Book Name:Chaar Lazzat Bhari Ibaadaat
پر فرض کئے ہیں۔([1])
اللہ و رسول سے خیانت
قرآنِ کریم میں ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَخُوْنُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ (پارہ:9، سورۂ انفال:27)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اے ایمان والو! اللہ اور رسول سے خیانت نہ کرو ۔
تفسیر صراط الجنان میں ہے: فرائِض چھوڑ دینا اللہ پاک سے خیانت کرنا ہے اور سُنّت ترک کر دینا رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے خیانت کرنا ہے۔ ([2])
اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ...!! کتنی سخت بات ہے، جو بندہ فرائض پر عَمَل نہیں کرتا ٭نماز فرض ہے، نماز نہیں پڑھتا ٭ماہِ رمضان کے روزے فرض ہیں، نہیں رکھتا ٭زکوٰۃ فرض ہو گئی، پِھر بھی ادا نہیں کرتا ٭حج فرض ہو چکا ہے، بس ٹال مٹول کرتا جا رہا ہے ٭ماں باپ کے فرض حقوق ادا نہیں کرتا ٭پڑوسیوں کے فرض حقوق میں کوتاہی کرتا ہے ٭تجارت سے مُتَعَلِّق فرائِض ادا کرنا تو دُور کی بات، اس کا عِلْم تک نہیں سیکھتا۔ ایسا بندہ اللہ پاک سے خیانت کرنے والا ہے۔
آپ خُود غور فرمائیے! جو اللہ پاک سے خیانت کرے، کیا وہ قُربِ اِلٰہی کا حقدار ہے؟ نہیں ہے۔ کیسے ہو گا؟ اِس نے فرائِض ضائع کر دئیے۔
حدیثِ پاک میں ہے، محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: اللہ