Book Name:Ayyam e Hajj Aur Tabligh e Mustafa

پس یہ حُکْمِ اِلٰہی سُن کر میں کھڑا ہو گیا، میں نے لوگوں کو پُکار کر کہا: اے لوگو...!! میں تمہاری طرف اللہ پاک کا رسول ہوں، لَا اِلٰہَ اِلّا اللہ کہو! اور نِجات پا جاؤ...!! اگر تم یہ کرو تو تمہارے لیےجنّت ہے۔

بس یہ سُننا تھا کہ کیا بچے، کیا جوان، کیا خواتین، سب مجھ پر جھپٹ پڑے، کسی نے مجھ پر مَٹّی ڈالی اور کوئی پتھر مارنا شروع ہو گیا۔ اِسی دوران کسی نے مجھے کہا: اے مُحَمَّد  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اگر آپ نبی ہیں تو ان کے خِلاف ایسے ہی ہلاکت کی دُعا فرمائیے! جیسے حضرت نُوح  علیہ السَّلام  نے کی تھی۔

اللہ! اللہ! محبوبِ ذیشان، مکی مدنی سلطان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی رحمت و مہربانی کا عالَم دیکھئے! کوئی پتھر بَرسا رہا ہے، کوئی مَٹّی ڈال رہا ہے، لوگ مَعَاذَ اللہ! گُستاخی بھرے جملے کَس رہے ہیں، اس عالَم میں آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے دُعا کی، کہا: ‌اَللّٰهُمَّ ‌اهْدِ ‌قَوْمِي فَاِ نَّهُمْ لَا يَعْلَمُونَ اے اللہ پاک! میری قوم کو ہِدایت عطا فرما، بیشک یہ جانتے نہیں ہیں۔ ([1])

سلام اُس پر کہ اَسْرَارِ محبّت جس نے سمجھائے

سلام اُس پر کہ جس نے زَخم کھا کر پُھول برسائے

سلام اُس پر کہ جس نے خُوں کے پیاسوں کو قَبَائیں دِیں

سلام اُس پر کہ جس نے گالیاں سُن کر دُعائیں دِیں

پیارے اسلامی بھائیو! یہ تھا اسلام کا ابتدائی مَرْحلہ...!! جب اسلام نے اُٹھا ن لینا


 

 



[1]...تفسیر درمنثور، پارہ:6، سورۂ مائدہ، زیرِ آیت:67، جلد:3، صفحہ:117۔