نمازِ جمعہ کے لئے جلدی نکلنا

جمعہ کے دن کی جانے والی بعض نیکیاں ایسی ہیں جن کا تعلق خاص جمعہ کی نماز سے ہے جیسے نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لئے جلد مسجد جانا، باعمامہ نمازِ جمعہ ادا کرنا وغیرہ۔ ذیل میں ایسی ہی چند نیکیاں بیان کی جا رہی ہیں جن پرعمل کر کے ہم ڈھیروں ثواب کما سکتے ہیں۔ نمازِ جمعہ کے لئے جلدی نکلنا نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لئے جلد مسجد جانے پر زیادہ اجرو ثواب کی بشارت ہے چنانچہ مصطَفےٰ جانِ رحمت صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا اِرشاد ہے:جب جُمُعہ کا دن آتا ہے تو فرشتے مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوجاتے ہیں اور ہر آنے والے کا نام لکھتے ہیں، جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں، جلدی آنے والا اُس شخص کی طرح ہے جو اللہ تعالیٰ کی راہ میں اُونٹ صَدَقہ کرتاہے، اس کے بعد آنے والا اُس شخص کی طرح ہے جو گائے صَدَقہ کرتا ہے، اس کے بعد والا اُس شخص کی مثل ہے جو مینڈھا صَدَقہ کرے، پھر اس کی مثل ہے جو مُرغی صَدَقہ کرے، پھر اس کی مثل ہے جو اَنڈا صَدَقہ کرے اورجب امام (خطبے کے لئے) منبر پر بیٹھ جاتاہےتو وہ اعمال ناموں کو لپیٹ لیتے ہیں اور خطبہ سنتے ہیں۔(بخاری،ج1،ص319،حدیث:929)حکیمُ الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القَوی فرماتے ہیں:خیال رہے کہ اگر اوَّلاً سو آدَمی ایک ساتھ مسجِد میں آئیں تو وہ سب اوّل ہیں۔(مراٰۃ المناجیح،ج 2،ص335) نمازِ جمعہ باعمامہ ادا کیجئے عمامہ شریف باندھنا سنّتِ مبارکہ ہے مگر خاص جمعہ کے دن اس سنّت پر عمل کرنے والے کے اجر و ثواب میں اللہتعالیٰ کئی گنا اضافہ فرما دیتا ہے، فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمہے:عمامہ کے ساتھ ایک جمعہ بغیرعمامہ کے ستّر جمعوں کے برابر ہے۔(جامع صغیر، ص314، حدیث:5101) روزِ جمعہ عمامہ شریف باندھ کر نمازِ جمعہ پڑھنے والوں پر اللہ پاک اور اس کے فرشتے دُرُود بھیجتے ہیں، چنانچہ اللہکریم کے نبی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:بیشک اللہ پاک اور اس کے فرشتے جمعہ کے روز عمامہ باندھنے والوں پر دُرُود بھیجتے ہیں۔( مجمع الزوائد،ج 2،ص394، حدیث:3075)حضرت علامہ ابنِ حجر عسقلانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی فرماتے ہیں:اللہ عَزَّوَجَلَّ کے دُرُود بھیجنے کا مطلب رحمت نازل فرمانا اور فرشتوں کے دُرُود بھیجنے کا مطلب (اس بندے کے لئے) اِستِغفار کرنا ہے۔(فتح الباری،ج 12،ص131) جمعہ کے دن کسی بھی وقت کی جانے والی نیکیاں جمعہ کے دن کی جانے والی بعض نیکیاں ایسی ہیں جو وقت کے ساتھ خاص نہیں بلکہ پورے دن میں کسی بھی وقت کی جا سکتی ہیں جن میں سے چند یہ ہیں:والدین کی قبروں پر حاضری جس شخص کے والدین یا کسی ایک کا انتقال ہوگیا ہو تو اسے چاہئے کہ ان کی قبر کی زیارت کے لئے ضرور جایا کرے بالخصوص جمعہ کے دن کہ فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمہے:جو اپنے ماں باپ دونوں یا ایک کی قَبْر پر ہر جُمُعہ کے دن زِیارت کو حاضِر ہو، اللہ تعالیٰ اُس کے گناہ بخش دے اور ماں باپ کے ساتھ اچّھا برتاؤ کرنے والا لکھا جائے۔(معجم اوسط،ج 4،ص321، حدیث: 6114) اعلیٰ حضرت امام اَحمد رَضا خان علیہ رحمۃ الرَّحمٰن فرماتے ہیں:زیارت (قبور) کا افضل وقت روزِ جمعہ بعدنَمازِصُبح ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج 9،ص523) سورۂ کہف پڑھنا نبیِّ مُکَرَّم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:جو جمعہ کے دن سورۂ کہف پڑھے اس کے اور بیت العتیق (یعنی کعبۂ مشرّفہ) کے درمیان ایک نور روشن کردیا جاتا ہے۔

(شعب الایمان،ج 2،ص474، حدیث:2444)

(جمعۃالمبارک کے مزید فضائل اور احکام جاننے کےلئے شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا رسالہ ”فیضانِ جمعہ“پڑھئے)

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…شعبہ فیضان صحابہ واہل بیت ،المدینۃ العلمیہ باب المدینہ کراچی


Share