بخشش کے اسباب (قسط:03)

کچھ نیکیاں کمالے

بخشش کے اسباب  ( قسط : 03 )

*مولانا محمدنوازعطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2023ء

حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمدیارخان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : معمولی نیکی کو بھی معمولی سمجھ کر چھوڑ نہ دو ! کبھی ایک قَطرہ جان بچالیتا ہے۔ ممکن ہے کہ چھوٹا عمل بخشش کا ذریعہ بن جائے اور کوئی معمولی گناہ چھوٹا سمجھ کر ، کر نہ لو ! کبھی چھوٹی چنگاری سارا گھر جلا ڈالتی ہے۔  [1]

بخشش کا سبب بننے والی 5نیکیوں سے متعلق5فرامینِ مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ملاحظہ کیجئے :

  ( 1 ) شبِ برأت میں بخشش مانگناجب پندَرَہ شعبان کی رات آئے تو اس میں قیام  ( یعنی عبادت )  کرو اور دن میں روزہ رکھو۔ بے شک اللہ پاک غروبِ آفتاب سے آسمانِ دنیا پر خاص تجلی فرماتا اور کہتا ہے : ہے کوئی مجھ سےمغفرت طلب کرنے والا کہ میں اُسے بخش دوں ! جبکہ ایک روایت میں ہے اللہ پاک  ( اس رات میں )  بخشش طلب کرنے والوں کو بخش دیتا ہے۔  [2]

 ( 2 )  ہرجمعہ کو والدین کی قبروں کوزیارت کرناجوشخص ہر جُمُعَہ کو اپنے والدین یا ان میں سے ایک کی قبرکی زیارت کرے ، اُس کی مغفرت کردی جائے گی اور اُسے  ( ماں باپ کے ساتھ )  بھلائی کرنے والا لکھ دیا جائےگا۔   [3]   مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : بہتر ہے کہ ہر جُمُعَہ کے دن والدین کی قُبُور کی زیارت کیا کرے ، اگر وہاں حاضری میسر نہ ہوتوہرجُمُعَہ کو ان کے لئے ایصالِ ثواب کیا کرے۔  ( نیز )  ماں باپ کی قبروں کی زیارت کرنے والا گویا اب بھی ان کی خدمت کررہا ہے۔ جو ثواب ان کی زندگی میں ان کی خدمت کرنے کا ہے وہ ہی ثواب ان کی وفات کے بعد ان کی قبور کی زیارت کا ہے۔[4]

 ( 3 )  میاں بیوی کارات کو جاگ کر اللہ کا ذکر کرنا جو شخص رات کو جاگ کر اپنی زوجہ کو جگاتا ہے ، اگر اس کی زوجہ پر نیند غالب ہو تی ہے تو اس کے چہرے پر پانی چھڑکتاہے ، پھر وہ دونوں اٹھ کر اپنے گھر میں رات کی ایک گھڑی اللہ پاک کا ذکر کرتے ہیں تو ان دونوں کی بخشش کردی جاتی ہے۔  [5]

  ( 4 ) مصافحہ کرتے ہوئے مسلمان بھائی کے سامنے مسکرانا : بےشک جب دو مسلمان ایک دوسرے سے ملتے اور مصافحہ کرتے ہیں ، دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کے سامنے اللہ ہی  ( کی رضا )  کے لئے مسکراتا ہے تو ان کے جدا ہونے سے پہلے ہی ان کی بخشش کردی جاتی ہے۔[6]

 ( 5 ) مسلمان بھائی کو تکیہ پیش کرنا : کوئی مسلمان اپنے مسلمان بھائی کے پاس جائے اور وہ  ( میزبان )  اس آنےوالے کو عزت دیتے ہوئے اپنا تکیہ اُسے دیدے تو اللہ پاک اس کی بخشش فرما دیتا ہے۔[7]

( بقیہ اگلے ماہ کے شمارے میں۔۔ )

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی



[1] مراٰۃ المناجیح ، 4 / 243

[2] ابن ماجہ ، 2 / 160 ، حدیث : 1388-شعب الایمان ، 3 / 383 ، حدیث : 3835

[3] شعب الایمان ، 6 / 201 ، حدیث : 7901

[4] مراٰۃ المناجیح ، 2 / 526ملتقطاً

[5] معجم کبیر ، 3 / 295 ، حدیث : 48

[6] معجم اوسط ، 5 / 366 ، حدیث : 7630

[7] مستدرک ، 4 / 783 ، حدیث : 6601


Share