Book Name:Mout Se Ibrat Hasil Karain
۱/۲۱۷ ملخصاً)(صراط الجنان،۱/۴۱۲)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہواکہ اللہ پاک نے مسلمانوں پر سُود کو حرام قرار دیا ہے اور جو بدنصیب یہ جاننے کے باوجود بھی سُودی لین دَین جاری رکھے تو گویا وہاللہ پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے جنگ کرنے والا ہے ۔ یادکھئے!سُود قَطْعِی حرام اور جَہَنَّم میں لے جانے والا کام ہے ۔ اس کی حُرْمَت کا مُنکِر(یعنی اس کے حرام ہونے سے اِنکار کرنے والا) ، کافر اور جو حرام سمجھ کر اِس بیماری میںمُبْتَلا ہو،وہ فاسق اور مردُودُ الشَّہَادَۃ ہے۔(یعنی اس کی گواہی قَبول نہیں کی جائے گی۔)(بہارِ شریعت، حصہ۱۱،۲/۷۶۸)
ِآئیے! سُود کی بیماری سے بچنے کیلئے اس کی مذمت پر احادیثِ مُبارکہ سنتے ہیں :
٭ رَسُوْلُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے سُود کھانے والے، کھلانے والے، اس کی تحریر لکھنے والے اور اس کے گواہوں پر لعنت کی۔(ابن ماجہ،کتاب التجارات،باب التغلیظ فی الربا، ۲/۷۲،حدیث:۲۲۷۷)
٭ ارشادفرمایا: شبِ معراج میں ایسی قوم کے پاس سےگزرا، جن کے پیٹ کمروں کی طرح (بڑے بڑے) تھے،جن میں سانپ پیٹوں کے باہر سے دیکھے جا رہے تھے۔ میں نے جبرائیل سے پوچھا:”یہ کون لوگ ہیں؟“انہوں نے عرض کی:”یہ سُود خور ہیں۔“(ابن ماجہ،کتاب التجارات،باب التغلیظ فی الربا، ۲/۷۱،حدیث:۲۲۷۲)
سُود و رِشوت میں نحوست ہے بڑی
اور دوزخ میں سزا ہوگی کڑی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ
میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!یقیناً زندگی بےحدمختصرہے،اس کا کوئی بھروسا نہیں،آئے دن