Book Name:Ayyam e Hajj Aur Tabligh e Mustafa
کیا ماجرا ہے؟ فرمایا: اِن اَہْلِ مکّہ نے ظُلْم ڈھایا ہے۔ اب حضرت جبرائیل علیہ السَّلام نے دِلِ پاک کو تسلّی دینے کے لیے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! سامنے درخت دیکھ رہے ہیں؟ اُسے اپنی طرف بُلائیے! پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے درخت کو بُلایا تو درخت فورًا حاضِرِ خِدْمت ہو گیا۔ پِھر واپس جانے کا فرمایا تو درخت واپس چلا گیا۔ اِس پر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اے جبرائیل! (میرے دِل کی تسلی کے لیے ) اتنا کافی ہے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! یہ محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہیں، حضرت جبرائیلِ امین علیہ السَّلام آپ کی تَوَجُّہ مبارَک اِس طرف کروانا چاہ رہے تھے کہ یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ تو درختوں کو بُلائیں تو وہ بھی اطاعت کرتے ہیں، اِس میں اشارہ ہے کہ آپ کی نیکی کی دعوت میں کمی نہیں ہے، قُصُور اُن غیر مسلموں کے اندھے دِلوں کا ہے، جو سمجھنے اور ماننے سے قاصِر ہیں۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہیں، * یہ وہی بلند رُتبہ ہستی ہیں، جن کے صدقے زمین و آسمان بنائے گئے *یہ وہی ہستی ہیں، جو تمام نبیوں کے سردار ہیں*یہ وہی ہیں جو آسمان کی جانِب آنکھ اُٹھا لیں تو اللہ پاک قبلہ تبدیل فرما دیتا ہے*انگلی سے اشارہ فرمائیں تو چاند 2ٹکڑے ہو جائے، ڈوبا سُورج پلٹ آئے*یہ وہ ہیں کہ مولانا حَسَن رضا خان صاحِب رحمۃُ اللہِ علیہ کہتے ہیں:
جو بات لبِ حضرتِ عیسیٰ نے دِکھائی وہ کام یہاں جنبشِ داماں سے نکالا([2])