بالوں
کی اہمیت انسانی شخصیت کی خوبصورتی میں جہاں لباس کی اہمیت ہے وہیں
بالوں کا بھی کافی عمل دخل ہے۔ فی زمانہ مصنوعی طرزِ زندگی(Artificial
Life Style) نے ہمیں جہاں دیگر بیماریوں کا تحفہ دیا ہے وہیں بالوں
کے حوالے سے بھی آزمائش سے دوچار کردیا ہے۔ بالخصوص شہری علاقوں کے رہائشی افرادکی بڑی تعداد سر میں خشکی (Dandruff)،
بال جھڑنے،
پورے سر یا سر کے درمیان میں گنج پن کا شکار نظر آتی ہے۔ بال گرنا ایک قدرتی عمل ہے مخصوص مقدار میں سر
اور داڑھی کے بالوں کا گرنا ایک قدرتی عمل ہے لیکن اگر گرنے والے بالوں کی تعداد
زیادہ ہوجائے تو یہ کسی بیماری کی نشاندہی ہے۔ایک بال کی عمر عموماًساڑھے چار سے
پانچ سال ہوتی ہے،اس کے بعد وہ کمزور ہوکر گرجاتا اور اس کی جگہ نیا بال نکلتا ہے۔معمول سے زیادہ بال گرنے کی
وجوہات ہیموگلوبن،
خون، پروٹین اور آئرن کی کمی، بالوں کی نشوونما میں مُعاون ہارمون کی کمی،مخصوص
ادویات کا استعمال، ذہنی دباؤ، کھانے پینے میں بےاحتیاطی، کھارے پانی کا استعمال، بالوں
میں خشکی، تیل نہ لگانا، بلڈ پریشر اور شوگر وغیرہ۔ کیمیکل زدہ اشیاء کے استعمال کا نقصان مختلف قسم کے کیمیکلز کا
بےدریغ استعمال بھی بالوں کی کمزوری اور گرنے نیز جلد پر دھبے وغیرہ پڑنےکاسبب بن
سکتا ہے۔بالوں میں طرح طرح
کےشیمپو،کینڈیشنر،کریم،ہیئرکلراورجیل وغیرہ کا اندھا دھند استعمال کرنے والوں کو بالوں
کے ڈاکٹر (Dermatologist) سےمشورہ کرکےاِعتدال
کاراستہ اختیار کرنا چاہئے۔ مُتَفَرِّق مدنی پھول بال خشک کرنے کے لئے ڈرائی مشین کے استعمال سے
بال کمزور ہوکر گِرنے لگتے ہیں ٭پروٹین
اور آئرن کی کمی دور کرنے کے لئے گوشت بالخصوص مچھلی اوردالیں وغیرہ استعمال
فرمائیں ٭ہیمو گلوبن کی کمی
پوری کرنے کےلئے آئرن سے بھرپور چیزیں مثلاً چقندر، کلیجی اور سیب وغیرہ کا زیادہ
استعمال کریں ٭ذہنی دباؤ دور
کرنے کے لئے پیدل چلنے اور ورزش کرنے کا معمول بنائیے۔ ٭بالوں کو گرنے سے بچانے کیلئے سر کی خشکی کو قابو کرنا بھی ضروری ہے۔ بالوں میں تیل کا استعمال پیارے آقا صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم سرِ اقدس میں
اکثر تیل لگاتےتھے۔ (الشمائل المحمدیۃ للترمذی، ص40، حدیث:32) حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عمررضی اللہ تعالٰی عنہ دن میں دو مرتبہ تیل لگاتے تھے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ،ج6،ص117) بالوں میں تیل کا بکثرت استعمال خصوصاً اہلِ علم
حضرات کے لئے مفید ہے کہ اس سے سرمیں خشکی نہیں ہوتی، دِماغ تر اور حافِظہ قوی
ہوتا ہے۔ (163مدنی پھول، ص11) تیل لگانے کی سنت پر عمل کرنا بھی بالوں کی حفاظت اور
نشوونما میں مُعاون ثابت ہوسکتا ہے۔گرمیوں کے موسم میں ناریل (Coconut) جبکہ سردیوں میں
زیتون یا سرسوں کے تیل کا استعمال بالوں
کے لئے مفید ہے۔ دیسی نسخوں
کا استعمال مناسب ہے سر میں خشکی، بال گرنے اور گنج پن سے چھٹکارہ
پانے کے لئے آج کل مختلف شیمپو وغیرہ
دستیاب ہیں۔ اپنے طبیب کے مشورے سے ان کے استعمال میں بھی حرج نہیں لیکن بہتر یہ
ہے کہ اس مقصد کے لئے سادہ اور دیسی گھریلو نسخوں سے استفادہ کیا جائے کہ ان سے نقصان
(Side Effect) ہونے کا امکان بہت کم ہوتا
ہے۔ ذیل میں بالوں کے حوالے سے مختلف گھریلو
نسخے اور روحانی علاج پیشِ خدمت ہیں۔ اپنے بالوں کی کیفیت کے مطابق حسبِ حال ان سے
استفادہ فرمائیے۔ بال لمبے
کرنے کے دو نسخے (1)250گرام خشک آملہ، 125 گرام سِکا کائی اور 125 گرام
میتھی دانہ پیس کرمحفوظ کرلیجئے۔ دو چمچ حسبِ ضرورت پانی میں
رات کو بِھگو دیجئے، صبح چھان کر سر دھو لیجئے،
ہفتہ میں ایک بار یہ عمل کیجئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ بال گرنا بند
ہوں گے اور بال لمبے ہونے بھی شروع ہو جائیں گے۔ (2)خشک آملے کاسُفوف (پاؤڈر) بنوالیجئے،حسبِ
ضرورت پوڈرمیں پانی ملاکر گاڑھا سا لیپ بنالیجئے،پھر اسے تمام
بالوں کی جڑوں میں لگا کر کچھ دیر بعد سر دھولیجئے۔ (40روحانی علاج مع طبی
علاج،ص12) سر میں گنج کے چار علاج (1)روزانہ زَیت (یعنی زیتون شریف کا تیل) سر میں ڈال کر گنج کی خوب مالش کیجئے ، اِن شآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اِس طرح بند شُدہ مَسام کُھل جائیں گے اور بال اُگنے لگیں گے مگر یہ عمل
بَہُت دِنوں تک جاری رکھنا ہو گا۔ (2)سَر میں پیاز کا رس تیل کی طرح ڈالنے سے
جُوؤں کا خاتِمہ ہو جاتا ہے نیز بیماری سے جوبال جَھڑ چکے ہوتے ہیں دوبارہ اُگ
جاتے ہیں۔ (اس سے سر میں بدبوہو جائیگی ، اس صورت میں مسجِد
کا داخِلہ حرام رہے گالہٰذا اچّھی طرح سر دھو کر بد بو ختم کر کے مسجِد میں حاضِر
ہوں) (3) داڑھی یا سر کے بال جھڑتے ہوں یا گنج ہو تو آٹھ چمچ
زیتون کے گرم کئے ہوئے تیل میں ایک چمچہ اصلی شہد اور ایک چمچہ باریک پسی ہوئی دار
چینی ملالیں پھر جہاں کے بال جھڑتے ہوں وہاں خوب مَسلیں پھر اندازاً پانچ مِنَٹ کے
بعد دھولیں یا نہالیں۔ بچاہواتیل دوبارہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اِنْ شآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ 12دن میں فائدہ نظر آجائے گا ، مگر تاحُصولِ شِفا
یہ عمل جاری رکھئے۔ (4)کلونجی پیس کر مہندی میں ملا کر سر میں لگانے سے سر کے بال
جھڑنا بند ہوجاتے ہیں۔ (گھریلو علاج، ص94) سر
کے بال جھڑنے کا روحانی علاج باوُضو ہر بار بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم کے ساتھ سُوْرَۃُ اللَّیْل 41بار پڑھ
کر سَرسوں یا ناریل کے تیل کی بوتل پردم کرلیجئے، روزانہ سوتے وقت سر پر اس تیل کی
مالش کیجئے۔ کچھ دن مالش کرنے سے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ
وَجَلَّسر کے بال جھڑنا بند ہوجائیں گے۔ داڑھی
کے بال جھڑتے ہوں تو اس کیلئے بھی یہ عمل مفید ہے۔ (ضرورتاً اُسی بوتل میں دوسرا تیل شامل کر لیجئے) (بیمار
عابد، ص36) بالوں کی خشکی اور جھڑنے کا گھریلو
علاجکمیلہ پاؤڈر:10 گرام،مہندی پاؤڈر:10گرام،روغن نیم: 10گرام،
ناریل کا تیل: 100 گرام۔ ناریل کے تیل میں بقیہ تینوں چیزوں کو مکس کرلیں۔ رات کو
سوتے وقت بالوں کی جڑوں میں اچھی طرح مساج کریں، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ خشکی اور بال گرنے میں فائدہ ہوگا۔
بالوں کو مضبوط،گھنا اور لمبا کرنے کے لئے تیل
چقندر کا جوس: 250 گرام، خشک آملہ : 50 گرام، بالچھڑ:25 گرام،
امر بیل:25 گرام،ناگرموتھا:25 گرام۔ طریقہ: تمام دوائیں کوٹ کر ایک گلاس پانی
میں بھگو دیجئے، چقندر کا جوس بھی اسی میں ملالیں اور 8گھنٹے بھیگا رہنے دیں۔ اس
کے بعد آدھا کلو تِل کا تیل اس میں شامل کرکے اسے ہلکی آنچ پر پکائیں،جب پانی جل
جائے اور صرف تیل رہ جائے تو اسے کپڑے میں چھان لیجئے اور اس میں 100گرام ارنڈی کا
تیل(Castor Oil)شامل کرلیں۔بالوں کو لمبا، مضبوط اور گھنا کرنے کے لئے مفید ترین پائیں گے۔سر
پر بال اگ آئےصحابیِ رسول حضرت سیدناہُلْب رضی اللہ
تعالٰی عنہ کے سر پر
بال نہ تھے (یعنی گنج پن کا مرض تھا)۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلمنے
اپنادستِ پاک ان کے سر پر پھیرا، فورًا بال اُگ آئے اس لئے آپ کا لقب ہُلْب ہوا یعنی بالوں والے۔ (مراٰۃ
المناجیح،ج2،ص25
بتغیر)
غم و رنج و الم اور سب بلاؤں کا مداوا ہو
اگر وہ گیسوؤں والا مرا دلدار ہوجائے
(سامانِ
بخشش،ص156)
نوٹ:تمام علاج اپنے طبیب(Doctor)کے مشورے سے ہی کیجئے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…ماہنامہ فیضان مدینہ ،باب المدینہ کراچی
Share
Comments