سجدۂ تلاوت کا طریقہ
سوال:سجدۂ تلاوت کا طریقہ کیا ہے؟
جواب:باوضو قبلہ رخ کھڑے کھڑے اللّٰہ اَکْبَر کہتے ہوئے سجدے میں جائیں اور تین یا پانچ بار سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی پڑھ کر اللّٰہ اَکْبَر کہتے ہوئے کھڑے ہوجائیں۔ اس میں نہ ہاتھ کانوں تک اٹھانے ہیں، نہ ناف کے نیچے باندھنے ہیں اور نہ ہی سلام پھیرنا ہے۔(ماخوذ از بہارِ شریعت،ج1،ص733،731)
وَاللہُ
اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا
عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
نیزے پر سرِ مبارک نے تلاوتِ قراٰن کی
سوال:لوگوں میں یہ مشہور ہے کہ جب یزیدیوں نے امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کا سَرِ مبارک جسم سے جدا کرکے اسے نیزے پر رکھا تو آپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کے سَرِ مبارک نے نیزے پر قراٰنِ پاک کی تلاوت کی، کیا یہ درست ہے؟
جواب:جی ہاں، مکتبۃ المدینہ کے مطبوعہ رسالے ”امام حسین کی کرامات“ کے صفحہ 17پر ہے کہ حضرتِ سیّدنا زید بن اَرْقم رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے: جب یزیدیوں نے امامِ عالی مقام، حضرتِ سیّدنا امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کے سَرِ انور کو نیزے پر چڑھا کر کُوفہ کی گلیوں میں گشت کیا اُس وقت میں اپنے مکان کے بالاخانہ پر تھا۔ جب سَرِ مبارک میرے سامنے سے گزرا تو میں نے سنا کہ سَرِ پاک نے (پارہ 15، سُورۃُ الْکَھْف کی آیت نمبر:9) تلاوت فرمائی:(اَمْ حَسِبْتَ اَنَّ اَصْحٰبَ الْكَهْفِ وَ الرَّقِیْمِۙ-كَانُوْا مِنْ اٰیٰتِنَا عَجَبًا(۹)) ترجمۂ کنزالایمان:کیا تمہیں معلوم ہوا کہ پہاڑ کی کَھوہ (غار) اور جنگل کے کنارے والے ہماری ایک عجیب نشانی تھے۔(اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)(شواہد النبوۃ، ص 231)اسی طرح ایک دوسرے بزرگ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے فرمایا کہ جب یزیدیوں نے سَرِ مبارَک کو نیزہ سے اُتار کر ابنِ زیاد بدنِہاد کے مَحَل میں داخِل کیا تو آپ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے مقدَّس ہونٹ ہل رہے تھے اور زبانِ اقدس پر پارہ 13سورۂ ابرٰھیم کی آیت نمبر 42 کی تلاوت جاری تھی:(وَ لَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا عَمَّا یَعْمَلُ الظّٰلِمُوْنَ۬ؕ -) ترجمۂ کنزالایمان:اور ہرگز اللہ کو بے خبر نہ جاننا ظالموں کے کام سے۔(اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)(روضۃ الشہداء مترجم،ج2،ص385ملخصاً)
عبادت ہو تو ایسی ہو تلاوت ہو تو ایسی ہو
سَرِشَبِّیر تو نیزے پہ بھی قراٰں سناتا ہے
وَاللہُ
اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا
عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
جبریلِ اَمین پیارے آقا کی بارگاہ میں کتنی بار حاضر ہوئے؟
سوال:حضرتِ سیّدنا جبریلِ اَمین علیہ الصَّلٰوۃ والسَّلام رب تعالیٰ کے حکم سے پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور دیگر انبیائے کرام علیہمُ الصَّلٰوۃ والسَّلام کی بارگاہ میں کتنی بار حاضر ہوئے؟
جواب:حضرتِ سیّدنا آدم صَفِیُّ اللہ علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کے پاس 12مرتبہ، حضرتِ سیّدنا ادریس علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کے پاس4 مرتبہ، حضرتِ سیّدنا نوح علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کے پاس50مرتبہ، حضرتِ سیّدنا ابراہیم خلیلُ اللہ علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کے پاس 42مرتبہ، حضرتِ سیّدنا موسیٰ کَلِیْمُ اللہ علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کے پاس400مرتبہ، حضرتِ سیّدنا عیسیٰ رُوحُ اللہ علٰی نَبِیِّنَا وعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کے پاس 10مرتبہ آئے جبکہ حضورِ اکرم، نورِ مجسم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہِ معظم میں چوبیس ہزار (24000) مرتبہ حاضر ہوئے۔(ارشاد الساری،ج 1،ص101)
وَاللہُ
اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا
عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
معجزہ
ہوگیا! معجزہ ہوگیا!
سوال:اگر کوئی خلافِ توقع بات مثلاً کوئی
خطرناک حادثے میں بچ جائے تو اکثر لوگ
اس وقت یہ الفاظ کہتے ہیں:معجزہ ہوگیا،
معجزہ ہوگیا، ایسا کہنا کیسا ہے؟
جواب:ایسے موقعے پر ”معجزہ ہوگیا“ کہنے کے بجائے ”اللہ پاک نے بچا لیا“ کہنا چاہئے کیونکہ معجزہ کہتے ہیں اظہارِ نبوت کے بعد نبی سے کوئی ایسا کام ظاہر ہو جو عادتاً محال (یعنی ناممکن) ہو۔
وَاللہُ
اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا
عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
وہیل چیئر پر طواف کرنا کیسا ؟
سوال:وہیل چیئر پر طواف کرنا کیسا ہے؟
جواب:اگر کوئی
چلنے پر قادر نہ ہو تو وہیل چیئر یاکسی کے کندھےاورڈولی وغیرہ کے ذریعے طواف
کرسکتا ہے۔
وَاللہُ
اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
چھوٹی مچھلیاں صاف کئے بغیر کھانا کیسا؟
سوال:بعض لوگ چھوٹی
چھوٹی مچھلیاں بغیر پیٹ چاک کئے اور بغیر صاف کئے ان کا سالن بناکر چاول کے ساتھ کھاتے ہیں، کیا
چھوٹی مچھلیاں اس طرح کھا سکتے ہیں؟
جواب:جی ہاں،
کھا سکتے ہیں۔ بہارِ شریعت میں ہے:چھوٹی مچھلیاں بغیر شکم چاک کئے (یعنی بغیر پیٹ کاٹے) بھون لی گئیں ان کا کھانا حلال ہے۔(بہارِ شریعت،ج 3،ص325)
وَاللہُ
اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا
عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
لوہے یا تانبے وغیرہ
کی انگوٹھی پہن کر نماز پڑھنا کیسا؟
سوال:اگر کوئی شخص لوہے یا تانبے وغیرہ کی انگوٹھی پہن
کر نماز پڑھے تو کیا اس کی نماز ہوجائے گی؟
جواب:ایسے شخص
کی نماز مکروہِ تحریمی ہوگی اور مکروہِ تحریمی نماز کا دوبارہ پڑھنا واجب ہوتا
ہے۔ اگر کسی نے اس طرح نماز پڑھی ہے تو وہ انگوٹھی اتار کر واجبُ الْاِعَادہ کی نیت سے دوبارہ نماز
پڑھے۔
وَاللہُ
اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا
عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
بِل کم زیادہ کرنا یا کروانا کیسا؟
سوال:میں ایک
چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ ہوں، اگر کسی کا بِل کم بنا ہو مگر آفیسر
کہے کہ اس کا بِل زیادہ کردو تو کیا میں ایسا کرسکتا ہوں؟
جواب:نہیں کرسکتے، اللہ پاک قراٰنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:(وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ۪ )ترجمۂ کنزالایمان: اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو۔(پ6، سورۃ المآئدہ:2)(اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) لہٰذا آفیسر کا اس طرح کہنا اور ماتحت کا اس کے کہنے پر حساب کتاب غلط بنانا حرام و جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ اسی طرح بعض گاہک بھی دکانداروں سے اس طرح کے کام کرواتے ہیں، تو جو بھی ایسا کرتے یا کرواتے ہیں انہیں اس سے لازمی بچنا چاہئے کہ یہ ناجائز و گناہ حرام و جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔
وَاللہُ
اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا
عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہ تعالٰی علٰی محمَّد
Comments