مُناجات
کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یارب! |
کب گناہوں سے کَنارا میں کروں گا یارب! |
نیک کب اے مِرے اللہ! بنوں گا یارب! |
کب گناہوں کے مَرَض سے میں شِفا پاؤں گا |
کب میں بیمار مدینے کا بنوں گا یارب! |
آج بنتا ہوں مُعَزَّز جو کُھلے حشر میں عیب |
آہ! رُسوائی کی آفت میں پھنسوں گا یارب! |
عَفْو کر اور سدا کے لئے راضی ہوجا |
گر کرم کردے تو جنّت میں رہوں گا یارب! |
دے دے مرنے کی مدینے میں سعادت دیدے |
کس طرح سندھ کے جنگل میں مروں گا یارب! |
کاش! ہر سال مدینے کی بہاریں دیکھوں |
سبز گُنبد کا بھی دیدار کروں گا یارب! |
اِذْن سے تیرے سرِ حَشْر کہیں کاش! حُضور |
ساتھ عطّاؔر کو جنّت میں رکھوں گا یارب! |
وسائلِ بخشش (مُرَمَّم)،ص84 از شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ |
غیر ممکن ہے ثنائے مصطفےٰ |
غیر ممکن ہے ثنائے مصطفےٰ |
خود ہی واصِف ہے خدائے مصطفےٰ |
مصطفےٰ ہیں ساری خَلقت کے لیے |
ساری خلقت ہے برائے مصطفےٰ |
ڈُھونڈتے ہیں سب رِضا اللہ کی |
چاہتا ہے حق رِضائے مصطفےٰ |
رہ گئے سِدرہ پہ جبریلِ امیں |
عرش سے بھی پار جائے مصطفےٰ |
میری امت میری امت بخش دے |
ہے یہی ہر دَم دُعائے مصطفےٰ |
پوچھتے کیا ہو فرشتو قبر میں |
بندۂ حق ہوں گدائے مصطفےٰ |
ہے تمنّائے جمیلِؔ قادری |
سر ہو میرا اور پائے مصطفےٰ |
قبالۂ بخشش،ص44 از مداح الحبیب مولاناجمیل الرّحمٰن قادری رضویعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ القوی |
نعت
بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صِدّیقِ اکبر کا |
بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صِدّیقِ اکبر کا |
ہے یارِ غار محبوبِ خدا صِدّیقِ اکبر کا |
رُسُل اور انبیاء کے بعد جو افضل ہو عالَم سے |
یہ عالَم میں ہے کس کا مرتبہ صِدّیقِ اکبر کا |
گدا صدّیقِ اکبر کا خدا سے فضل پاتا ہے |
خدا کے فضل سے ہوں میں گدا صِدّیقِ اکبر کا |
نبی کا اور خدا کا مَدح گو صِدّیقِ اکبر ہے |
نبی صِدّیقِ اکبر کا خدا صِدّیقِ اکبر کا |
ضعیفی میں یہ قوّت ہے ضعِیفوں کو قوی کردیں |
سَہارا لیں ضعیف و اَقویا صِدّیقِ اکبر کا |
ہوئے فاروق و عثمان و علی جب داخلِ بیعت |
بنا فخرِ سلاسِل سلسلہ صِدّیقِ اکبر کا |
لُٹایا راہِ حق میں گھر کئی بار اس محبّت سے |
کہ لُٹ لُٹ کر حَسؔن گھر بن گیاصِدّیقِ اکبر کا |
ذوقِ نعت،ص53 از برادرِ اعلیٰ حضرت مولانا حسن رضا خانعَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن |
مَنقبت
Comments