Book Name:Mout Se Ibrat Hasil Karain
خاطر جہاں تک ہوسکادو زانو بیٹھوں گا،٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لیے جگہ کُشادہ کروں گا ٭دھکّا وغیرہ لگا تو صَبْر کروں گا، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سےبچوں گا،٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ وغیرہ سُن کر ثواب کمانے اور صدا لگانےوالوں کی دل جُوئی کےلئے بُلند آواز سے جواب دوں گا،٭بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آج شبِ براءَت ہے،نجات پانے کی رات ہے،بھلائیوں والی بڑی عظیم رات ہے، رحمتوں والی عظیم رات ہے،کیونکہ اس راتاللہ پاک اپنے بندوں پر رحمت نازل فرماتا ہے، دُعاؤں کی قبولیت کی رات ہے، حدیثِ پاک کے مطابق اس راتاللہ پاک کی طرف سے بندوں کو اپنی حاجتیں پوری ہونے کی دُعائیں مانگنے کی دعوت دی جاتی ہے،آج بخشش کی رات ہے،تقسیمِ رزق کی رات ہےکیونکہ اس رات رِزْق میں برکت کی دُعائیں بھی قبول کی جاتی ہیں اور لوگوں کے سال بھر کے رِزْق کا فیصلہ بھی کردیا جاتا ہے، حاجیوں کے نام لکھے جانے کی رات ہے، جہنم سے چھُٹکارا پانے کی رات ہےکیونکہ اس رات بنی کَلْب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد کے برابریعنی بے شمار گناہگاروں کو جہنم سے آزاد کردیا جاتا ہے،سعادت مندی یا بدبختی لکھے جانے کی رات ہے،آج وہ رات ہے کہ آئندہ شبِ براءَت تک مرنے والوں کے نام ملک الموت حضرت سیدنا عزرائیل عَلَیْہِ السَّلَام کے سپرد کئے جاتے ہیں، آہ! ہم نہیں جانتے کہ ہمارے بارے میں کیا لکھا جائے گا؟۔
اے کاش!ہم موت سے عبرت حاصل کرنے والوں میں سے ہو جائیں۔ہر جاندار کوموت کے دروازے سے گُزرنا پڑےگا۔موت کاوَقْت یقیناً مُعیَّن ہے مگر ہمیں اس کا علم نہیں کہ کب موت سے ہمارا سامنا ہوجائے۔ لیکن جب سر اور داڑھی کے بالوں میں چاندنی چمکنے لگے(یعنی سفید بال ظاہر ہوجائیں ) اورعُمر بھی زِیادہ ہو جائے تو پھر جان لینا چاہیےکہ اب اِمتحان سر پر ہےکیونکہ جوانی کی اُڑان کے بعد