اسلام میں جمعۃ
المبارک
کے دن کو بڑی فضیلت حاصل ہے، یہاں تک کہ قراٰن پاک کی ایک پوری سورت’’سورۂ
جمعہ“ کے نام سے نازل ہوئی ہے، جس میں نمازِ جمعہ کی فرضیت اور دیگر احکام بیان کئے
گئے ہیں۔ جمعۃ المبارک کے چند فضائل
ملاحظہ کیجئے: جمعہ
غریبوں کا حج ہے سرکارِ نامدارصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنے ارشاد فرمایا: اَلْجُمُعَۃُ حَجُّ
الْمَسَاکِیْن یعنی جُمُعہ مساکین کا حج ہے اور دوسری
روایت میں ہے کہ اَلْجُمُعَۃُحَجُّ الْفُقَرَاء یعنی
جُمُعہ غریبوں کا حج ہے۔ (کنزالعمال، جز:7 ،ج4،ص290، حدیث: 21027،21028) حضرتِ
علّامہ عبدالرءوف مناوی علیہ رحمۃ اللہ الکافی فرماتے
ہیں: جو شخص حج کے لئے جانے سے عاجِز ہو اُس کا جمعہ کے دن مسجد کی طرف جانا حج کی
طرح ہے۔(فیض القدیر،ج3،ص474، تحت الحدیث:3636) ستّر گُنا ثواب حکیمُ الْاُمَّت مفتی احمد یار خان علیہ
رحمۃ اللہ المنان کے فرمان کے مطابق، جُمُعہ کو حج
ہو تو اس کا ثواب ستَّر حج کے برابر ہے، جُمُعہ کی ایک نیکی کا ثواب ستّرگنا ہے۔ (چونکہ جمعہ کا شرف
بہت زیادہ ہے لہٰذا) جُمُعہ کے روز گناہ
کاعذاب بھی ستّرگناہے۔ (مراٰۃالمناجیح،ج2،ص
325،323، 336)جمعہ
کے دن کی جانے والی چند
نیکیاں جمعہ
کے دن نمازِ جمعہ سے قبل اور بعد کئی ایسی نیکیاں ہیں جنہیں بجا لا کر ہم ثواب کا
عظیم خزانہ حاصل کرسکتے ہیں، نمازِ جمعہ کی تیاری سے متعلق چند نیکیاں ملاحظہ
کیجئے:(1) ناخن تراشئے جمعہ کے دن ناخن
تراشنا اور مونچھوں کو کتروانا ہمارےآقا صلَّی اللہ تعالٰی علیہ
واٰلہٖ وسلَّم کی مبارک عادت تھی۔ (شعب الایمان،ج3،ص24، حدیث:
2763) جمعہ کے دن ناخن کاٹنا حصولِ شفا
کا سبب ہے چنانچہ مروی ہے کہ جو شخص جمعہ کے دن ناخن کاٹتا ہے اللہ تعالیٰ
اس سے بیماری نکال کر شِفا داخل کردیتا ہے۔ (مصنف عبدالرزاق،ج 3،ص93، حدیث: 5325) یادرکھئے! جمعہ کے دن ناخن تَرَشْوانا
مستحب ہے، ہاں اگر زیادہ بڑھ گئے ہوں تو جمعہ کا انتظار نہ کرے کہ ناخن بڑا ہونا
اچھا نہیں کیونکہ ناخنوں کا بڑا ہونا تنگیٔ رزق کا سبب ہے۔ (بہار شریعت،ج3،ص582) (2)غسل کیجئے، خوشبو لگائیے اور اچھے کپڑے
پہنئے فرمانِ مصطفےٰ صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمہے: جس نے جمعہ کے دن غسل کیا اور اچھے کپڑے پہنے پھر
اگر اس کے پاس خوشبو تھی تو اسے لگایا، پھر جمعہ کے لئے سکون ووقارکے ساتھ چلا اور
کسی کی گردن نہ پھلانگی ( اس طرح کہ نہ تو لوگوں کی گردنیں پھلانگے اور نہ ساتھیوں کو چیرکر ان کے
درمیان بیٹھے بلکہ جہاں جگہ ملے وہاں بیٹھ جائے) اور نہ کسی کو تکلیف پہنچائی، پھر نماز ادا کی اور امام کے
لوٹنے تک انتظار کیا تو اس کے دوجمعوں کے درمیان کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔ (مجمع الزوائد،ج 2،ص385، حدیث:3039،مراٰۃ
المناجیح،ج 2،ص334) معجمِ اوسط میں ہے کہ نبیِّ پاک صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے لئے جمعہ کے دن
پہننے کے لئے مخصوص لباس تھا۔ (معجم
اوسط،ج 2،ص352، حدیث:3516) (3)نیا لباس جمعہ کے دن پہنیں جب کبھی نيا لباس سلوائیں تو جمعہ کے دن سے پہننا شروع کریں کہ نبیِّ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم عام طورپرنیا لباس جمعہ کے دن
زیبِ تن فرمایا کرتے تھے۔ (جامع صغیر، ص408، حدیث:6563)
اللہ کریم ہمیں جمعۃ المبارک کا ادب کرنے اور ان
نیکیوں کو بجا لانے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…شعبہ فیضان صحابہ واہل بیت ،المدینۃالعلمیہ ،باب المدینہ کراچی
Comments