دارالافتاءاہلسنّت
ماہنامہ صفر المظفر1442ھ
(1)کھانے کے اوّل ، آخر میں نمکین یا میٹھی چیز کھانے کا حکم
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ کھانے کا اوّل اور آخر نمک یا نمکین چیز کھا کر کرنا چاہئے یا آخر میں میٹھی چیز بھی کھانی چاہئے؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
کھانے کااوّل اور آخر نمک یا نمکین سے کرنا چاہئے کہ یہ سنت ہے اور اس میں بہت سی بیماریوں سے حفاظت ہے۔ امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ شعب الایمان میں ایک روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا : “ من ابتدأ غداءه بالملح ، أذهب عنه سبعين نوعا من البلاء “ ترجمہ : جو اپنے کھانے کی ابتداء نمک یا نمکین سے کرے اس سے ستر قسم کی بلائیں دور کر دی جاتی ہیں۔ (شعب الایمان ، 8 / 100)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
کتبـــــــــــــــــہ
مفتی محمد ہاشم خان عطاری
(2)عصر و عشاء کی سنت قبلیہ پڑھنے کے دوران جماعت کھڑی ہوجائے تو کیا کریں؟
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ اگر مسجد میں سنتِ غیرمؤ کدہ جیسے عصر یا عشاء کی قبلیہ چار رکعت سنتیں پڑھ رہے ہوں اور وہاں پر عصر یا عشاء کی جماعت قائم ہوجائے تو یہ سنتیں چار کی بجائے دو پڑھ کر جماعت میں شامل ہوسکتے ہیں یا نہیں ؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مذکورہ صورت میں عصر یا عشاء کی سنتِ غیرمؤکدہ کی دو رکعتیں پوری کرکے جماعت میں شامل ہوجائے گا جبکہ تیسری رکعت کے لئے کھڑا نہ ہوا ہو کیونکہ سنتِ غیر مؤکدہ نفل کے حکم میں ہیں اور نفل میں ہر دو رکعتیں جداگانہ شمار کی جاتی ہیں۔ اگر تیسری کے لئے کھڑا ہوگیا تو پھر چار رکعتیں پوری کرلے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
کتبـــــــــــــــــہ
مفتی محمد ہاشم خان عطاری
(3)ویڈیوگیم کھیلنا اور اس کی اجرت لینا کیسا؟
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ویڈیوگیم کھیلناکیساہے؟اوراس کی اجرت لینا کیسا ہے؟ اگر کوئی دکاندارلے چکاہوتواس کے لئے کیا احکام ہیں؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
ویڈیوگیم عام طور پر جس طرح کھیلنا مروّج ہے ، ناجائز و حرام ہے کہ میوزک و بدنگاہی وغیرہ اس کے عموماً لازمی جزو ہیں اور یہ دونوں ناجائز و گناہ ہیں۔ اگر ویڈیوگیم ان گناہوں پر مشتمل نہ ہو تو بھی چونکہ عموماً بطورِ لہو و لعب کھیلی جاتی ہے ، اس لئے ممنوع ہے کہ کسی عبث میں وقت ضائع کرناممنوع ہے ، اور ویڈیوگیمز کی اجرت لینا ناجائز و حرام ہے ، لہٰذا دکاندار نے جتنی رقم اجرت میں حاصل کی ہے ، وہ دینے والوں کو واپس کرے اور اگر دینے والوں کا پتا نہ ہو تو اسے صدقہ کردے ، کیونکہ یہ لہوو معصیت پر اجارہ ہے ، جس کی اجرت کایہی حکم ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
مجیب مصدق
ابوواصف محمد آصف عطاری مفتی محمد ہاشم خان عطاری
(4)قراٰنِ کریم کی تلاوت سننے کا زیادہ ثواب ہے یا کرنے کا؟
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بہارِ شریعت میں یہ حکم مذکور ہے : “ قراٰن مجید سننا ، تلاوت کرنے اور نفل پڑھنے سے افضل ہے۔ “ زید کہتا ہے کہ افضل تو قراٰنِ مجید سننا ہی ہے لیکن ثواب زیادہ تلاوت کرنے والے کے لئے ہے ؟کیا زید کا یہ کہنا درست ہے؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
زید کی بات درست نہیں ہے بلکہ جس طرح قرآنِ مجید کی تلاوت سننا ، خود تلاوت کرنے سے افضل ہے اسی طرح ثواب بھی سننے والے کے لئے ہی زیادہ ہے اور اس کی وجہ ہمارے فقہائے کرام نے یہ بیان کی ہے کہ سننا فرض ہے اور تلاوت کرنا نفل و مستحب ہے ، اور یہ واضح سی بات ہے کہ فرض پر عمل کرنا نفل و مستحب پر عمل کرنے سے افضل ہوتا ہے اور اس کا ثواب بھی زیادہ ہوتا ہے۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
مجیب مصدق
محمد سعید قادری مفتی محمد ہاشم خان عطاری
(5)نمازِ جنازہ کا ایک اہم مسئلہ
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میت کا فقط سر نہ ہو جبکہ باقی پورا جسم موجود ہو تو نماز جنازہ ہوگی یا نہیں؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
مذکورہ میت کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔ کیونکہ مذکورہ صورت میں میت کے سر کے علاوہ باقی حصہ موجود ہے اور جب میت کے جسم کا اکثر حصہ موجود ہو اگرچہ سر نہ ہو یا اکثر حصہ تو نہیں ہے لیکن آدھا حصہ سر سمیت موجود ہو تو نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔ البتہ اگر آدھے حصے کے ساتھ سر نہیں ہے یا آدھے سے بھی کم جسم ہے تو اسے بغیر غسل دئیے ، بغیر نماز جنازہ پڑھے دفن کردیا جائے گا۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
مجیب مصدق
ابواحمد محمد انس رضا عطاری مفتی محمد ہاشم خان عطاری
(6)مغرب کے بعد بچوں کا باہر نکلنا کیسا؟
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مغرب کے بعد بچوں کے باہر نکلنے کے حوالے سے کیا حکم ہے ؟
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جب رات کی ابتدا ہویعنی مغرب کا وقت شروع ہو تو بچوں کو باہر جانے سے روکنے کا حکم حدیثِ پاک میں فرمایا گیا ہے کہ یہ شیاطین کے منتشر ہونے کا وقت ہے اگر اس وقت بچے باہر جائیں گے تو ان کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ، اور یہ حکم وجوب کے لئے نہیں ہے ، بلکہ مصلحت کی طرف رہنمائی کرنے کے لئے ہے تو مناسب ہے کہ اس پر عمل کیا جائےاوراسے زیادہ سے زیادہ مستحب کہہ سکتے ہیں ۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
مجیب مصدق
محمد سعید قادری مفتی محمد ہاشم خان عطاری
Comments