اَحمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی / عیدکا دن کونسا؟/ سستی اور تنگ دلی سے بچنا/شیطان عید کے دن چلاچلا کر روتا ہے / عِلم و حِکمت کے 17 مدنی پھول

احمد رضا کا ہے تازہ گلستان آج بھی

ماہنامہ شوال المکرم 1438

(1)کسی کو سیّد سمجھنے اور اس کی تعظیم کرنے کے لئے ہمیں اپنے ذاتی علم سے اُسے سیّد جاننا ضروری نہیں ، جو لوگ سیّد کہلائے جاتے ہیں ہم اُن کی تعظیم کریں گے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 29 / 587)

(2)عوام مسلمین کو نماز ، روزے ، وضو ، غسل ، قراءَت کی تَصْحِیْح (صحیح کرنا) فرض ہے جس سے روزِ قیامت اُن پر مُطالَبہ و مواخَذَہ ہوگا۔ اپنے مرتبہ سے اونچی باتوں میں کچہریاں جمانا اور کھچڑیاں پکانا (یعنی بحث مباحثہ کرنا) اور رائیں لگانا گمراہی کا پھاٹک (بڑا دروازہ) ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 29 / 591)

(3)وہ میزان (یعنی ترازو جو قیامت میں قائم ہوگا) یہاں کے ترازو کے خلاف ہے وہاں نیکیوں کا پلّہ اگر بھاری ہوگا تو اُوپر اُٹھے گا اور بدی کا پلّہ نیچے بیٹھے گا۔ (فتاویٰ رضویہ ، 29 / 626)

(4)ہِلال (نیاچاند) دیکھ کر اس کی طرف اشارہ نہ کریں کہ افعالِ جاہلیت (جاہلوں کا عمل) ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 10 / 458)

(5)نماز روزے وغیرہ جس قدر ذمۂ میّت (میت کے ذمہ پر باقی) ہوں سب کے کفارے میں خود قراٰن مجید ہی مِسْکین کو دے دیا جائے ایک مُصْحَف (قراٰن) میں سب ادا ہوجائیں گے۔ یہ طریقہ یقیناً قطعاً باطل و مُہْمَل (فضول) ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 10 / 513 ، 514 ملتقطاً)

 (6)شریعت کی حاجت ہر مسلمان کو ایک ایک سانس ایک ایک پل ایک ایک لمحہ پر مرتے دم تک ہے اور طریقت میں قدم رکھنے والوں کو اور زیادہ کہ راہ جس قدر باریک اس قدر ہَادِی (راہنما) کی زیادہ حاجت۔ (فتاویٰ رضویہ ، 21 / 527)

(7)مذاہبِ اربَعَہ اہلِ سنّت (یعنی حنفی ، مالکی ، شافعی ، حنبلی) سب رُشد و ہدایت (پر) ہیں جو اِن میں سے جس کی پیروی کرے اور عمر بھر اسی کا پیرو (پیرو کار) رہے کبھی کسی مسئلے میں اس کے خلاف نہ چلے وہ ضرور صراطِ مستقیم پر ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 27 / 644)

(8)لڑکیوں کا غیرمَردوں کے سامنے خوش اِلْحَانی سے نَظْم پڑھنا حرام ہے ، اور اجنبی نوجوان لڑکوں کے سامنے بے پردہ رہنا بھی حرام۔ (فتاویٰ رضویہ ، 23 / 690)

(9)ہر مُبَاح (جائز کام) بہ نِیَّتِ مَحْمودَہ (اچھی نیت کے ساتھ) مَحْمود و قُرْبَت (اچھا اور باعثِ ثواب) ہوجاتا ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 16 / 249)

(10)تفریحِ طَبْع (دل لگی ، دل بہلانے) کے لئے جو شکار کیا جاتا ہے وہ خود ناجائز ہے کہ ایک لَہْو ولَعْب ، لوگ خود اُسے شکار کھیلنا کہتے ہیں اور کھیل کے لئے بے زبانوں کی جان ہلاک کرنا ظلم و بے دردی ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 21 / 657)

(11)عِمَامہ میں سنّت یہ ہے کہ ڈھائی گز سے کم نہ ہو نہ چھ گز سے زیادہ ، اور اس کی بَنْدِش گنبد نُما ہو۔

(فتاویٰ رضویہ ، 22 / 186)

 

 


Share

اَحمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی / عیدکا دن کونسا؟/ سستی اور تنگ دلی سے بچنا/شیطان عید کے دن چلاچلا کر روتا ہے / عِلم و حِکمت کے 17 مدنی پھول

(1)ارشادِ امیرالمؤمنین سیّدنا علی المرتضیٰ کرَّم اللہُ تعالٰی وجھَہُ الکرِیم:(عید کے دن فرمایا) ہر وہ دن جس میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نافرمانی نہ کی جائے ہمارے لئے عید کا دن ہے۔(قوت القلوب،ج2،ص38)

(2)ارشادِ سَیِّدُنا ابوحازم رحمۃُ اللہِ تعالٰی علیہ:دُنیا میں جو زندگی گزر چکی ہے وہ خواب کی طرح ہےاورجو باقی ہے وہ تمنائیں ہیں۔(الثقات لابن حبان،ج3،ص250)

(3)ارشادِ سَیِّدُنا امام محمد بن علی باقر علیہِ رحمۃُ اللہِ الغافِر:”اے بیٹے! سستی اور تنگ دلی سے بچنا کیونکہ یہ ہر برائی کی چابی ہیں کہ  اگر سستی کا شکار ہوگے تو حق ادا نہیں کر پاؤ گے اور اگر تنگ دلی کا شکار ہوگے تو حق پر صبر نہیں کر سکو گے۔“(حلیۃ الاولیاء،ج 3،ص 214)

(4)ارشادِ سَیِّدُنا خیثمہ رحمۃُ اللہِ تعالٰی علیہ:شیطان اس وقت تک انسان پر غالب نہیں آسکتا جب تک انسان یہ تین کام نہ کرے:(1)غیر کا مال ہتھیا لینا (2)غیر کا حق روک لینا اور (3)مال کو غیر حق میں خرچ کرنا۔ (حلیۃ الاولیاء،ج4،ص126)

(5)ارشادِ سَیِّدُنا ایوب سختیانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی:’’اگر وہ کام نہ ہورہا ہو جس کا تم ارادہ رکھتے ہوتوجو کام ہورہا ہواس کا ارادہ کرلو۔‘‘(صفۃ الصفوة - ابن الجوزی،ج3،ص198)

(6)ارشادِ سَیِّدُنا ابراہیم تیمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِی:اللہ عزَّوَجَلَّ کے نزدیک سب سےبڑا گناہ یہ ہے کہ بندہ وہ ظاہرکرےجس پر اللہ عزَّوَجَلَّ نے پردہ ڈال رکھا ہے۔(صفۃ الصفوة،ج3،ص58)

 (7)ارشادِ سَیِّدُنا شبیل بن عوف رحمۃُ اللہِ تعالٰی علیہ:جس نے کسی برائی کو سن کرپھیلا دیا  وہ اسی شخص کی طرح ہے جس نے برائی کی ابتدا کی۔(موسوعہ لابن ابی الدنيا، الصمت ،ج7،ص172)

(8)ارشادِ سَیِّدُنا  وہب بن منبہ رحمۃُ اللہِ تعالٰی علیہ: جب بھی عِیْد آتی ہے، شیطان چِلّا چِلّا کر روتا ہے ۔(اِس کی بَدحواسی دیکھ کر) تمام شیاطین اُس کے گِرد جمع ہوکر پُوچھتے ہیں،اے آقا!آپ کیوں غَضَبناک اور اُداس ہیں؟ وہ کہتا ہے ، ہائے افسوس! اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آج کے دِن اُمّتِ مُحمّد صلَّی اللہُ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم کو بَخش دیا ہے۔لہٰذا تم اِنہیں لذَّات اور نَفْسانی خواہِشات میں مشغُول کردو۔(مکاشفۃ القلوب،ص308)

 (9)ارشادِ سَیِّدُنا  ابو عبیدہ رحمۃُ اللہِ تعالٰی علیہ:جب تک بندے کا دل ذکرکرتا رہے وہ نماز میں ہےاگرچہ وہ بازار میں ہو اوراگر اس کے ساتھ ہونٹ بھی حرکت کر رہے ہوں تو یہ اور اچھا ہے۔(حلیۃ الاولیاء، ج4،ص227)

(10)ارشادِ سَیِّدُنا  میمون بن مہران علیہِ رحمۃُ المَنَّان:عالِم اور جاہل دونوں سے  بحث ومباحثہ نہ کرو کیونکہ اگر عالم سے کروگے تو وہ اپنا علم تم سے روک لے گا اور جاہل سے کروگے تو وہ تم پر غصہ ہو گا۔( نضرة  النعیم،ج9،ص4384)

(11)ارشادِسیّدنا غوثِ اعظم علیہِ رحمۃُ اللہِ الاَکرَم:لوگ کہہ رہے ہیں:”کل عید ہے! کل عید ہے!“ اور سب خوش ہیں لیکن میں تو جِس دِن اِس دنیا سے اپنا اِیمان سلامت لے کر گیا، میرے لئے تو وُہی دِن عِید ہوگا ۔(فیضانِ رمضان،ص309)


Share

اَحمد رضا کا تازہ گلستاں ہے آج بھی / عیدکا دن کونسا؟/ سستی اور تنگ دلی سے بچنا/شیطان عید کے دن چلاچلا کر روتا ہے / عِلم و حِکمت کے 17 مدنی پھول

عِلم و حِکمت کے 17 مدنی پھول

ماہنامہ شوال المکرم 1438

شیخِ طریقت امیرِ اَہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں :

(1)بزرگوں سے نسبت رکھنے والی ہر شے برکت والی ہوتی ہے۔ (مَدَنی مذاکرہ ، 11 ذوالحجۃ الحرام 1435ھ)

(2)جس میں جتنی زِیادہ حیا ہوتی ہے اُس میں اَدب بھی اُتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔ (باحَیا نوجوان ، ص 61)

(3)جانور پر ظلم کرنے سے بچنا چاہئے کہ مظلوم جانور کی بددعا قبول ہوتی ہے اور ان پر ظلم کرنا مسلمان پر ظلم کرنے سے زیادہ سخت ہے۔ (مَدَنی مذاکرہ ، 3 ذوالحجۃ الحرام 1435ھ)

(4)ہر نیک آدمی ولی نہیں ہوتا لیکن ہر ولی نیک ہوتا ہے اور ولی کے قُرب میں (یعنی نزدیک) دعا قبول ہوتی ہے۔      (مَدَنی مذاکرہ ، 2 ذوالحجۃ الحرام 1435ھ)

(5)آپ بول کر بار ہا پچھتائے ہوں گے! کیا کبھی نہ بول کر بھی پچھتائے ہیں؟

(یکم محرم الحرام 1437ھ کی تحریر سے لیا گیا)

(6)ہماری زندگی کے لمحات بھی انمول ہیرے ہیں اگر ان کو ہم نے بے کار ضائع کر دیا تو حسرت و نَدامت کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔ (انمول ہیرے ، ص 3)

(7)اپنا نام سرمایہ داروں میں لکھوانے کی بجائے قانِعِین (قناعت کرنے والوں) میں لکھوائیں۔

(مَدَنی مذاکرہ ، 26 ذوالحجۃ الحرام 1435ھ)

(8)کثرتِ مال کی حرص کی وجہ سے بعض لوگ حلال و حرام کی تمیز نہیں کرتے۔

(مَدَنی مذاکرہ ، 3محرم الحرام 1436ھ)

(9)غصّہ ایک ایسا مرض ہے کہ جو انسان کو جہنّم میں جھونک سکتا ہے۔ (مَدَنی مذاکرہ ، 9محرم الحرام 1436ھ)

(10)دولت سببِ ہلاکت تو ہوسکتی ہے مگر اس کے ذَرِیعے موت نہیں ٹالی جاسکتی۔ دولت سے شُہرت تو حاصِل ہوسکتی ہے مگر عزّت حاصِل نہیں ہوسکتی۔ (پُر اسرار بھکاری ، ص 13)

(11)داڑھی اور عمامہ ایسی نعمتیں ہیں جو انسان میں موجود برائیاں بھی دور کرتی ہیں۔

(مَدَنی مذاکرہ ، 21محرم الحرام 1436ھ)

(12)ہماری زندگی کا مقصد اللہ و رسول  عَزَّوَجَلّ  و  صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہِ واٰلہٖ وسلَّم  کو منانا ہے ، مگر ہم ، لوگوں کو منانے میں خوار ہو رہے ہیں۔ (مَدَنی مذاکرہ ، 26 ذوالحجۃ الحرام 1435ھ)

(13)رزقِ حلال کے حصول کیلئے وہ کاروبار کیجئے جس میں دین کی خدمت بھی کر سکیں۔

(مَدَنی مذاکرہ ، 3محرم الحرام 1436ھ)

(14)کامیاب ہونا چاہتے ہو تو دلوں میں عشقِ مصطفےٰ کی شمع فروزاں (یعنی روشن) کرلو۔

(مَدَنی مذاکرہ ، 11ربیع الاوّل 1436ھ)

(15)سب سے بڑا وظیفہ اللہ  عَزَّوَجَلّ  کے اَحکام کی پیروی اور تَوَکُّل (یعنی اُسی پر کامل بھروسا) کرنا ہے۔

(مَدَنی مذاکرہ ، 26ربیع الاوّل 1436ھ)

(16)جو دُنیوی نعمت سے دل لگاتا ہے وہ غفلت کا شِکار ہو کر رہ جاتا ہے۔ (غفلت ، ص 2)

(17)ایک گناہِ صغیر ہ بھی جہنّم میں جانے کا سبب بن سکتا ہے۔ (مَدَنی مذاکرہ ، یکم جمادی الاولیٰ 1436ھ)


Share

Articles

Comments


Security Code