نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ
وَنُسَلِّمُ عَلٰی رَسُوْلِہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْم
سگِ مدینہ محمد الیاس عطّارؔ قادری رضوی عُفِیَ عَنْہُ کی جانب سے مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اراکین،
ذمّہ دارانِ دعوتِ اسلامی!
اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ
وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہ
اَلْحَمْدُللّٰہ 1439سنِ ہجری میں
اللّٰہ کریم نے مجھے مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران حاجی محمد عمران اور دیگر اسلامی
بھائیوں کے ساتھ حج کی سعادت اور مدینے پاک کی حاضری کا شرف عطا فرمایا۔
میرے میٹھے میٹھے مدنی بیٹو
اور مدنی بیٹیو!جو مدنی کاموں کی دھومیں مچاتے ہیں، میں اپنے اندر اُن کے لئے بہت
اچھے جذبات پاتا ہوں، یااللّٰہ!جو
مدنی بیٹے12مَدَنی کاموں اور مَدَنی بیٹیاں 8مدنی کاموں کے لئے کوشاں رہتے ہیں،
مدنی انعامات کے مطابق زندگی گزارنے کی کوششیں کرتے ہیں ان سب کو بے حساب مغفرت سے
مشرَّف فرمادے اور اے اللّٰہ!ان کو بار بار حج کی سعادت نصیب کردے، اِلٰہَ الْعَالَمِین!دعوتِ
اسلامی کے اس باغ کو پھلتا پھولتا مدینے کے سدا بہار پھولوں کے صدقے سدا بہار کردے
اور یہ دعوتِ اسلامی جب تک مسلمان باقی رہیں مدنی کاموں کی دھوم مچاتی رہے۔ مدینۂ
منوَّرہ زاد ہَااللہ شرفاً وَّ تعظیماًسے اب رخصت کی گھڑیاں آ رہی ہیں، اللّٰہ
پاک ہم سب کو بار بار حج نصیب کرے، بار بار میٹھا میٹھا مدینہ دکھائے آپ سب کو اور
مجھے بے حساب بخشے، اللّٰہ کریم میرے اور تمام حاجیوں کے حج کو مبرور فرمائے، مدینۂ پاک
کی حاضری کو مقبول فرمائے، اٰمین۔ مہربانی کرکے دعوتِ اسلامی کا خوب مدنی کام کرتے
رہیں، مَدَنی انعامات کے مطابق زندگی گزاریں، اِنْ شَآءَ اللہ نیک متقی
پرہیزگار بنیں گے۔
جامعاتُ
المدینہ للبنین، مدارسُ المدینہ للبنین کے اَساتِذۂ کرام، طلبائے کرام، ناظمین، جامعاتُ المدینہ
للبنات، مدارسُ المدینہ
للبنات کی مُدَرِّسات، ناظِمات، طالِبات، دارُالافتاء اہلِ سنّت کے مفتیانِ کرام
اور تمام مجالس کے جو بھی ذمہ داران ہیں، وابستگان ہیں، اللّٰہ پاک سب پر رحمت کا نزول فرمائے،آپ سب دعوتِ اسلامی کو لے
کر چلتے رہیں اور آگے سے آگے بڑھاتے رہیں، دین کی خدمتوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں،
جن جن سے بَن پڑے مدنی مذاکرہ ضَرور سُنا کریں۔
ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع کی
پابندی بہت ضَروری ہے کہ یہ دعوتِ اسلامی کے اوَّلین کاموں میں سے ہے بلکہ اسے سب
سے پہلا مدنی کام کہا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، یوں سمجھئے کہ ہفتہ وار
سنّتوں بھرے اجتماع کے ذریعے ہی دنیا بھر میں مدنی کام آہستہ آہستہ عام ہوا۔ مدنی
قافلہ تو ظاہر ہے مدنی کاموں کی ریڑھ کی ہڈی ہے،ا س کے بغیر بھی گزارا نہیں لہٰذا
سب مدنی قافلوں میں سفر کرتے رہیں اور دعائے عطّارؔ کے حق دار بنتے رہیں۔ جو جتنا
مدنی کام زیادہ کرتا ہے بس یوں سمجھو کہ میری اس کے ساتھ محبت زیادہ ہے، مدنی کام
میں گویاہماری حیات ہے ورنہ سمجھو کہ ہماری موت ہے، اگر ہم مدنی کام چھوڑ کر
اَربوں کھربوں پتی بن جائیں تو ہماری زندگی بالکل بے کار ہے جب کہ دین کی خدمت اس
میں شامل نہ رہے، اللّٰہ کریم آخری سانس تک ہم سے دین کی
خدمت لیتا رہے، اللّٰہ پاک آپ سب کو جنّتُ الْفِردَوس میں اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوس نصیب فرمائے ،یہ
ساری دعائیں آپ سب کے صدقے مجھ گنہگاروں کے سردار اور میری آل کے حق میں بھی قبول
کرے۔
اٰمِیْن
بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمِ
میں وصیت کرتا ہوں کہ دعوتِ
اسلامی کی’’ مرکزی مجلسِ شوریٰ‘‘ جب تک شریعت
کے خلاف حکم نہ دے اس کی اطاعت کرتے رہیں، اطاعت کرتے رہیں، اطاعت کرتے رہیں اور
بس ان کے ماتحت رہ کر مدنی کاموں کی دھوم مچاتے رہیں، دونوں جہاں میں بیڑا پار
ہوگا۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
صَلُّوْا
عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی
اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
Comments