حدیث شریف اور اس کی شرح
کامیاب زندگی کے تین اصول
*مولانا محمد ناصر جمال عطاری مدنی
ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر 2023
رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جَالِسُوا الْكُبَرَاءَ وَسَائِلُوا الْعُلَمَاءَ وَخَالِطُوا الْحُكَمَاء یعنی بڑوں کے پاس بیٹھو ، عُلما سےپوچھو اورحکمت والوں سے میل جول رکھو۔ [1]
اللہ پاک کےآخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےطرزِ زندگی ( Life Style ) بہتر بنانے کے بارے میں ہماری بہت خوب صورت اور جامع راہنمائی ( Comprehensive Guidance ) فرمائی ہے ، یہ حدیثِ مبارکہ بھی اُنہی میں سے ایک ہے کہ جس میں کامیاب زندگی کے تین اصول بیان کیے گئے ہیں ، آئیے ! ان میں سے ہر ایک کے بارے میں تفصیل سے جاننے کی کوشش کرتے ہیں :
( 1 ) جَالِسُوا الْكُبَرَاء :
علامہ عبدالرءوف مناوی رحمۃُ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : بڑوں سے مراد وہ ہیں کہ جو بڑے تجربہ کار ہوں ، دینی اعتبار سے پختہ ذہن و طبیعت ہوں ، اُن سے آداب ِ زندگی سیکھے جاسکیں نیز اگر کوئی عمر میں کم ہے لیکن دین میں بڑا رتبہ حاصل ہے تو وہ بھی بڑوں میں سے ہے۔[2]
رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بڑوں کے پاس بیٹھنے کا تو حکم دیا ہے مگر سوال یہ ہے کہ وہ کیسے ہوں ؟ امام مناوی رحمۃُ اللہ علیہ نے امام ابنِ عربی رحمۃُ اللہ علیہ کی اس ٹاپک پر تفصیلی گفتگو نقل فرمائی ہے ، اس کا خلاصہ یہ ہے :
( 1 ) وہ قراٰن و حدیث کو جاننے والے ہوں۔
( 2 ) اُن کا ظاہر قراٰن و حدیث کی طرف بلاتا ہو اور باطن اسلامی تعلیمات سے رنگا ہوا ہو۔
( 3 ) وہ حدودُ اللہ کی رعایت کرتے ہوں۔
( 4 ) اللہ کے عہد کو پورا کرتے ہوں۔
( 5 ) احکامِ شریعت کو نافذکرنے والے ہوں ۔
یہی وہ لوگ ہیں کہ جن کو دیکھ کر اللہ پاک یادآجاتا ہے۔[3]
محترم قارئین ! رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مبارک فرمان کا یہ حصّہ بتارہاہے کہ تجربہ کار لوگوں کےتجربے سے فائدہ اٹھانا ہمیں بہت سارے نقصانات سے بچا لیتا ہے نیز کسی کو بڑا مان لینے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ سیکھنا ( Learning ) آسان ہوجاتا ہے۔ اللہ کے نیک بندوں کو بڑا مقام حاصل ہے ، ان کے پاس بیٹھنا دین و دنیا کی بھلائی کا ذریعہ ہے ۔ علامہ مناوی مزید فرماتے ہیں : نیک لوگوں کے پاس بیٹھنا دلوں کے لئےیقیناً اکسیر ( نہایت فائدہ مند ) ہے لیکن فوراً اثر کا ظاہر ہونا شرط نہیں ، مدت بعد اُن کی صحبت اپنا رنگ دکھاتی ہے۔[4]
( 2 ) سَائِلُوا الْعُلَمَاء :
یعنی پیش آنے والے مسائل کا شرعی حل ایسے عُلما سے پوچھو جو باعمل ہوں ، اُن کے پاس بیٹھتے ہوئے احترام کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹے اور اُن سے کوئی بات پوچھتے ہوئے ظاہر و باطن میں کوئی ایسا کام نہ ہو جو اُن کی شان کے خلاف ہو۔[5]
ہمیشہ سیکھتے رہئے ہمیں ہمیشہ سیکھتے رہنے کی کوشش کرنی چاہیے ، بعض دفعہ ہمیں معلوم نہیں ہوپاتا کہ کیا کچھ سیکھنے کی ضرورت ہےاورکتنا کچھ سیکھ کراپنی عملی حالت بہتر بناسکتے ہیں اور گناہوں سے بچنے کی کوشش کرسکتے ہیں لہٰذا کوشش کیجئے کہ اپنی ضرورت کے مسائل سیکھتےرہیں ورنہ غلطیاں کم ہونے کے بجائے یوں ہی بڑھتی رہیں گی۔ اس کے لئے الحمدُللہ دعوتِ اسلامی کا پلیٹ فارم بہت مفید ہے۔ دعوتِ اسلامی کے مفتیانِ کرام کے زیرِ نگرانی دارالافتاء اہلِ سنّت کی بہت ساری سروسز ہیں جن کے ذریعے آپ شرعی سوالات پوچھ سکتے ہیں نیز مدنی چینل پر بھی دارالافتاء اہلِ سنّت کے سوال جواب کے سلسلے آتے ہیں۔ نیز دعوت ِ اسلامی کے دینی کاموں میں شرکت بھی سیکھنے کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔
( 3 ) خَالِطُوا الْحُكَمَاء :
یعنی وقت نکال کر حکمت والوں سے ملتے رہو کیوں کہ اہلِ حکمت جو بات کرتے ہیں وہ درست ہوتی ہے ، جو کام کرتے ہیں اُس میں ایک طرح نظم اور پختگی ہوتی ہے ، اِن لوگوں کے احوالِ زندگی غلطی و خامی سے محفوظ ہوتے ہیں ، ان کی بارگاہ میں اخلاق سنورتا اور کردار نکھرتا ہے۔ [6]
کبراء اورعلماء و حکماء کے پاس بیٹھنے کے فائدے دانشوروں کے مطابق بڑوں اور عُلماو حکما کے پاس بیٹھنے سے یہ فائدے حاصل ہوتے ہیں :
( 1 ) عُلما کے پاس بیٹھنے سے نیکی و ثواب میں دل چسپی بڑھ جاتی ہے ۔
( 2 ) حکما کے پاس بیٹھنے سے بندہ تعریف کے قریب اور مذمّت سے دور ہوجاتا ہے۔
( 3 ) بڑوں کے پاس بیٹھنے سےفضلِ الٰہی کی جستجو میں اضافہ ہوتا ہے اور اِ س کے علاوہ ہر چیز سے دل اُچاٹ ہوجاتا ہے۔[7]
( 4 ) جواَکابِر اولیا کےپاس بیٹھتا ہے وہ آفتوں سے محفوظ رہتا ہے۔[8]
مدنی مذاکرے اور علم و حکمت آج ہمیں جن تجربہ کار اہلِ علم کی صحبت اور حکمت و دانائی میسر ہے ، ان میں سے ایک امیرِ اہلِ سنّت حضرت علامہ مولانا محمدالیاس عطار قادری مُدَّ ظِلُّہُ العالی کی مبارک ذات بھی ہے ، اللہ پاک نے آپ کو علم وحکمت سے بھی نوازا ہےاور ساتھ ہی زندگی کے اَپ اینڈ ڈاؤن کے ذریعے آپ کو وہ تجربہ ( Experience ) عطاکیا ہے کہ آپ شخصیت سازی ( Personality Development ) میں مضبوط حوالہ ( Authentic Reference ) ثابت ہوئے ہیں ، آپ کی کوشش سے بہت بڑا انقلاب ( Revolution ) آیا ہے جس کے اثرات دنیا بھرمیں محسوس کیے جارہے ہیں۔ یہاں یہ سب بتانے کا مقصد یہ ہے کہ پڑھنے والوں کو امیر اہل ِ سنّت کے مدنی مذاکروں میں شرکت کرنے اورمکتبۃُالمدینہ سے پبلش ہونے والی ملفوظاتِ امیر ِاہلِ سنّت کی سیریز پڑھنے پر ابھارا جائے۔ مدنی مذاکروں میں شرکت سے اِن شآء اللہ آپ کو دینی اعتبار سے عظیم تجربہ کار ہستی کی صحبت ملے گی ، سوال و جواب کے ذریعے علم کی دولت ملے گی اور حکیمِ وقت حضرت علامہ محمد الیاس عطّار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کی حکمت و دانائی بھری باتیں سننے کو ملیں گی ، اِن شآءَ اللہ ! آپ تجربہ ضرور کیجئے گا۔ اللہ کریم ہمارے لئے آسانیاں پیدا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* ذمہ دار شعبہ فیضانِ حدیث ، المدینۃ العلمیہ Islamic Research Center
[1] معجم کبیر ، 22 / 125 ، حدیث : 324
[2] فیض القدیر ، 3 / 451
[3] فیض القدیر ، 3 / 451 ماخوذاً
[4] فیض القدیر ، 3 / 451
[5] فیض القدیر ، 3 / 452ماخوذاً
[6] فیض القدیر ، 3 / 452 ماخوذاً
[7] فیض القدیر ، 3 / 452
[8] فیض القدیر ، 3 / 451
Comments