کرنٹ(Electric Shock) ہمارے جسْم اور زندگی دونوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور یہ کم یا زیادہ کرنٹ لگنے پر مُنْحَصِر ہے۔ بعض اوقات بجلی کے کرنٹ سے جِلد جَل جاتی ہے اور کبھی کوئی نشان بھی نہیں پڑتا، ان دونوں صورتوں میں جسم کے اندرونی نِظام، دماغ، پٹھوں اور دل کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہےجوکہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ احتیاطیں:٭کرنٹ لگنے والے کو چُھونے سے گُریز کیجئے۔ ٭بجلی کی سپلائی بند کر دیجئے، اگر سپلائی بند کرنا ممکن نہ ہو تو کسی خشک لکڑی پر کھڑے ہو کر مریض کو کسی خُشک لکڑی یا پلاسٹک کی چیز کی مدد سے بجلی کے تار وغیرہ سے الگ کیجئے۔ ٭ایمبولینس (Ambulance) یاکسی فوری امداد مہیّا کرنے والے ادارےکو اِطّلاع دیجئے۔ ٭مریض کی ظاہری صورتِ حال دیکھئے کہ کوئی زَخْم تو نہیں ہے، اگر کہیں زخم ہو تو صاف پٹّی یا کپڑے سے ڈھانپ دیجئے۔ اگر خون نکل رہا ہو تو اس جگہ کو دبا کر تھوڑا سا اٹھا کر رکھئے۔ ٭سانس صحیح نہ آ رہی ہو تو مصنوعی سانس دیجئے۔ ٭دل کی دھڑکن چیک کیجئے کہ صحیح چل رہی ہے یا نہیں، اگر دل میں دھڑکن نہ ہو تو C.P.Rکیجئے(اس طریقۂ کار میں دل کو مخصوص انداز سے دبایا جاتا ہے، اور یہ کام تربیت یافتہ افراد ہی کرسکتے ہیں لہٰذا) مریض کو جلد اَز جلد اَسپتال (Hospital) لے جائیے۔
Comments