شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطارؔ قادری رضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ مدنی مذاکروں میں عقائد، عبادات اور معاملات کے متعلق کئے جانے والے سوالات کے جوابات عطا فرماتے ہیں، ان میں سے چند سوالات وجوابات ضروری ترمیم کے ساتھ یہاں درج کئے جا رہے ہیں۔
سب غوثوں کے غوث
سوال:غوثِ پاک رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں:”میرا قدم ہر ولی کی گردن پر ہے“ آپ کا یہ فرمان آپ سے پہلے والے اولیا کیلئے ہے یا صرف بعد والے اولیا کیلئے یا سب کے لئے؟
جواب:اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرَّحمٰن فرماتے ہیں: ہمارے حضور(یعنی غوثِ اعظم علیہ رحمۃ اللہ الاَکرم) امام حَسَن عسکری رضی اللہ تعالٰی عنہ کے بعد سے سیّدنا امام مہدی رضی اللہ تعالٰی عنہ کی تشریف آوری تک تمام عالَم کے غوث اور سب غوثوں کے غوث اور سب اولیاءُ اللہ کے سردار ہیں اور ان سب کی گردن پر ان کا قدمِ پاک ہے۔(فتاویٰ رضویہ،ج 26،ص559)
جو ولی قبل تھے یا بعد ہوئے یا ہوں گے
سب ادب رکھتے ہیں دل میں مِرے آقا تیرا
(حدائقِ بخشش، ص23)
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
سب سے پہلے قلم سے کس نے لکھا؟
سوال:سب سے پہلے کس نے قلم سے لکھا؟
جواب:حضرتِ سَیِّدُنا ادریس علٰی نَبِیِّنَاوعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام نے۔(خازن، پ16، مریم، تحت الآیۃ:56،ج3،ص238)
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
گیارھویں شریف کی حقیقت
سوال:گیارھویں شریف کی کیا حقیقت ہے؟
جواب:غوثُ الاغواث، قطبُ الاقطاب حضرتِ سَیِّدُنا غوثِ پاک شیخ عبدالقادر جیلانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی نے ماہِ فاخر ربیعُ الآخر میں دنیا سے پردہ (یعنی انتقال) فرمایا، اس کی یاد میں گیارھویں شریف منائی جاتی اور غوثِ پاک علیہ رحمۃ اللہ الرَّزَّاق کو ایصالِ ثواب کیا جاتا ہے۔ دعوتِ اسلامی کی طرف سے بھی آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے ذکرِ خیر کیلئے اجتماعات کا اہتمام کیا جاتا ہے جن کے ذریعے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ نیکی کی دعوت عام کی جاتی ہے اور اسی گیارھویں شریف کی نسبت سے ربیعُ الآخر کی چاند رات سے گیارھویں رات تک روزانہ مدنی مذاکروں کا سلسلہ بھی ہوتا ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
کاؤنٹر تسبیح انگلی میں پہن کر نماز پڑھنا کیسا؟
سوال:کاؤنٹر تسبیح انگلی میں پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟
جواب:پلاسٹک کی کاؤنٹر تسبیح انگلی میں پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے البتہ اسے پہن کر نماز پڑھنے سے توجہ بَٹے گی جو مانعِ خشوع (یعنی خشوع میں رکاوٹ) ہے۔ اسے پہن کر نماز پڑھنے سے بچنا چاہئے کہ لوگ باتیں بنائیں گے کہ پتا نہیں نماز پڑھتا ہے یا تسبیح۔
خاص طور پر جو مذہبی شخصیات ہیں جن کی پیروی کی جاتی ہے انہیں اس طرح بالکل بھی نہیں کرنا چاہئے لوگ سمجھیں گے کہ شاید یہ بھی کوئی افضل عمل ہے! پھر وہ بھی کرنے لگیں گے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
قلبِ سَلیم کسے کہتے ہیں؟
سوال:قلبِ سلیم کسے کہتے ہیں؟
جواب:قلبِ سلیم کے معنیٰ سلامت دل، اس سے مراد دِل کا بدعقیدگیوں یعنی کفر و شِرک اور منافقت وغیرہ سے پاک ہونا ہے۔(خزائن العرفان، پ19، الشعراء، تحت الآیۃ:89، ص 688،ماخوذاً)
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
سُتُونِ حَنَّانَہ
سوال:ستونِ حَنَّانہسے کیا مُراد ہے؟ نیز اس کا واقعہ بھی ارشاد فرما دیجئے۔
جواب:ستونِ حَنَّانہسے مراد کھجور کا وہ خشک تَنا ہے جس سے مسجد ِنبوی شریف علٰی صاحبھا الصَّلٰوۃ والسَّلام میں سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ٹیک لگاکر خطبہ ارشاد فرماتے تھے۔ جب لکڑی کا منبر اطہر بنایا گیا اور حضور تاجدارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے منبر شریف کو قدم بوسی سے مشرف فرما کر خطبہ ارشاد فرمایا: تو کھجور کے تنے سے رونے کی آواز آنے لگی، وہ سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فِراق (یعنی جدائی) میں رو رہا تھا تو رحمتِ عالَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم شفقت فرماتے ہوئے مبارک منبر سے اترے اور اس کو سینے سے لگا لیا تو وہ سسکیاں بھرنے لگا اور پھر آہستہ آہستہ خاموش ہوگیا۔ اسی رونے کی وجہ سے اُس تَنے کا نام ”حَنَّانہ“ پڑ گیا۔ سرکارِ نامدار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان سے ارشاد فرمایا: اگر میں اس کو خاموش نہ کرواتا تو یہ قیامت تک روتا رہتا۔ پھر مدینے کے تاجدار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اس سے فرمایا: ”اگر تُو چاہے تو تجھے اسی جگہ لگادوں جہاں تُو پہلے تھا تاکہ تُو پہلے کی طرح(تروتازہ) ہوجائے اور اگر تُو چاہے تو تجھے جنّت میں لگادوں تاکہ جنّتی تیرا پھل کھاتے رہیں! اُس نے جنّت کو اِختیار کیا تو سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حکم پر اسے منبر کے نیچے دفنا دیا گیا۔ حضرتِ سَیِّدُنا حسن بصری علیہ رحمۃ اللہ القَوی جب یہ واقعہ بیان فرماتے تو روتے اور ارشاد فرماتے:اے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے بندو! جب ایک درخت کا بے جان تَنا فِراقِ مصطفےٰ میں رو سکتا ہے تو تمہیں فراقِ رسول میں رونے کا زیادہ حق ہے۔(وفاء الوفاء،ج1،ص388تا 390، دلائل النبوۃ للبیہقی،ج 2،ص556 تا 561 ماخوذاً) آج بھی مسجد ِ نبوی شریف علٰی صاحبھا الصَّلٰوۃ والسَّلام میں اس جگہ پر جہاں یہ ستونِ حنانہ تھا، پلر(Pillar) بنا ہوا ہے جس پر اُسْطُوَانَۃُ الْحَنَّانَہ لکھا ہوا ہے، عاشقانِ رسول اس مقام پر نوافل وغیرہ ادا کرتے ہیں۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
دورانِ اذان بجلی چلی جائے یا بجلی آجائے تو کیا کریں؟
سوال:اذان کے دوران بجلی چلی جائے یا آجائے، اذان جاری رکھی جائے گی یا دوبارہ نئے سِرے سے دی جائے گی؟
جواب:اذان کے دوران بجلی چلی جائے یا آجائے، اذان جاری رکھی جائے گی، نئے سِرے سے اذان نہیں دیں گے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
قبروں کی زیارت
سوال:کیا قبروں کی زیارت کرنے سے دل نرم ہوتا ہے؟
جواب:جی ہاں! قبروں کی زیارت کرنے سے دل نرم ہوتا ہے، دو فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم:(1)میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا، سنو! تم قبروں کی زیارت کیا کرو کیونکہ یہ دل کو نرم کرتی، آنکھوں کو رُلاتی اور آخرت کی یاد دلاتی ہے۔(مستدرک للحاکم،ج 1،ص711، حدیث:1433) (2)میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا پس تم ان کی زیارت کیا کرو ان کی زیارت تمہاری بھلائی میں اِضافہ کرے گی۔ (مستدرک للحاکم، ج1،ص711، حدیث:1431)
وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
Comments