Book Name:Chaar Lazzat Bhari Ibaadaat

مسلمانوں کی کَثْرتِ رائے سے حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ خلیفہ مقرر ہوئے، 12 سال تک آپ خلیفہ رہے،40 دن کے سخت مُحَاصرے کے بعد ،   18 ذو الحجہ 35 سن ہجری کو نہایت مظلومیت سے شہید کئے گئے۔([1])

راہئ خُلد بَریں حضرت عثمانِ غنی                                                  سوکھی روٹیخادمِ دینِ متیں حضرت عثمانِ غنی

عُمر بھر خدمتِ اسلام میں مَصْرُوف رہے           کھاکے خود نانِ جَوِیں حضرت عثمانِ غنی

جان دے کر بھی نہ چھوڑا درِ سُلطانِ عرب حکمِ سرور کے امیں حضرت عثمانِ غنی

سختیاں بہرِ خلافت بھلا کس نے دیکھیں                       آپ نے جتنی سہیں حضرت عثمانِ غنی

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی پیاری عادات

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بہت عِبَادت گزار ، نیک اور پارسا تھے٭روزانہ رات کو ایک ہی رکعت میں پُورا قرآن تِلاوت فرماتے ٭ ہمیشہ روزے رکھتے ٭خُوب صدقہ و خیرات کیا کرتے تھے ٭اللہ  پاک نے آپ کو بہت سارا مال عطا فرمایا تھا، اس کے باوُجُود عاجزی بھری زندگی گزارتے، سادہ لباس پہنتے اور سادہ غذا کھایا کرتے تھے ٭یتیموں کی دیکھ بھال فرماتے ٭فرائِض و واجبات اور سُنّتوں کی خُوب پابندی فرمایا کرتے تھے۔ حضرت ثابِت بن عبدُ اللہ  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  فرماتے ہیں: ایک مرتبہ مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علیُّ الْمُرتضیٰ  شیرِ خُدا رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی خِدْمت میں ایک شخص حاضِر ہوا، عرض کیا: اے اَمِیُر الْمُؤمِنِین! میں مدینۂ پاک واپس جا رہا ہوں، وہاں کے لوگ مجھ سے حضرت


 

 



[1]...نزہۃ ُالقاری، جلد:1، صفحہ:544- 545 ملخصاً۔