سرکارِ مدینہ، راحتِ قلب و سینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم جب کسی اہم بات کا اِعلان فرماتے یا کچھ خاص مدنی پھول عطا فرماتے تو لوگوں کو اکثر اوقات ایک جگہ جمع ہونے کا حکم فرماتے۔ یہی انداز صحابَۂ کرام علیہمُ الرِّضوان نے بھی اپنایا کہ لوگوں کو جمع فرما کر انہیں نصیحتوں کے مدنی پھول ارشاد فرمایا کرتے، بلکہ بعض صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان نے تو اوقات مقرر کر رکھے تھے، جیسا کہ حضرتِ سَیِّدُنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ لوگوں کو ہر جمعرات وعظ و نصیحت فرمایا کرتے تھے۔(بخاری،ج1،ص42، حدیث:70)
صحابَۂ کرام علیہمُ الرِّضوان کے بعد دیگر اَسلاف سے بھی کچھ اسی قسم کی روایات ملتی ہیں مثلاً حضرت سَیِّدُنا عبدالغنی جَمَّاعیلی حنبلی علیہ رحمۃ اللہ الغنِی (سالِ وفات 600ھ) دمشق کی جامع مسجِد میں شبِِ جمعہ اور یومِ جمعہ درسِ حدیث دیا کرتے تھے جس میں کثیر لوگ شریک ہوتے، آپ کے درسِ حدیث میں لوگ بہت رویا کرتے تھے یہاں تک کہ جو ایک مرتبہ حلقۂ درس میں حاضر ہوتا پھر کبھی ناغہ نہ کرتا اور آپ درس سے فارغ ہو کر طویل دعا بھی فرمایا کرتے تھے۔( سیر اعلام النبلاء، ج16،ص24)
اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ!عاشِقانِ رسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت موقع کی مناسبت سے مختلف اِجتماعات کا اِہتمام رہتا ہے، جیسے ہفتہ وار سنّتوں بھرا اِجتماع، اِجتماعِ میلاد،اجتماعِ غوثیہ(بڑی گیارھویں شریف)،اجتماعِ شبِ قدر، اجتماعِ شبِ براءت اور اِجتماعِ معراج وغیرہ۔ ان بابرکت اِجتماعات میں تلاوت، نعت، بیان، ذکر، دُعا اور صلوٰۃ و سلام کا سلسلہ ہوتا ہے۔ دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کی ترقی میں ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع کو غیرمعمولی اہمیت حاصل ہے،ملک وبیرونِ ملک اسلامی بہنوں کے اجتماعات دن کے اوقات میں اور اسلامی بھائیوں کے اجتماعات ہر جمعرات کو بعد نمازِ مغرب شروع ہوجاتے ہیں۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ ملک و بیرونِ ملک ہزاروں مقامات پر اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کے (الگ الگ)ہفتہ وار اِجتماعات ہوتے ہیں جن میں لاکھوں اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں شرکت کی سعادت پاتی ہیں۔ عاشقانِ رسول اِ ن سنّتوں بھرے اجتماعات میں اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ شریک ہوکرعلمِ دین سیکھنے، خوب ثواب کمانے اور اللہ ورسول عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو راضی کرنے کی کوشش میں مصروف ہوجاتے ہیں۔ ان سنّتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کرنے والے معاشرے کے بگڑے ہوئے اَفراد کی اِصلاح کی کتنی ہی ایسی مدنی بہاریں ظاہر ہوتی ہیں جنہیں سن کر دِل باغ باغ بلکہ باغِ مدینہ بن جاتا ہے۔ ماں باپ کے نافرمان، فلموں ڈراموں کے شوقین، لوگوں کو ستانے، ڈرانے اور حق تلفی کرنے والے لوگ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں توبہ، پیارے آقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنّتوں پر عمل کرکے اپنی دنیوی واُخروی زندگی کو سنوارنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اورمعاشرے میں عزّت کی زندگی گزار رہے ہیں،نیز ان اجتماعات میں دعاؤں کی قبولیت، مشکلات سے چھٹکارا اور بیماریوں سے شفا یابی کے بھی کثیرواقعات ہیں۔ شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ایک مدنی مذاکرے میں ارشاد فرمایا:’’ ہفتہ وارسنّتوں بھرے اِجتماع میں دیگر برکتوں کے ساتھ ساتھ سوزو گُداز (یعنی دل کا نرم ہونا، خوفِ خدا اور عشقِ مصطفےٰ میں رونا)بھی نصیب ہوتا ہے۔‘‘
سنّتوں کی لُوٹنا جا کے متاع
ہو جہاں بھی سنّتوں کا اِجتماع
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* شعبہ فیضان صحابیات، المدینۃ العلمیہ، سردارآباد (فیصل آباد)
Comments