سفرنامہ
U. Kکا سفر (قسط : 03)
* مولانا عبد الحبیب عطاری
ماہنامہ جمادی الاولیٰ 1442
U.K (United Kingdom) تین حصوں پر مشتمل ہے : انگلینڈ ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ۔ 24 دسمبر2019ء بروز منگل صبح تقریباً 11 بجے ہم نے ویلز کا سفر شروع کیا۔ ڈیڑھ دو گھنٹہ سفر کرنے کے بعد ہم سب سے پہلے یورپ کی ایک مشہور جیل جو “ بیروِن کی جیل “ (HM Prison Berwyn) کہلاتی ہے وہاں پہنچے۔
یوکے کی جیل میں مدنی کام : اس جیل میں دعوتِ اسلامی کے مبلغین پہلے سے جاکر نیکی کی دعوت عام کررہے ہیں اور جیل حُکام ان مبلغین پر کافی اعتماد کرتے ہیں۔ ہم نے وہاں پہنچ کر جیل میں بنی ہوئی مسجد میں نمازِ ظہر ادا کی۔ نماز کے بعد جیل کے ہیڈ سے ملاقات ہوئی اور انہیں دعوتِ اسلامی کا تعارف پیش کیا۔ جیل کے ہیڈ ہمارے مبلغین کی کاوشوں سے کافی متأثر نظر آئے۔ انہوں نے دعوتِ اسلامی کا شکریہ ادا کیا کہ قیدیوں کی اصلاح اور انہیں جرائم سے دور کرنے میں آپ لوگ ہمارا ساتھ دے رہے ہیں۔ مزید ان کے تأثرات کچھ یوں تھے کہ اگر کوئی شخص سچا پکا مسلمان بن جائے تو وہ جرائم سے بھی بچ جاتا ہے۔
عصر کی نماز ہم نے مسلمان قیدیوں کے ساتھ باجماعت ادا کی۔ نماز کے بعد نگرانِ شوریٰ نے مختصر بیان کیا اور پھر قیدیوں کے مختلف سوالات کے جوابات بھی عطا فرمائے۔ اس موقع پر قیدیوں میں رسائل بھی تقسیم کئے گئے۔
اس کے بعد ہم نے جیل کا دورہ کیا۔ سہولیات اور آسائشوں کے اعتبار سے یہ دنیا کی بہترین جیلوں میں سے ایک ہے لیکن اس کے باوجود جب ہم باہر آئے تو دل پر ایک عجیب کیفیت طاری تھی۔ حقیقت یہ ہے کہ قید میں چاہے کتنی ہی سہولیات حاصل ہوں لیکن قید پھر قید ہوتی ہے۔ اللہ پاک ان تمام قیدیوں کو جلدی رہائی نصیب فرمائے اور ہم سب کو دوزخ کی قید سے بھی محفوظ فرمائے۔
جیلوں میں نیکی کی دعوت : اللہ پاک کے کرم سے دعوتِ اسلامی جن شعبہ جات میں نیکی کی دعوت عام کرنے میں مصروف ہے ان میں سے ایک “ جیل خانہ جات “ بھی ہے۔ پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں قانونی اجازت کے ساتھ مختلف جیلوں میں دعوتِ اسلامی کے مبلغین قیدیوں تک نیکی کا پیغام پہنچانے میں مصروفِ عمل ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ! ان کوششوں کی برکت سے اب تک جیلوں میں کئی غیر مسلم قبولِ اسلام کی سعادت حاصل کرچکے ہیں جبکہ مسلمان قیدیوں کی ایک تعداد گناہوں سے توبہ کرکے نیکی کے راستے پر گامزن ہوچکی ہے۔
برمنگھم آمد : اس کے بعد ہم تقریباً دو گھنٹے کا سفر کرکے برمنگھم پہنچے۔ راستے میں نمازِ مغرب کا وقت ہوا تو اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ایک پیٹرول پمپ کے ساتھ ٹھنڈی زمین پر نگرانِ شوریٰ کی امامت میں باجماعت نماز ادا کی۔
برمنگھم پہنچ کر ایک شخصیت کے گھر جانا ہوا جہاں ہمارے لئے رات کے کھانے (Dinner) کا انتظام تھا۔ یہاں صاحبِ خانہ سے ملاقات کے دوران انہیں بھی نیکی کی دعوت پیش کی اور عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی آنے کی ترغیب دلائی۔
یہاں سے فارغ ہوکر ہم ایک سنّتوں بھرے اجتماع میں حاضر ہوئے جہاں 13 مختلف ممالک کے عاشقانِ رسول جمع تھے۔ یہاں مجھے قصیدۂ بُردہ شریف پڑھنے کی سعادت ملی جس کے بعد نگرانِ شوریٰ نے بیان فرمایا۔ اس موقع پر مختلف ملکوں کے اسلامی بھائیوں نے نگرانِ شوریٰ سے سوالات بھی کئے۔
خوشیوں بھرا اجتماع : اس اجتماع کے بعد ہم برمنگھم کے قریب ہی ٹیلفورڈ (Telford) پہنچے جہاں دعوتِ اسلامی نے مسجد بنانے کے لئے غیر مسلموں کی ایک عبادت گاہ خریدی ہے اور اس خوشی میں یہاں سنّتوں بھرا اجتماع رکھا گیا تھا۔ رات کا کافی حصہ گزر گیا تھا لیکن اس کے باوجود اسلامی بھائیوں کی ایک تعداد ہماری منتظر تھی۔ پہلے میں نے کچھ دیر بیان کیا ، اس کے بعد نگرانِ شوریٰ نے شکرانے کے نوافل پڑھائے اور پھر اولاد کی تربیت سے متعلق بیان فرماتے ہوئے والدین کو مدنی پھول عطا فرمائے۔ اجتماع ختم ہوا تو ایک اسلامی بھائی مٹھائی لے آئے ، نگرانِ شوریٰ نے شفقت اور محبت کے ساتھ وہاں موجود اسلامی بھائیوں کو اپنے ہاتھوں سے مٹھائی کھلائی۔
اسلامی بہنوں کے لئے سنّتوں بھرا بیان : 25دسمبر بروز بدھ صبح تقریباً ساڑھے گیارہ بجے نگرانِ شوریٰ نے سنتوں بھرا بیان فرمایا جو مدنی چینل پر براہِ راست (Live) نشر کیا گیا اور “ یوکے “ کے مختلف شہروں میں بھی اسلامی بہنوں نے مختلف مقامات پر جمع ہوکر یہ بیان سنا۔
جامعۃُ المدینہ کے طلبہ سے ملاقات : اسی دوران تقریباً 11 سے 12بجے مجھے جامعۃُ المدینہ برمنگھم کے طلبۂ کرام کے درمیان بیٹھنے اور ان کے ساتھ مدنی مشورہ کرنے کا موقع ملا۔ مَا شَآءَ اللہ ان حضرات میں علمِ دین کے حصول اور دینِ اسلام کی خدمت کا خوب جذبہ پایا۔ اللہ کریم ان طلبۂ کرام کو علمِ نافع عطا فرمائے اور حصولِ علم کے ساتھ ساتھ انہیں دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کی دھومیں مچانے کی سعادت بھی عطا فرمائے۔
شخصیت سے ملاقات کے لئے سفر : ذمّہ دار اسلامی بھائیوں نے ایک دن پہلے مجھے بتایا تھا کہ یہاں ایک شخصیت ہیں جن کا حلال گوشت کا کاروبار ہے اور وہ آپ سے ملنا چاہتے ہیں ، اگر ان سے ملاقات کرکے نیکی کی دعوت پیش کی جائے اور دعوتِ اسلامی کےساتھ مزید تعاون کی درخواست کی جائے تو فائدہ ہوگا۔ یہ اسلامی بھائی ایک ایسے قصبے میں رہتے تھے جو برمنگھم سے تقریباً1گھنٹے کی مسافت (Drive) پر واقع ہے اور یہاں مسلمانوں کے تقریباً 100 گھرانے آباد ہیں۔ طلبۂ کرام سے ملاقات کے بعد ہم اوّل وقت میں نماز ادا کرکے تقریباً ساڑھے12 بجے ان سے ملاقات کے لئے روانہ ہوئے اور ڈیڑھ بجے اس قصبے میں پہنچ گئے۔
ان صاحب کے گھر میں ان سے تفصیلی ملاقات ہوئی ، انہیں دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں کا تعارف کروایا اور مختلف شعبہ جات کی Presentation وڈیوز دکھائیں۔ مَا شَآءَ اللّٰہ اس چھوٹے سے قصبے میں بھی مسجد موجود ہے۔ یہاں مجھے نمازِ عصر کی جماعت کروانے اور اس کے بعد مختصر بیان کرنے کا موقع ملا۔ عصر کے بعد ان صاحب کے گھر پر خیرخواہی کا انتظام تھا۔ نمازِ مغرب بھی ہم نے اسی قصبے میں ادا کی اور پھر یہاں سے اپنی اگلی منزل کی طرف روانہ ہوگئے۔
اللہ کریم ہماری ان کاوشوں کو قبول فرمائے ، اخلاص کی دولت سے مالا مال فرمائے اور مرتے دَم تک استقامت کے ساتھ دین کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* رکنِ شوریٰ و نگران مجلس مدنی چینل
Comments