Book Name:Dhal Jaaye Gi Yeh Jawani
ہے،نمازِفجر کی ادائیگی کے لیے جگاتا ہے تو ایسی دوستی مرحبا! لیکن اَفسوس !اب لوگوں کی بھاری اکثریت ذاتی کشش کی وجہ سے دوستی کرتی ہے۔ آہ!موت گہری سے گہری دوستی ختم کر دیتی ہے اور بعض اوقات آپس میں گہری دوستی رکھنے والے آگے پیچھے تھوڑی ہی مدت میں موت کا شکار ہو کر دُنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں۔ اس ضمن میں ایک عبرت انگیز واقعہ سنیے!
گہری دوستی رکھنے والے 2بھائیوں کی موت
حضرتِ علّامہ جَلالُ الدّین سُیُوطی شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ نقل فرماتے ہیں: 2بھائیوں کی آپس میں بہت گہری دوستی تھی، بڑا بھائی اَصْفَہَان گیا تو چھوٹے بھائی کا انتقال ہو گیا۔ جب بڑا بھائی اَصْفَہَان سے واپس آیا اور اُسے پتا چلا کہ چھوٹے بھائی کا انتقال ہو گیا ہے تو وہ بہت رَنجیدہ ہوا اور آئے دن قبرستان جاتا رہا یہاں تک کہ 7ماہ اِسی طرح گُزر گئے۔ ایک بار حَسبِ معمول اپنے بھائی کی قبر پر گیا تو اُس نے قبرستان کے سناٹے سے ایک غیبی آواز سُنی جو کہ ایک عربی شعر پر مشتمل تھی :
يَا أَيُّهَا الْبَاكِي عَلَى غَيْرِهِ نَفْسَكَ أَصْلِحْهَا وَلَا تَبْكِهِ
إِنَّ الَّذِي تَبْكِي عَلَى أَثَرِهِ تُوشِكُ أَنْ تَسْلُكَ فِي سِلْكِهِ
ترجمه: اے دوسرے پر رونے والے! اس پر مَت رو اپنی اصلاح کی فکر کر ! تُو اپنے بھائی پر رو رہا ہے حالانکہ عنقریب تُو خود بھی اسی صف میں شامل ہو جائے گا (یعنی عنقریب تیرا نام بھی مُردوں کی فہرست میں آجائے گا اور تجھے بھی مرحوم کہا جائے گا)۔
جب بڑے بھائی نے یہ آواز سُنی تو اس پر کپکپی طاری ہو گئی اور وہ گھر لوٹ آیا، پھر 3دن بعد اس کا بھی انتقال ہو گیا اور اُسے اپنے چھوٹے بھائی کے پہلو میں دفن کر دیا گیا۔([1])