ناک کان کے ایک سے زائد سوراخ نکلوانے کا حکم

اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

*مفتی محمد قاسم عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2023

ناک  کان کے ایک سے زائد سوراخ نکلوانے کا حکم

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کا ناک اور کان چھدوانا جائز ہے ، سوال یہ ہے کہ جتنے سوراخ عام طور پر رائج ہیں ، اس سے زائد کان یا ناک میں سوراخ کروانا جائز ہے ؟ مثلاً ناک کی ایک جانب سوراخ ہو اور دوسری جانب چھدوانا یا ناک کے درمیان میں چھدوانا ، جیسا کہ بعض جگہ یہ طریقہ رائج ہے ،  کیا یہ درست ہے ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

دینِ اسلام میں خواتین کے لئے زیب و زینت اور آرائش و زیبائش شریعت کی حدود کی رعایت کے ساتھ جائز و مشروع ہے ، جس کا ایک طریقہ عورتوں کا کان میں سوراخ کر کے زیور لٹکانا ہے اور اس سے مقصود زینت کا حصول ہے ، نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کے مبارک زمانے میں عورتیں کان چھدواتی ( یعنی سوراخ نکلواتی ) تھیں ، لیکن نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم نے انہیں کبھی منع نہ فرمایا اور فقہائے اسلام نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کے منع نہ فرمانے سے استدلال کرتے ہوئے اسے جائز قرار دیا۔

اور زمانۂ نبوی میں عورتیں ناک نہیں چھدواتی تھیں ، لیکن جب فقہاء اسلام نے دیکھا کہ بعض علاقوں میں عورتیں ناک میں بھی سوراخ نکلواتی اور اس میں بطورِ زینت زیور لٹکاتی ہیں ، تو انہوں نے اس کے بھی جواز کا فتویٰ دیا ، کیونکہ کان میں سوراخ کرنا اور زیور پہننا عورتوں کی زینت کے طور پر ہےاور ناک میں سوراخ کرنے سے بھی یہی مقصود ہے ، اس لئے اسے صرف کان کے ساتھ خاص نہیں کیا گیا ، بلکہ زینت مقصود ہونے کی وجہ سے ناک میں سوراخ کو بھی جائز قرار دیا گیا۔

اس تمہید کے بعد پوچھی گئی صورت کا جواب یہ ہے کہ ناک اور کان میں سوراخ کرنا اور زیور لٹکانا عورتوں کے لئے زینت ہونے کی وجہ سے جائز ہے اور اگر کسی علاقے میں عزت دار مسلمان عورتیں اپنے ایک ہی کان یا ناک میں ایک سے زیادہ سوراخ کر کے اس میں زیور لٹکاتی ہوں ، تاکہ اس سے زینت حاصل ہو ، تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔کہ ایک سوراخ سے جو مقصود ( حصولِ زینت ) ہے ، وہی ایک سے زیادہ سوراخوں سے مطلوب ہے۔اور زینت کا انداز ہر علاقے والوں کا اپنا اپنا جداگانہ ہوتا ہے ، کسی علاقے میں ناک میں نتھ دائیں طرف ، کسی میں بائیں طرف اور بعض علاقوں میں دونوں طرف پہنی جاتی ہے ، اسی طرح بعض علاقوں میں عورتیں کان میں ایک سوراخ کر کے اس میں بالی پہنتی ہیں اور بعض میں ایک سے زیادہ سوراخ کر کے زیادہ زیور لٹکاتی ہیں ( جیسا کہ پاکستان کے بعض علاقوں کی عورتوں میں رائج ہے ) اور اسے اُس علاقے میں غیر مہذب طریقہ شمار نہیں کیا جاتا ، لہٰذا اس طرح عورتوں کا زینت کے لئے کان میں ایک سے زیادہ سوراخ کروانا یا ناک میں دونوں طرف سوراخ کروانا جائز ہے۔

ہاں اس طرح کا سوراخ نکلوانا جو کفار و فساق عورتوں کا طریقہ ہو ، جیسا کہ بعض یورپی ممالک میں فساق عورتیں ناک کے درمیان سوراخ کر کے اس میں کوئی لاکٹ پہنتی ہیں اور عزت دار مسلمانوں میں ایسا ہرگز رائج نہیں ، تو ایسا سوراخ نکلواناشرعاً ممنوع ہے کہ اسلام نے کفار و فساق کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے اور یہ بلا اجازتِ شرعی اللہ عزوجل کی تخلیق کو تبدیل کرنا بھی ہے اور اللہ عزوجل کی تخلیق کو تبدیل کرنا ، ناجائز و حرام ہے البتہ اگر یہی سوراخ بھی کسی علاقے میں شریف خواتین میں بھی رائج ہو جیسے دنیا میں مختلف علاقوں کے رواجوں کی حد نہیں تو ان علاقوں میں اس کی بھی اجازت ہوگی اور جہاں یہ کفارو فاسقات کے ساتھ مشابہت ہو وہاں ممنوع ہوگا۔

وَاللہ اَعْلَمُ عزوجل وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* نگرانِ مجلس تحقیقات شرعیہ ، دارالافتاء اہل سنّت ، فیضان مدینہ کراچی


Share