Book Name:Dhal Jaaye Gi Yeh Jawani

شادیاں ہوئی ہوں گی اور آپ نے بھی رَقص و سُرور (یعنی ناچ گانے)کی محفلیں سجائی ہوں گی، تو اب ذَرا اپنے انجام کو اِس سینکڑوں سال پُرانے واقعے کے آئینے میں دیکھیےاور عبرت حاصل کیجیے!ممکن ہے کسی کے ذِہن میں یہ بات آئے کہ یہ تو سینکڑوں سال پُرانا اور فرسُودَہ واقعہ ہے آج کل ایسا کہاں ہوتا ہے؟ آئیے چند برس پہلے کا واقعہ سُنیےاور اپنے اندر فکرِ آخرت پیدا کیجیے!چنانچہ کچھ سال پہلے ایک اَخبار میں اس طرح کی خبر شائع ہوئی تھی کہ

 دولہا دُلہن سمیت بارات ڈوب گئی

بنگلہ دیش میں ایک بارات میمن سنگھ سے شادی کی رُسُومات ادا کرنے کے بعد کشتی میں سُوار ہو کر واپس آ رہی تھی کہ اَچانک ایک طوفانی موج آئی اور اُس نے کشتی کو اُلٹ دیا،جس کے نتیجے میں دولہا دُلہن سمیت 15 اَفراد ڈوب کر موت کا شکار ہو گئے۔

اے عاشقانِ رسول! ہرگز ایسا نہ سوچئےکہ پہلے شادیوں میں عبرت انگیز واقعات رُونما ہوتے تھے اب نہیں ہوتے کیونکہ بارات ڈوبنے کا واقعہ چند سال پہلے کا ہے۔ دیکھیے ! جس کی شادی ہوتی ہے اُسے اپنی شادی کی بہت خوشی ہوتی ہے اور شادی کی رُسُومات ادا کرنے کے بعد جب بارات واپس آ رہی ہوتی ہے تو دُولہا کی خوشی مزید بڑھ جاتی ہے،آہ! اِسی خوشی کے ساتھ بارات واپس آ رہی تھی کہ اَچانک موت کے ایک تھپیڑے نے دُولہا دُلہن اور باراتیوں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے موت کی نیند سُلا دیا،اُن کی خوشیاں لُوٹ لیں اور اُن کے سارے اَرمانوں پر پانی پھیر دیا۔

بوڑھے ہو کر عبادت کر لیں گے

آج کے نوجوان اِس غلط فہمی میں ہیں کہ ابھی ہم جوان ہیں جب بوڑھے ہوں گے