Book Name:Dhal Jaaye Gi Yeh Jawani

ایک دولہے کی لرزہ خیز داستان

حضرت سعید بن ہَاشِم  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں: بستی کے ایک شخص نے اپنی بیٹی کی شادی کے موقع پر اپنے گھر میں رَقص و سُرور (یعنی ناچ گانے)کی محفل برپا کی، اُس گھر کے ساتھ ہی قبرستان تھا، رات کو جب یہ محفل اپنے جَوبَن پر تھی تو اَچانک لوگوں نے قبرستان سے ایک خوفناک آواز سنی جس سے اُن کے دل دَہْل گئے اور وہ ایسے خاموش ہوئے گویا اُنہیں سانپ سونگھ گیا ہو، پھر قبرستان سے کسی نےیہ اشعار پڑھے :

یَااَہْلَ لَذَّۃِ لَہْوٍ لَاتَدُوْمُ لَہُمْ                                                                                           اِنَّ المَنَایَا تُبِیْدُ اللَّہْوَ وَاللَّعِبَا

کَمْ مَّنْ رَاَیْنَاہُ مَسْرُوْرًا بِلَذَّتِہٖ                                                                         اَمسٰی فَرِیْدًا مِّنَ الْاَہْلِیّٖنَ مُغتَرِبَا

ترجمہ:یعنی اے ناپائیدار کھیل کود کی لذّتوں میں مُنْہَمِک رہنے والو! موت تمام تر کھیل کود ختم کر دیتی ہے، کتنے ہی ایسے تھے جنہیں ہم نےاِس لذّت میں مست دیکھا مگر وہ اپنے ہمراہیوں سے جدا ہو کردنیا چھوڑ گئے۔

حضرت سعید بن ہاشم  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں:خدا کی قسم!ابھی چند ہی دن گزرے تھے کہ دُولہے کا انتقال ہو گیا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! ہر نوجوان کی خواہش ہوتی ہے کہ میں شادی جیسی پیاری پیاری سُنّت اَدا کروں لیکن شادی کی تقریبات کے موقع پر شاید مسلمان خُدا کو بھول جاتے ہیں۔ آپ نے اپنی زندگی میں ہزارہا شادیاں دیکھی ہوں گی مگر صرف ایک شادی ایسی دکھا دیجیےجو صرف اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب   صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کی رِضا کی خاطِر، شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے انجام پائی ہو بلکہ خود آپ کے اپنے گھروں میں بھی


 

 



[1]... شرح الصدور،باب زیارة القبور...الخ،صفحہ:217۔