کیا دنیا کے میاں بیوی جنت میں ایک ساتھ ہوں گے؟

اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

*مفتی فضیل رضا عطاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2023ء

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ( 1 ) کیا دنیا کے میاں بیوی جنت میں ایک ساتھ ہوں گے ؟ ( 2 ) مطلقہ عورت جنت میں کس کے ساتھ رہے گی ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

 ( 1 ) جو دنیا میں میاں بیوی تھے ، جنت میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے بشرطیکہ وہ دونوں جنتی ہوں اور بیوی نے شوہر کے مرنے کے بعد کسی اور سے نکاح نہ کیا ہو۔ سیدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ الرّحمٰن فتاویٰ رضویہ شریف میں حدیث ِ پاک نقل فرماتے ہیں ’’ قالت أم سلمۃ بلغنی أنہ لیس امرأۃ یموت زوجہا وہو من أہل الجنۃ وہی من أہل الجنۃ ثم لم تزوج بعدہ إلا جمع اللہ بینہما فی الجنۃ‘‘یعنی : ام المؤمنین حضرت ام سلمہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ مجھ تک یہ خبر پہنچی ہے کہ جس عورت کا شوہرفوت ہو جائے اور مردوعورت دونوں جنتی ہوں پھر عورت کسی اور سے شادی نہ کرے تو اللہ  تعالیٰ ان دونوں کو جنت میں جمع فرمائے گا۔‘‘ ( فتاویٰ رضویہ ، 12 / 303 )  

اورایک مقام پر فرماتے ہیں : عورت کہ نکاح ِ ثانی نہ کرے روزِقیامت اپنے شوہر کو ملے گی جبکہ دونوں نےایمان پر وفات پائی ہو۔ ( فتاویٰ رضویہ ، 25 / 579 )

عورت کے اگر ایک سے زائد نکاح ہوئے ہوں تو اس کی دو صورتیں ہیں۔

 ( ۱ ) عورت جس کےنکاح میں انتقال کرے گی اسی کے ساتھ جنت میں ہو گی بشرطیکہ دونوں جنتی ہوں چنانچہ حدیث ِ پاک میں ہے’’وعن سعید بن المسیب أنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حین سئل عن المرأۃ یکون لہا الزوجان فی الدنیا لأیہما تکون فی الآخرۃ ؟ فقال المرأۃ للأخیر یعنی حضرت سعید بن المسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے جب پوچھا گیا کہ ایک عورت کے اگر دنیا میں دو نکاح ہوئے ہوں تو وہ آخرت میں کس کے ساتھ رہے گی ؟ نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : عورت آخری شوہرکےلئےہے۔“ ( أدب النساء الموسوم بکتاب العنایۃ والنہایۃ ، ص272 )

امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خان علیہ الرَّحمہ فتاویٰ رضویہ شریف میں فرما تے ہیں : ’’عورت اگر دوسرا شوہر کرے  ( یعنی دوسرانکاح کرے )  تو اگراس کے نکاح میں مر جائےتو اس دوسرے کو بشرطِ ایمان ملے گی کما فی الحدیث۔“ ( فتاویٰ رضویہ ، 25 / 579 )

 ( ۲ ) عورت انتقال کے وقت کسی شوہر کے نکاح میں نہ ہو تو جنت میں اسے اختیار دیا جائے گا کہ ان شوہروں میں سے جسے چاہے پسند کر لے چنانچہ حدیث مبارکہ میں ہے : ”عن ام سلمۃ رضی اللہ عنھا قلت یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم المراۃ تزوج الزوجین والثلاثۃ والاربعۃ فی الدنیا ثم تموت فتدخل الجنۃ ویدخلون معھا من یکون زوجھامنھم ؟ قال صلی اللہ علیہ وسلم انھا تخیر فتختار احسنھم خلقافتقول یارب ان ھذا کان احسنھم خلقا فی دار الدنیافزوجنیہ یعنی ام المومنین حضرت سیدتنا ام سلمہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں نے عرض کی : یا رسول اللہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بعض عورتیں دنیا میں دو ، تین یاچار شوہروں سے  ( یکے بعد دیگرے ) شادی کرتی ہیں پھر مرنے کے بعد وہ جنت میں اکٹھے ہوں تو وہ عورت کس شوہر کے لیے ہو گی ؟ ارشاد فرمایا : اسے اختیار دیا جائے گا اور جس خاوندکا اخلاق دنیا میں سب سے اچھا ہو گا وہ اس کو اختیار کرے گی وہ کہے گی اے میرے رب عزوجل میرے اس خاوند کا اخلاق دینا میں سب سے اچھا تھا لہٰذا اس کے ساتھ میرا  نکاح فرمادے۔“  ( فتاویٰ حدیثیہ ، 1 / 49 )

امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خان علیہ الرَّحمہ فتاویٰ رضویہ شریف میں فرما تے ہیں : ”غرض  ( عورت ) کسی شوہر کے نکاح میں نہ مری تو اسے روزِ قیامت اختیار دیا جائے گا کہ ان شوہر وں میں جسےچاہے پسند کر لے وہ اسے پسند کرے گی جو اس کے ساتھ زیا دہ نیک سلوک سے معاشرت کرتاتھا۔“ ( فتاویٰ رضویہ ، 25 / 579 )

 ( 2 )  مطلقہ جس نے ایک بار ہی نکاح کیا یا کنواری یا اس کا شوہر جنتی نہ ہوگاتوایسی جنتی عورت کا نکاح جنتی مرد کے ساتھ کر دیا جائے گا۔چنانچہ مسلم شریف کی حدیث پاک ہے : ’’ما فی الجنۃ اعزب یعنی جنت میں کوئی غیر شادی شدہ نہ ہوگا۔‘‘

( مسلم ، ص1164 ، حدیث : 7147 )

وَاللہ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* دار الافتاء اہلِ سنت ، عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی


Share