باتوں
سے خوشبو آئے
رزق میں تنگی کا ایک سبب
(1) ارشادِ
حضرتِ سیّدنا
علیُّ المرتضیٰ کَرَّمَ اللہ تعالٰی وجہَہُ الکریم: گناہوں کی نحوست سے عبادت میں سستی اور رزق میں تنگی آتی ہے۔(طبقات الصوفیاء،ج1،ص 106)
بے صبری کا نقصان
(2) ارشادِ حضرتِ سیّدنا علی المرتضیٰ کَرَّمَ
اللہ تعالٰی وجہَہُ الکریم: بندہ بے صبری کر کے اپنے آپ
کو حلال روزی سے محروم کر دیتا ہے اور اس کے باوجود اپنے مُقَدَّر سے زیادہ حاصل
نہیں کر پاتا۔ (المستطرف،ج1،ص 124)
نصیحت کرنے
والے پر ناراضی کا انجام
(3) ارشادِ حضرتِ سیّدنا عبدُ اللہ بن مسعود رضی اللہ
تعالٰی عنہ:کسی
شخص کے گنہگار ہونے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ جب اس سے کہا جائے:اللہ سے ڈرو، تو وہ ناراض ہوتے ہوئے کہے: اپنے کام سے کام رکھو۔( طبقات الصوفیاء،ج1،ص 171)
مسکراتے
ہوئے جنت میں جانے کا نسخہ
(4) ارشادِ حضرتِ سیّدناابو درداء رضی اللہ
تعالٰی عنہ:جو
ہنستے ہوئے جنت میں جانا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ اپنی زبان کو ہمیشہ ذکر اللہ سے تر رکھے۔(
طبقات الصوفیاء،ج1،ص 117)
کامل
عالمِ دین کون ؟
(5)ارشادِ حضرتِ سیّدنا عبدُ اللہ بن عمر رضی اللہ
تعالٰی عنہما:
کوئی شخص اس وقت تک کاملعالم نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے سے بہتر سے حسد کرنا
،اپنےسےکمتر کو حقیر جاننااور علم کے بدلے میں مال طلب کرنا ترک نہ کر دے۔
(طبقات الصوفیاء،ج1،ص 166)
حجِ مبرور کی نشانی؟
(6) ارشادِ حضرتِ سیّدنا حسن بصری علیہ رحمۃ اللہ القَوی:حجِ مبرور وہ حج ہے جس کے بعد بندہ دنیا سے بےرغبت اور آخرت میں مشغول ہو
جائے۔(المستطرف،ج1،ص23)
خاموشی
کا سب سے چھوٹا فائدہ
(7) ارشادِ حضرتِ سیّدنا ابو بکر بن
عیاش رضی
اللہ تعالٰی عنہ:
خاموشی کا سب سے چھوٹا فائدہ یہ ہے کہ بندے کو سلامتی حاصل ہوتی ہے اور عافیت کے لئے اتنا کافی ہے۔( طبقات الصوفیاء،ج1،ص 218)
حقیقی سعادت و کامیابی
(8)ارشادِحضرتِ سیّدناامام محمدغزالیعلیہ
رحمۃ اللہ الوَالی:
انسان کیلئے حقیقی سعادت و کامیابی اس میں ہے کہ وہ اللہ پاک سے ملاقات کو اپنا مقصد، آخرت کو
اپنا مستقل ٹھکانا، دنیا کو عارضی منزل، بدن
کو سواری اور اعضا کو اپنا خادم تصوّر کرے۔ (احیاء العلوم ،ج3،ص11)
احمد
رضا کا تازہ گُلستاں ہے آج بھی
ولایت
محض عطائی ہے
(1)ولایت کسبی (کوشش سے حاصل ہونے
والی)نہیں
محض عطائی (اللہپاک کی
عطاسےملنےوالی)ہے۔
(فتاویٰ رضویہ،ج 21،ص606)
ا پنی جھوٹی تعریف کو پسند کرنا حرامِ قطعی ہے
(2)اگرا پنی جھوٹی
تعریف کو دوست رکھے کہ لوگ اُن فضائل سے اس کی ثناء (تعریف)کریں جو اس میں نہیں جب تو
صریح حرامِ قطعی ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج21،ص597)
خلیفہ ا ور وارث میں فرق
(3)خلیفہ و وارث میں
فرق ظاہر ہے کہ آدمی کی تمام اولاد اس کی وارث ہے مگر جانشین ہونے کی لیاقت ہر ایک
میں نہیں۔ (فتاویٰ رضویہ،ج 21،ص532)
مسلمان کُفّار کے محلے سے گزرے تو جلدی نکل جائے
(4)مسلمان کو حکم ہے
راہ چلتا ہوا کفّار کے محلّہ سے گزرے تو جلد نکل جائے کہ وہ محلِّ لعنت(لعنت اترنے کی جگہ) ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج21،ص170)
جائز بات میں والدین کی اطاعت فرض ہے
(5)اطاعتِ والدین
جائز باتوں میں فرض ہے اگرچہ وہ (والدین) خود مُرتکبِ کبیرہ ہوں۔(فتاویٰ
رضویہ،ج21،ص157)
مسلمان کی کوئی دعا وسیلے سے خالی نہیں ہوتی
(6)مسلمان کے د ل میں
حُضُور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے تَوَسُّل رچا ہوا ہے ۔اس کی
کوئی دعا تَوَسُّلسے خالی نہیں ہوتی اگرچہ بعض وقت زبان سے نہ کہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج21،ص194)
سب سے پہلے قاضی القضاۃ کا لقب کسے ملا ؟
(7)سب میں پہلے یہ
لقب(قاضی
القضاۃ)ہمارے امامِ مذہب
سیدنا امام ابو یوسف تلمیذِ اکبرسیدنا امامِ اعظم ابوحنیفہ رضی
اللہ تعالی عنہما کا ہوا۔ (فتاویٰ رضویہ،ج21،ص353)
عطّار
کا چمن،کتنا پیارا چمن!
تکبر کا نقصان
(1)غرور و تکبر غصّے میں شدت پیدا کرتا اور حِلْم و بُرْدباری سے روکتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،19ربیع الآخر1437ھ)
گناہوں
کی نحوست
(2)خوفِ
خدا میں بہنے والے آنسو دل کی سختی کی وجہ سے خشک ہوجاتے ہیں اور دل گناہوں کی
کثرت کی وجہ سے سَخْت ہوتا ہے۔(مَدَنی مذاکرہ،10جمادی الاولٰی1437ھ)
حافظے کی
کمزوری کا سبب
(3)کھٹی
چیزیں (زیادہ) کھانے سے بچنا چاہئے کہ ان سے
بلغم پیدا ہوتا ہے اور بلغم حافظہ کمزور کرتا ہے۔
(مَدَنی مذاکرہ،2محرم
الحرام1438ھ)
نیکیوں میں مُسابَقَت
(4)نیکیوں
میں مُسابَقَت (Competition)کرنا (یعنی ایک دوسرے سے آگے بڑھنے
کی کوشش کرنا) اچّھا ہے۔
(مَدَنی مذاکرہ، 21 محرم الحرام 1438ھ)
گھر کی خواتین کی
تصاویر موبائل میں رکھنا
(5)سمجھداری کا تقاضا یہ ہے کہ موبائل فون میں بچّوں کی امّی یا دیگر
محارم خواتین کی ڈیجیٹل تصاویر ہرگز نہ رکھی جائیں کیونکہ موبائل گم یا چوری
ہوسکتا ہے اور اس طرح گھر والوں کی تصاویر غیر مَردوں کے پاس جانے کا اندیشہ ہے۔
(مَدَنی مذاکرہ،26صفر
المظفر 1438ھ)
گوشت کے مُضِر اثرات دور کرنے کا نسخہ
(6)جب گوشت پکائیں تو اس میں کدّو شریف، شلجم، آلو یا کوئی اور سبزی شامل کرلیجئے، اس سے
گوشت کے مُضر (نقصان دہ) اثرات دُور ہوں گے۔(مَدَنی مذاکرہ،4ربیع الاول1438ھ)
Comments