Book Name:Ayyam e Hajj Aur Tabligh e Mustafa
سُبْحٰنَ اللہ! معلوم ہوا جو بندہ اللہ پاک کے دِین کی خِدْمت کرتا ہے * عِلْمِ دین سیکھتا ہے *دوسروں کو سکھاتا ہے *نیکی کی دعوت عام کرتا ہے *خدمتِ دِین کی خاطِر گھر بار چھوڑتا ہے *اپنے بال بچوں کی جُدائی برداشت کرتا ہے *دُور دراز سَفَر کر کے دِین پھیلاتا ہے *خود بھی نیکیاں کرتا ہے، دوسروں کو بھی نیک نمازی بنانے کی کوشش کرتا ہے، اللہ پاک ایسے بندے کی مدد فرماتا ہے، اسے نیک مقاصِد میں کامیابی عطا فرماتا ہے، اس پر مشکل آئے، پریشانی آئے تو اس کی مدد کی جاتی ہے اور مُفَسِّرِیْنِ کرام نے یہاں تک لکھا کہ جو بندہ دِین کی خِدْمت کرتا ہے، اللہ پاک دُنیا میں اسے ایمان پر استقامت عطا فرما تا ہے اور آخرت میں اسے پل صراط پر ثابت قدمی عطا فرمائے گا۔ ([1])
کرم سے نیکی کی دعوت کا خوب جذبہ دے دُوں دُھوم سُنّتِ مَحْبُوب کی مچا یارَبّ!
میں پُل صراط بلاخوف پار کر لُوں گا ترے کرم کا سہارا جو مل گیا یارَبّ! ([2])
اللہ پاک کا پیارا بنانے والے لوگ
بے چین دِلوں کے چَین،رَحمتِ دارین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا :کیا میں تمہیں ایسے لوگوں کے بارے میں خَبر نہ دوں جو نہ انبیاء( علیہمُ السَّلام )میں سے ہیں، نہ شہیدوں میں سے ہیں لیکن قیامت کے دن انبیاء ( علیہمُ السَّلام )اور شہید اُن کے مقام کو دیکھ کر رَشک کریں گے،وہ لوگ نُور کے منبروں پر بُلند ہوں گے،یہ وہ لوگ ہیں جواللہ پاک کے بندوں کو اللہ پاک َکا مَحْبُوب (یعنی پیارا)بندہ بنادیتے ہیں اور وہ زمین پر(لوگوں کو)نصیحتیں کرتے چلتے ہیں۔عرض کی گئی:وہ کِس طرح لوگوں کواللہ پاک کا مَحْبُوب (یعنی پیارا)