Book Name:Dajal Kahan Hai Kab Nikale ga
چوپایہ (چار ٹانگوں والا جانور) نظر آیا۔ اُس کے جسم پر بال ہی بال تھے، اِتنے بال تھے کہ اُس کا چہرہ دِکھائی نہیں دے پا رہا تھا۔ اُس جانور نے ہم سے کلام کرتے ہوئے کہا: میں ایک جاسوس ہوں۔ آگے چلو، یہاں ایک گِرجا ہے، وہاں ایک شخص تمہارا انتظار کر رہا ہے۔ فرماتے ہیں: اُس چوپائے کی باتوں سے ہم ڈر گئے کہ کہیں یہ جنّات وغیرہ نہ ہوں۔
خیر! ہم گِرجے میں پہنچے، وہاں اتنے بڑے جسم والا انسان تھا کہ ہم نے ایسا کہیں نہ دیکھا۔ اُس کو مضبوط تَرِین زنجیروں سے باندھا گیا تھا۔ ہم نے پوچھا: تیرا بُرا ہو، تم کون ہو؟ وہ بولا: پہلے تم بتاؤ تم کون ہو؟ ہم نے اُسے بتایا کہ ہم عرب کے رہنے والے ہیں اور راستہ بھٹک کر یہاں آ نکلے ہیں۔ اُس نے پوچھا: بَیْسَان نامی باغ کے مُتَعَلِّق بتاؤ! کیا اس میں پھل لگ رہے ہیں؟ ہم نے کہا: ہاں! اُس میں پھل لگتے ہیں۔ وہ بولا: قریب ہے کہ وہ باغ اُجڑ جائے گا۔ پِھر بولا: بُحَیْرَہ طَبَرِیَّہ(یعنی See Of Galileeیہ فلسطین کے قریب ایک بڑی جھیل ہے) کیا اُس میں پانی ہے؟ ہم نے کہا: ہاں! وہ پانی سے بھرا ہوا ہے۔ کہنے لگا: عنقریب اُس کا پانی سوکھ جائے گا۔ اسی طرح پِھر اُس نے مزید ایک سوال پوچھا کہ مجھے نَبِی اُمِّی کے مُتَعَلِّق خبر دو۔ ہم نے کہا: وہ مکّہ میں تھے، اُنہوں نے نبوت کا دعویٰ فرمایا، اب مدینہ پاک کی طرف ہجرت کر چکے ہیں۔ بولا: کیا عرب کی اُن سے لڑائیاں ہوئی ہیں؟ ہم نے بتایا: ہاں! ہوئی ہیں۔ کہنے لگا: عرب کے لیے یہی بہتر ہے کہ نبی اُمِّی( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی فرمانبرداری کریں)۔
اب وہ کہنے لگا: میں اب تمہیں اپنے بارے میں بتاتا ہوں؛ میں دَجّال ہوں۔ عنقریب مجھے نکلنے کی اجازت دی جائے گی، میں 40 دِن میں پوری زمین کا چکر لگاؤں گا، ہر ہر گاؤں، ہر ہر شہر میں جاؤں گا۔ ہاں! مکہ مدینہ میں مجھے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم یہ واقعہ سُناتے سُناتے جب اِس مقام تک پہنچے تو