مشتمل ہیں اور ان میں چھ ہزار آٹھ سو سینتالیس (6847) سوالات کے جوابات، دوسو چھ (206)رسائل اور اس کے علاوہ ہزارہا مسائل ضمناً زیرِ بحث بیان فرمائے ہیں۔اگر کسی نے یہ جاننا ہو کہ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کتنے بڑے مفتی تھے تو وہ آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے فتاویٰ پڑھے، متأثر ہوئے بغیر نہیں رہے گا، میرے آقا اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے اپنے فتاویٰ میں ایسے نکات بیان فرمائے ہیں عقل حیران رہ جاتی ہے کہ کس طرح اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے یہ لکھے ہوں گے۔

کس طرح اتنے علم کے دریا بہا دئیے

علمائے حق کی عقل تو حیراں ہے آج بھی

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

بھول کر ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھ لی تو کیا کریں؟

سوال:اگر کوئی بھول کر ناپاک کپڑوں میں نماز پڑھ لے تو اس کی نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب:اگر کپڑوں میں نجاست بقدرِ مانع (یعنی اتنی نجاست ہونا کہ جس سے نماز نہ ہو)([1])لگی ہو اور بھول کر ان میں نماز پڑھ لی بعد میں پتا چلا کہ کپڑے ناپاک تھے تو نماز دوبارہ پڑھنا ہوگی، اگر وقت گزرنے کے بعد پتا چلا تو قضا کی نیّت سے پڑھنا ہوگی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

بوڑھوں کی طاقت زبان میں!

سوال:کہا جاتا ہے کہ بوڑھوں کی طاقت زبان میں ہوتی ہے، کیا یہ درست ہے؟

جواب:بڑھاپے میں انسان کا بَدن کمزور اور چال سُست ہوجاتی ہے لیکن بعض بوڑھوں کی زبان طاقت وَر اور نِڈَر (بے باک) ہوجاتی ہے، جوان آدمی کسی کو کچھ بولتے ہوئے تھوڑا بہت ڈرتا ہے کہ میں نے کچھ اُلٹا بول دیا تو میری پٹائی ہوسکتی ہے، مگر بعض بوڑھے اُلٹا سیدھا جو دل میں آئے زبان سے بول دیتے ہیں اور ذرا بھی نہیں ڈرتے شاید ان کے ذہن میں ہوتا ہو کہ میں بوڑھا ہوں، کوئی مجھے مارے گا نہیں، اگر کوئی جھاڑے گا بھی تو چار آدمی میری حمایت کے لئے آجائیں گے کہ چھوڑو یار! بڑے میاں ہیں، جانے دو! شاید ان معنوں میں کہا جاتا ہو کہ ”بوڑھوں کی طاقت زبان میں ہوتی ہے۔“

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

حَرَم کے درخت کی مسواک بنانا کیسا؟

سوال:کیا حَرَم کے درخت کی مسواک بنا سکتے ہیں؟

جواب:نہیں بناسکتے، بہارِ شریعت میں ہے:حَرَم کے پیلو یا کسی درخت کی مسواک بنانا جائز نہیں۔(بہارِ شریعت،ج 1،ص1190)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

پھل یا سبزی کاٹتے وقت درودِ پاک وغیرہ پڑھنا کیسا؟

سوال:پھل یا سبزی کاٹتے وقت درودِ پاک وغیرہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب:پڑھ سکتے ہیں، البتہ بِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر کاٹنا شروع کیجئے اور پھر درودِ پاک وغیرہ پڑھتے رہئے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

جمعہ کے دن کپڑے دھونا کیسا؟

سوال:جمعہ کے دن کپڑے دھونے سے کیا تنگدستی آتی ہے؟

جواب:نہیں آتی۔ میں نے تنگدستی کے کافی اسباب پڑھے ہیں مگر جمعہ کے دن کپڑے دھونے سے گھر میں تنگدستی آنے کا کہیں پڑھا ہو، یہ یاد نہیں۔([2])

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

ماں باپ، بہن بھائی وغیرہ کی قسم کھانا کیسا؟

سوال:بعض لوگ ماں باپ، بہن بھائی وغیرہ کی قسم کھاتے ہیں اور دوسروں کو بھی اس طرح کی قسم کھانے کا کہتے ہیں، کیا اس طرح کہنے سے قسم ہوجائے گی؟

جواب:اللہ پاک کے سوا کسی اور کی مثلاً ماں باپ، بہن بھائی، یا تیرے سر کی قسم، تیری جان کی قسم کھانے سے قسم نہیں ہوتی۔ قسم اللہ کریم کے ناموں اور صفات کی ہوتی ہے، جیسے اللہ پاک کی قسم، رحمٰن کی قسم، خدا کی عِزَّت و جلال کی قسم۔([3])

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد

اللہ پاک کو عرش کا مالک یا عرش والا کہنا کیسا ؟

سوال:اللہ پاک کو عرش کا مالک یا عرش والا کہنا کیسا ہے؟

جواب:جائز ہے کہ اللہ کریم عرش و فرش کا مالک بھی ہے اور عرش و فرش والا بھی ہے۔ البتہ یہ کہنا کہ اللہ عرش پر رہتا ہے یا عرش پر اللہ کا مکان ہے، کفر ہے۔ حضرت علَّامہ سعدُ الدِّین مسعودتَفْتازَانِی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی فرماتے ہیں:اللہ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی مکان میں ہونے سے پاک ہے اور جب وہ مکان میں ہونے سے پاک ہے توجِہَت (یعنی سَمت) سے بھی پاک ہے، (اِسی طرح) اُوپر اور نِیچے ہونے سے بھی پاک ہے۔(شرح عقائد، ص132)اللہ پاک کے لئے مکان ثابت کرنا کُفر ہے۔ (بحر الرائق،ج 5،ص203) ([4])

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد



[1] نجاست کی اقسام اور اس کے احکام جاننے کے لئے مکتبۃ المدینہ کا رسالہ کپڑے پاک کرنے کا طریقہ (مع نجاستوں کا بیان) اور بہارِ شریعت حصّہ دوم پڑھئے۔

[2] تنگدستی کے اسباب جاننے کے لئے مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ ”تنگدستی کے اسباب اور اُن کا حل“ پڑھئے۔

[3] قسم کے بارے میں اہم معلومات جاننے کے لئے مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ ”قسم کے بارے میں مدنی پھول“ پڑھئے۔

[4] کُفریہ کلمات کے بارے میں اہم معلومات جاننے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب ”کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب“ پڑھئے۔


Share