Book Name:Mout Se Ibrat Hasil Karain
ہیں کہ موت کویاد کرنے سے دل کا زنگ دُور ہوتا ہے۔ موت کویاد کرنےوالے کو بروزِقیامت شُہدا کے ساتھ اُٹھایا جائے گا۔موت کویادکرنےوالے کے گناہ معاف ہوتے ہیں۔موت کویادکرنے والے کی قبر جنت کا باغ بن جاتی ہے اور موت کو یادکرنے والے کے دل سےدُنیاکی محبت ختم ہوجاتی ہےاور جو لوگ موت کو بھول کر دنیا کی رونقوں میں مست رہتے ہیں اوراپنی آخرت سے غافل ہوجاتے ہیں تو ایسوں کی موت لوگوں کیلئے عبرت کا نمونہ بن جاتی ہے ،چُنانچِہ
لہوو لعب میں مست بادشاہ کی موت
حضرت سیِّدُناوَہْب بن مُنَبِّہرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں:ایک بادشاہ نےسیرکاارادہ کیاتوپہننے کےلئےاچھے کپڑےمنگوائےمگرپسندنہ آئے،دوسرےمنگوائےوہ بھی پسندنہ آئے،آخر کارایک لباس پسندکیا،اسی طرح سواری منگوائی مگرپسند نہ آئی ،پھر کئی سواریاں لائی گئیں بالآخربڑی مشکل سےایک سواری پسندآئی، ابھی سوار ہواہی تھا کہ شیطان نے وسوسہ ڈال کر اسے غرور میں مبُتلاکردیا،پھر بادشاہ نے اپنے لشکر کے ساتھ چلنا شروع کیا اورغرور کےسبب لوگوں کی طرف بالکل نہ دیکھا،اچانک بادشاہ کےقریب ایک خَسْتہ حال شخص آیا اوراسے سلام کیامگربادشاہ نےاس کاکوئی جواب نہ دیا،اس شخص نےسواری کی لگام پکڑ لی،بادشاہ نےکہا:لگام چھوڑو!تم بہت بڑاخطرہ مَول لےرہےہو،اس شخص نے کہا:مجھے تم سےایک ضروری کام ہے، بادشاہ نےکہا:ابھی ٹھہر جاؤ!جب سواری سے اُتروں توبتانا۔اس نےکہا:نہیں!ابھی بتاؤں گا۔اور یہ کہہ کرلگام پرگرفت سخت کردی۔یہ دیکھ کر بادشاہ نےکہا:کام بتاؤ؟اس نے کہا:راز کی بات ہے۔بادشاہ نےاپنا سَرجھکایاتو اس شخص نےسرگوشی کرتےہوئےکہا:میںمَلَکُ الموتہوں۔یہ سُن کربادشاہ کارنگ اُڑگیا،پھرہَکْلاتےہوئےکہنےلگا:مجھےکچھ دیرکےلئےچھوڑدو، تاکہ گھر والوں کےپاس جاکر کچھ ضروری کام نمٹاؤں اور انہیں اَلوداع کہہ سکوں۔ملک الموت عَلَیْہِ السَّلَام نےکہا:اللہکی قسم !اب تم کبھی اپنے گھر والوں اورمال ودولت کو نہیں دیکھ سکوگے۔یہ کہہ کر اس کی