Book Name:Ayyam e Hajj Aur Tabligh e Mustafa
بنادیتے ہیں؟ فرمایا:وہ لوگوں کواللہ پاک کی مَحْبُوب (یعنی پسندیدہ)باتوں کا حکم دیتے ہیں اوراللہ پاک کی ناپسندیدہ باتوں سے مَنع کرتے ہیں،پس جب لوگ ان کی اطاعت کریں گے تو اللہ پاک اِنہیں اپنا مَحْبُوب بنالے گا۔ ([1])
مُبلِّغ مَحْبُوب ہی نہیں،مَحْبُوب گَر ہوتا ہے
پیارے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے ! نیکی کی دعوت کی دُھومیں مَچانے والوں کی بھی کیسی بُلندو بالا شانیں ہیں،قیامت والے دن اُن پر اللہ پاک کا اِنعام دیکھ کراَنبیائے کرام علیہمُ السَّلام اور شہید بھی رَشک کریں گے۔یعنی اُن کے مَرتبے کو دیکھ کربَہُت خوش ہوں گے اور اُن کی تعریف کریں گے۔اِس عَظَمت وشان کا سبب کیا ہوگا؟یِہی کہ وہ نیکی کی دعو ت دے کر اور بُرائی سے منع کر کے لوگوں کو باعمل بنا کر اُنہیں اللہ پاک کا مَحْبُوب بناتے ہوں گے۔جب وہ دوسروں کو اللہ پاک کا مَحْبُوب بناتے ہوں گے تو خود کیوں نہ مَحْبُوب ہوں گے !
اللہ کا مَحْبُوب بنے جو تمہیں چاہے اُس کا تو بیاں ہی نہیں کچھ تُم جسے چاہو([2])
پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا ایک نِرالا شوق تھا، آپ کا پاکیزہ دِل ہمیشہ اس طرف مائِل رہتا تھا کہ کسی طرح لوگ جہنّم کا رستہ چھوڑ کر جنّت کے رستے پر چل پڑیں۔ یہ پیارا پیارا شوق آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے دِل پاک پر اِس قدر غالِب تھا کہ کسی وقت کم نہ ہوتا، روایات میں ہے: آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم غیر مسلموں کو نیکی کی دعوت اِرشاد فرماتے، اُنہیں اسلام کی دعوت دیتے، جہنّم کا رستہ