Book Name:Ayyam e Hajj Aur Tabligh e Mustafa

چھوڑ کر جنّت کی طرف بُلاتے، جب وہ غیر مُسْلِم آپ کی بات نہ سُنتے، ماننے کو تیار نہ ہوتے تو آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  بہت زیادہ غمگین ہو جایا کرتے تھے۔([1]) قرآنِ کریم کی درجنوں آیات ہیں، جو صِرْف آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی تسلّی کے لیے اُتریں کہ اے پیارے مَحْبُوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! یہ لوگ کلمہ نہیں پڑھتے، جنّت کے رستے پر نہیں چلتے تو آپ غمگین نہ ہوں، آپ اپنا دِل میلا نہ فرمائیں۔ایک مقام پر اللہ پاک نے فرمایا:

فَلَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ عَلٰۤى اٰثَارِهِمْ اِنْ لَّمْ یُؤْمِنُوْا بِهٰذَا الْحَدِیْثِ اَسَفًا(۶) (پارہ:15، سورۂ کَہف:6)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اگر وہ اس بات پر ایمان نہ لائیں تو ہوسکتا ہے کہ تم اُن کے پیچھے غم کے مارے اپنی جان کو ختم کردو۔

اللہُ اکبر! یہ شوقِ مصطفےٰ ہے، محبوبِ ذیشان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی اُمّت پر رحمت ہے کہ اللہ پاک فرما رہا ہے: اے مَحْبُوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! یہ غیر مسلم کلمہ نہیں پڑھتے، جہنّم کا رستہ نہیں چھوڑتے، جنّت کی راہ پر نہیں چلتے، قریب ہے کہ آپ ان کے غم میں اپنی جان ہی ختم کر دیں گے۔

اللہ! اللہ! دیکھئے! پیارے مَحْبُوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو نیکی کی دعوت دینے اور لوگوں کو جنّت کی راہ چلانے کا کس قدر شوق تھا۔

آگ میں گِرتے پتنگوں کی مثال

ایک حدیثِ پاک میں ہے، پیارے نبی، اچھے نبی، سچّے نبی، مکی مَدَنی مُحَمَّدِ عربی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: میری اور لوگوں کی مثال ایسے ہے کہ مثلاً ایک شخص نے آگ جلائی، اُس کے آس پاس کا اَیْرِیا روشن ہو گیا، اب پتنگے اور چھوٹے چھوٹے کیڑے مکوڑے اِس روشنی


 

 



[1]... تفسیر صراط الجنان، پارہ:15، سورۂ کَہف، زیرِ آیت:6، جلد:5، صفحہ:537 بتصرف۔