ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا خوبصورت ارشاد ہے: اِنَّ اللَّهَ طَيِّبٌ يُحِبُّ الطِّيبَ، نَظِيفٌ يُحِبُّ النَّظَافَةَ یعنی اللہ پاک ہے، پاکی پسند فرماتا ہے، پاکیزہ ہے اور پاکیزگی پسند فرماتا ہے۔( ترمذی،ج4،ص365،حدیث: 2808)
پتاچلا کہ اللہ پاک ایسے بندے کو پسند فرماتا ہے جو اپنا دل، دماغ، جسم اور لباس پاک و صاف رکھتا ہے۔
پیارے بچّو! سب سے پہلے ہمیں صفائی اپنے دل و دماغ سے شروع کرنی چاہئے یعنی ان میں کسی مسلمان کے بارے میں بُرے خیالات کو جگہ نہ دی جائے، دل میں اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی محبت رکھی جائے۔
پھر اس کے بعد اپنے جسم، کپڑے، بستراور بیگ وغیرہ ہر چیز کی صفائی ستھرائی کی طرف دھیان دیا جائے۔ایسا کھیل نہ کھیلیں جس میں کپڑے یا بدن گندا ہونے کا خطرہ ہو، کھانا اس احتیاط سے کھائیں کہ کپڑوں پر نہ گِرے، کھانے کے بعد ہاتھ یا ویسے ہی گندے ہاتھ بھی کپڑوں سے مت پونچھیں یوں ہی چُھٹی کے بعد گھر پہنچتے ہی اسکول یونیفارمبدل لیں گے تو وہ بھی صاف ستھرا رہے گا۔
بدن صاف رکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ روزانہ نہانے کی کوشش کریں، اگرموسم اس کی اجازت نہ دے تو ایک دو دن چھوڑ کر نہائیں، باہر کھیلنے جائیں تو واپس آکر اور کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں لازمی ہاتھ منہ دھوئیں، دانت بھی روزانہ صاف کریں۔
اللہ پاک ہمیں ہر لحاظ سے صاف ستھرا بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
٭…حیدر علی مدنی
٭…ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی
Comments