Book Name:Mout Se Ibrat Hasil Karain
تمہاری عمریں کم ہوگئی ہیں۔دنیافناکی طرف بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔اب ہرطرف بُرائیوں کا دوردورہ ہے۔عفوو درگزر پیٹھ پھیرگیا ،خیر خواہی اور نرمی رخصت ہوگئی۔ اب عبرتناک ہولناکیاں، مختلف قسم کی سزائیں ،فتنہ وفساد،لغزشوں کی بھرمار اور گزرے ہوئے ان لوگوں کی بُر ی باتیں باقی رہ گئیں، جن کی وجہ سے خشکی اور سمندر میں فساد برپا ہوا۔ اے لوگو! تم ان غافلوں کی طر ح نہ ہوجانا، جنہیں طویل عمری کی جھوٹی امیدوں نے دھوکے میں ڈالے رکھا۔(عیون الحکایات،۱/۱۰۸)
ملے خاک میں اہلِ شاں کیسے کیسے مکیں ہو گئے لامکاں کیسے کیسے
ہوئے نامور بے نشاں کیسے کیسے زمیں کھا گئی نوجواں کیسے کیسے
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے
اَجل نے نہ کِسریٰ ہی چھوڑا نہ دارا اِسی سے سکندر سا فاتِح بھی ہارا
ہر اِک لیکے کیا کیا نہ حسرت سِدھارا پڑا رہ گیا سب یُونہی ٹھاٹھ سارا
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
نہ دِلدادۂ شعر گوئی رہے گا نہ گرویدۂ شہرہ جوئی رہے گا
نہ کوئی رہا ہے نہ کوئی رہے گا رہے گا تو ذکر ِنکوئی رہے گا
جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!افسوس صد افسوس !کہ فی زمانہ ہم بھی مال ودولت کمانے، بیہودہ فیشن اپنانےاور دنیا کی رنگینیوں میں دل لگانے میں مشغول ہیں ۔روزانہ نہ جانےکتنےلوگوں کی موت کے واقعات سنتےہیں،مثلاً فُلاں شخص کینسرکامریض تھا،انتقال کرگیا،فُلاں کو دل کا دورہ (ہارٹ اٹیک )