”قربانی“ کی اسلام میں بڑی
اہمیت ہے، یوں کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ دین کا دوسرا نام قربانی ہے۔ دین کی
خاطرجان دینا، مال خرچ کرنا، اہل وعیال سے دوری اختیار کرنا، کاروبار اور شہرو وطن
کو چھوڑکر ہجرت کرجانا یہ سب قربانی کی
مختلف صورتیں ہیں۔
حضرت
رابعہ بصریہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہانے
حضرت سیّدنا سفیان ثَوری علیہ رحمۃ اللہ القَوی سے
پوچھا: سخاوت کسے کہتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: دنیاوالوں کے نزدیک سخاوت یہ ہے کہ
بندہ اپنا مال خرچ کردے اور آخرت والوں کے نزدیک یہ ہے کہ بندہ اپنی جان بھی قربان
کردے۔ ( شعب
الایمان،ج1،ص373، رقم: 433)
جب ہم اس امّت کے اوّلین
لوگوں پر نظرڈالتے ہیں تو ہمیں ہر طرح کی قربانی دینے والی ہستیاں نظرآتی ہیں،کسی
نے اسلام کی خاطر بے انتہا مال خرچ کیا،کسی نے اَہل وعیال کی قُربانی پیش کی
اورکسی نے دین کی آبیاری وسَربلندی کے لئے
اپنی جان تک قربان کردی، پھر جب ہم واقعۂ کربلا کو دیکھتے
ہیں تو ہمیں قربانی کی تمام اقسام یکجا
نظر آتی ہیں۔
گھر لُٹانا جان دینا کوئی تجھ سے سیکھ جائے
جانِ عالَم ہو فدا اے خاندانِ اہل بیت
امامِ
عالی مقام حضرت سیّدنا امام حسین اور
خاندانِ نبوت رضی اللہ تعالٰی عنہم نے
میدانِ کربلا میں نہ صرف لازوال قربانی
پیش کی بلکہ صبرو برداشت، اَمْربِا لْمَعْرُوْف وَنَہْی عَنِ
الْمُنْکَر(نیکی کی دعوت دینے اوربُرائی سے منع کرنے)،
وفاداری و جانثاری، تسلیم و رضا، خلوص ولِلّٰہیت،
احساس ذمہ داری، حق و صداقت کی پاسداری، راہِ عزیمت پر استقامت اور ظلم و استبداد کی روک تھام کی بے مثال داستان رقم کردی۔
صدیاں گزر جانے کے
بعد بھی واقعۂ کربلا کا بیان سننے سے دلوں کو جِلا (تازگی)ملتی اور دین پر مَرمٹنے کا
جذبہ اُجاگر ہوتا ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ لوگوں نے اس عظیم قربانی کے متعلق بہت
سی جھوٹی باتیں گھڑلیں اس وجہ سے علمائے اُمّت نے صحیح اور غلط کو الگ کرنے کے لئے اس واقعہ کے متعلق کتابیں لکھیں،اِن میں سے ایک”آئینہ
قیامت“ بھی ہے، یہ مستند کتاب شہنشاہِ سخن، استاذِ زَمَن، برادرِ اعلیٰ حضرت
مولانا حسن رضا خان علیہ
رحمۃ الرَّحمٰن کی تصنیف ہے۔
اعلیٰ حضرت امام احمد
رضاخان علیہ رحمۃ الرَّحمٰن سے ذکرِ شہادت کے متعلق سوال کیا
گیا تو ارشادفرمایا: مولانا شاہ عبدالعزیز صاحب کی کتاب(سِرُّالشَّھَادَتَیْن) جو عربی میں ہے وہ یا حسن میاں مرحوم میرے بھائی کی کتاب ”آئینہ قیامت“
میں صحیح روایات ہیں، انہیں سننا چاہیے، باقی غلط روایات کے پڑھنے سے نہ پڑھنا
اور نہ سننا بہت بہتر ہے۔(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،ص293)
دعوتِ اسلامی کیمجلس المدینۃ العلمیۃ کے شعبۂ تخریج نے اس کتاب پر جدید وتحقیقی کام کیا ہے۔متعدد نسخوں سے تقابل،
جدید کمپیوٹر کمپوزنگ، نئے عنوانات کا
اضافہ، احادیث و روایات کی تخریج، مفیدو ضروری حواشی،کتابت کے اختلافی مقامات کی تصحیح اور اخیرمیں فیضانِ سنت (جلداوّل) سے فضائلِ عاشورہ شامل کئے گئے ہیں۔یوں مکتبۃ
المدینہ کی شائع کردہ”آئینۂ قیامت“گونا گوں خوبیوں سے آراستہ ہے ۔ خود
بھی خریدکر مطالعہ کیجئے اور دوسرے اسلامی بھائیوں کو بھی اس کے پڑھنے کی ترغیب
دلائیے۔ یہ کتاب دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.net سے ڈاؤن لوڈ اور پرنٹ آؤٹ بھی کی جاسکتی ہے۔ تادمِ تحریر (پاکستان میں)مکتبۃ المدینہ پر اس کی قیمت30 روپے ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…شعبہ تراجم ،المدینۃالعلمیہ باب المدینہ کراچی
Comments