Book Name:Dhal Jaaye Gi Yeh Jawani

اے کاش !پیارے آقا،مکی مَدَنی مصطفےٰ   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کے عشق میں ہماری جان نکلے!اِس ضمن میں ایک عاشقِ رسول نوجوان کی موت کا ایمان اَفروز واقعہ سنیے!اور اُس کی قسمت پر رشک کیجیے۔

ایک نوجوان کی قابلِ رشک موت

اَمیرِ اہل ِ سنّت،مولانا محمد الیاس قادری  دامَت بَرَکاتُہمُ العالِیہ بیان فرماتے ہیں: ایک بار میں مسجد نبوی شریف میں پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کے قدمین شَریفین کی جانب رُخ کیے باادب بیٹھا تھا کہ اتنے میں ایک نوجوان میرے پاس آیا اور اپنا تعارُف کرواتے ہوئے کہنے لگا: میرا نام غُلام سَرور ہے، میرا تَعَلُّق پاکستان کے صوبہ پنجاب سے ہے، میں کام کے سلسلے میں یہاں آیا ہوں اور تقریباً چار سال سے مقیم ہوں۔بہرحال کچھ دیر اُس سے بات چیت ہوئی، وہ چلا گیا اور پھر کبھی کبھار آتے جاتے اُس سے ملاقات ہو جایا کرتی تھی۔ ایک مرتبہ ملاقات ہوئی تو دورانِ گفتگو اُس نے بتایا کہ ایک بار میں نے ایک ایسے نوجوان کو دیکھا کہ جس کا چہرہ بڑا نورانی تھا،وہ بابِ جبریل سے مسجد ِنبوی شریف میں داخل ہوا، میں بھی اُس کے پیچھے پیچھے چل دیا، وہ بابِ جبریل سے بائیں جانب مُڑگیا، گویا سرکار   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کی بارگاہ میں حاضری دینے جا رہا تھا،اب وہ سر جھکائے ہیبت اور ادب کا مجسّمہ بن کر سبزجالیوں کی طرف بڑھ رہا تھا، جیسے ہی سرکار ِمدینہ   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کے قدمین شریفین کی سِیدھ میں پہنچا تو اَچانک زمین پر گِرا اور اُس نے وہیں دم توڑ دیا۔

جب تری یاد میں دُنیا سے گیا ہے کوئی                             جان لینے کو دلہن بن کے قضا آئی ہے

اے عاشقانِ رسول! پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ  صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کے قدمینِ