نئے تعلیمی سال کا آغاز بچّوں کے علاوہ والدین کے لئے بھی بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، بعض والدین بچّوں کو پہلی بار اسکول میں داخلہ دلواتے ہیں، یونہی بعض والدین بچوں کی تعلیمی رپورٹ یا اسکول انتظامیہ سے ناخوش اور غیر مطمئن ہوتے ہیں تو ایسے میں انہیں نئے اسکول کےانتخاب میں کافی سوچ بچار اور بعض اوقات پریشانی کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دراصل سبھی والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچّہ مستقبل میں ایک کامیاب انسان ہونے کے ساتھ ساتھ،اپنے وطن، معاشرے اور خاندان کے لئے بھی اچھا فرد اور سہارا ثابت ہو، ان خواہشات کو پورا کرنے کا دار و مدار بچے کی موجودہ تعلیم و تربیت پر ہے لہٰذا اسکول کے انتخاب میں بہت احتیاط سے کام لینا چاہئے یوں ہی ایسے اسکول کی تو گلی سے بھی نہیں گزرنا چاہئےجس کی وجہ سے دنیوی مستقبل تو خوب روشن دکھائی دیتا ہو لیکن حقیقی (اُخروی) مستقبل داؤ پر لگ جاتا ہو، کامیاب انسان بنانے پر خوب توجہ لیکن اچھا مسلمان اور عاشقِ رسول بنانے سے غفلت برتی جاتی ہو ، ذیل میں 9 ایسی باتیں بیان کی جائیں گی جو اچّھے اسکول کا انتخاب کرنے میں آپ کے لئےمعاون ثابت ہوں گی۔
(1)اسکول کے اساتذہ عِلم دوست، خوش اخلاق، تربیت یافتہ اور پیشہ ور (Professional) ہونے کے ساتھ ساتھ باعمل مسلمان اور خوش عقیدہ ہوں (2)مخلوط نظام نہ ہو یعنی بچّوں اور بچیوں کے لئے الگ (Separate) کلاس رُومز ہوں (3)صفائی ستھرائی، تزئین و آرائش کا ضروری اہتمام ہونے کے ساتھ ساتھ صاف ستھرے ٹوائلٹس کا بھی انتظام ہو (4) کلاس رُومز مناسب ہوں نہ تو اتنے بڑے کہ بچّوں کو بورڈ ہی نظر نہ آئے اور نہ ہی اتنے چھوٹے کہ بچّوں کو تنگی ہو، یوں ہی سرد و گرم موسم کے اعتبار سے بھی کلاس رُومز ماحول دوست ہوں (5)اسکول اور کلاس رومز کا ماحول ہر لحاظ سے بہتر ہو مثلاً: بجلی کے کُھلے تار، ٹوٹے ہوئے شیشوں والی کھڑکیاں، غیر معیاری فرنیچر، ڈیسکوں سے نکلی ہوئی نوکیلی کیلیں اور ٹوٹی کرسیاں نہ ہوں (6)پری اسکول میں بچے کو داخل کروانے سے پہلے دیکھ لیجئے کہ وہاں کھیل کی سہولیات کیسی ہیں، بچوں کو چوٹ پہنچنے کا سبب بننے والے جھولے وغیرہ تو نہیں، یوں ہی بچوں اور بڑوں کا پلے ایریا مکس تو نہیں؟ (7)سیکنڈری اسکول میں داخلے سے قبل دیکھئے کہ کیا وہاں کوئی لائبریری ہے تاکہ بچّے نصابی کتابوں (Textbooks) کے علاوہ بھی کتابیں پڑھیں اور مطالعے کے شوقین بنیں (8)اسکول میں (شرعی پابندیوں کا خیال رکھتے ہوئے) آرٹ اینڈ کرافٹ (Art and craft) جیسی سرگرمیاں بھی ہوں تاکہ بچّوں میں تعمیری صلاحیتیں پیدا ہوں (9)حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق کھانے پینے والی اشیاء پر مشتمل اچھی کینٹین ہو۔
خیال رہے کہ یہ تمام باتیں جاننے کے لئے ممکن ہوسکے تو خود اسکول کاوزٹ کیجئے،محض کسی سےسُن کر کوئی فیصلہ مت کیجئے۔
محترم والدین!آپ کے بچّوں کواخلاقی اور تعلیمی اعتبار سے بہتر ماحول فراہم کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کا شعبہ ”دارُ المدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکولنگ سسٹم“ آپ کی خدمت کے لئے کوشاں ہے جوکہ پاکستان سمیت ہند، برطانیہ(U.K)، اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ (U.S.A) میں بھی اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ دارُ المدینہ کے بارے میں تفصیلات جاننے کے لئے اس ویب سائٹ کا وزٹ کیجئے: www.darulmadinah.net
٭…بلال حسین عطاری مدنی
٭…ماہنامہ فیضان مدینہ کراچی
Comments