نذر و نیاز کا اہتمام اور روانگی: 22مارچ 2019ء کو نمازِ عِشا کے بعد عالَمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ میں حضرت سیّدُنا امام جعفرصادِق رحمۃ اللہ علیہ کے عُرس کے سلسلے میں مَدَنی مذاکرے اور نذر و نیاز کا سلسلہ ہوا۔ اس سلسلے سے فارغ ہونے کے بعد زمبابوے، تنزانیہ،کینیا، یوگینڈا اور متحدہ عرب امارات (U.A.E)کے مَدَنی سفر کے لئے ہم رات تقریباً ایک بجے کراچی ایئرپورٹ پہنچے جہاں ایئر پورٹ کے عملے اور کچھ مسافروں سے ملاقات کا سلسلہ بھی ہوا۔
ایئر پورٹ پر بھی مدنی کام: یوکے کے شہر سلاؤ (Slough) میں دعوتِ اسلامی کے ذِمّہ دار اسلامی بھائیوں کا تین دن کا اجتماع جاری تھا۔ اس سلسلے میں ذمّہ داران نے مجھ سے بھی تقاضا کیا تو میں نے عرض کی کہ اِنْ شَآءَ اللہ رات تقریباً ایک بج کر50منٹ تک میں امیگریشن سے فارغ ہوکرکراچی ایئرپورٹ سے ہی آن لائن شریک ہوجاؤں گا۔ چنانچہ امیگریشن سے فراغت کے بعد کچھ دیراجتماع کے شُرَکا کو دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں سے متعلّق پوائنٹس(Points) پیش کئے۔
سفر کا آغاز: تقریباً آدھے گھنٹے بعد جہاز کی طرف بورڈنگ شُروع ہوئی۔ جہاز میں بیٹھ کر میرے ہم سفر اسلامی بھائیوں یعنی اشفاق عطّاری مدنی اور احمد رضا عطّاری کے حکم پر میں نے امیرِ قافِلہ کی ذِمّہ داری قبول کی۔ اس موقع پر ہم نے کچھ اچّھی نیّتیں کیں اور جہاز میں سفر کی دُعا بھی پڑھی۔
راستے میں دو جگہ قیام: رات چار بجے ہمارا جہاز دبئی ایئر پورٹ پہنچا جہاں نمازِ فَجْر کی ادائیگی اور کچھ دیر آرام کے بعد صُبح 9 بجے زمبابوے کے لئے روانگی ہوئی۔ راستے میں ہمارا طیارہ زیمبیا کے شہر لوساکا میں بھی رُکا جہاں ہم نے نمازِ ظہر ادا کی اور پھر تقریباً ساڑھے چار بجے زمبابوے ایئرپورٹ پہنچ گئے۔
زمبابوے آمد: زندگی میں پہلی بار میرا زمبابوے جانا ہوا تھا۔ یہاں دعوتِ اسلامی کا مدنی کام شروع ہوئے زیادہ عرصہ نہیں ہوا ،اس کے باوجود ایئرپورٹ پر کئی اسلامی بھائی ہمیں خوش آمدید(Well come) کہنے کے لئے موجود تھے۔
سنّتوں بھرا بیان:ایئرپورٹ سے ایک اسلامی بھائی کے گھر پہنچے جہاں نمازِ مَغْرب کے بعد سنّتوں بھرے اجتماع میں بیان کی سعادت ملی جس میں کثیر اسلامی بھائی شریک ہوئے۔ زمبابوے میں لوگ عُموماً جلدی سوجاتے ہیں اس لئے اجتماعات عُموماً مغرب سے عِشا کے درمیان ہوتے ہیں۔ یہاں قراٰنِ کریم کی اہمیت اور حضرت سیّدُنا یوسُف علیہ السَّلام کا قراٰنی واقعہ بیان کرکے قراٰنِ کریم کی تِلاوت کرنے اور اسے سمجھنے کی ترغیب دلائی۔ کئی اسلامی بھائیوں نے قراٰنِ کریم پڑھنے اور سمجھنے کی نیّت کی اور مدرسۃُ المدینہ آن لائن سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ سنّتوں بھرے اجتماع کے بعد رات دیر تک مدنی مشورے اور ملاقات کا سلسلہ رہا۔
زمبابوے میں دوسرا دن: دوسرے دن ظہر سے پہلے مختلف اسلامی بھائیوں کے گھروں پر مُلاقات اور نمازِ ظہر کے بعد تاجران مدنی حلقے میں توکّل کے موضوع پر بیان کی سعادت حاصل ہوئی۔ اس کے بعد مختلف اسلامی بھائیوں سے ملاقات اور انفرادی کوشش کا سلسلہ رہا۔ نمازِ مغرب کے بعد ایک اور مقام پر بیان کی سعادت ملی۔ اب کی بار قراٰنِ کریم میں جن مقامات پر( یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا )کہہ کر ایمان والوں سے خطاب کیا گیا ہے ان میں سے کچھ بیان کرنے کا موقع ملا۔
رُفقائے سفر کا ویزہ نہ لگ سکا: نمازِ عِشا باجماعت ادا کرکے تنزانیہ جانے کے لئے ایئرپورٹ روانہ ہوئے اور یوں زمبابوے میں ڈیڑھ دن کا سفر مکمل ہوا۔ تنزانیہ روانگی کے لئے میرا ویزہ تو لگ گیا لیکن میرے شریکِ سفر اسلامی بھائیوں اشفاق عطّاری مدنی اور احمد رضا عطّاری کا ویزہ نہ لگ سکا! اس لئے اب میں اکیلا سفر کررہا تھا۔
زمبابوے سے تنزانیہ روانگی: رات تقرىباً پونے دو بجے زمبابوے کے شہر ہرارے کے ایئرپورٹ سے تنزانیہ کے شہر دارُالسّلام کے لئے روانگی ہوئی۔ درمیان میں کینیا کے شہر نیروبی میں تقریباً دو گھنٹے کا قیام (Stay) ہوا اور نمازِ فَجْر وہیں ادا کی۔ تقریباً پونے سات بجے نیروبی سے ہوائی جہاز روانہ ہوا جو لگ بَھگ ساڑھے آٹھ بجے دارُالسّلام ایئر پورٹ پہنچ گیا، یہاں بھی ایئرپورٹ پر کئی اسلامی بھائی موجود تھے۔
مرحوم مبلّغِ دعوتِ اسلامی کے گھر حاضری: دارُالسّلام پہنچتے پہنچتے چونکہ کافی تھکن ہوچکی تھی اس لئے ایک اسلامی بھائی کے گھر پہنچ کر آرام کیا۔ شام چار بجے کے بعد ملاقاتوں وغیرہ کا سلسلہ شروع ہوا۔ دعوتِ اسلامی کے ایک پُرانے مُبلّغ رفیق بغدادی جو تنزانیہ میں مدنی کام شروع کرنے والوں میں سے ایک ہیں، گزشتہ دنوں انتقال فرماگئے تھے، ان کے گھر جاکر فاتحہ خوانی کی۔
بلالی اسلامی بھائیوں میں بیان: نمازِ مغرب کے بعد مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ میں بلالی (یعنی سیاہ فام)([1]) اسلامی بھائیوں کے درمیان ”علمِ دین“ کے موضوع پر بیان کی سعادت ملی جسے مبلغِ دعوتِ اسلامی مقامی زَبان سواہلی میں دُہراتے رہے۔ بیان کے دوران اسلامی بھائیوں کو یہ خوش خبری بھی سنائی کہ عنقریب یہاں دارُ السّلام تنزانیہ میں جامعۃُ المدینہ کا آغاز ہونے والا ہے۔
مدنی حلقہ: فیضانِ مدینہ میں ہی نمازِ عشا کی ادائیگی کے بعد ایک مدنی حلقے میں بیان کی سعادت ملی جس میں موڈاسہ (گجرات، ہند) کے اسلامی بھائی جمع تھے۔ بیان کے بعد ملاقات کا سلسلہ بھی ہوا اور پھر رات تقریباً 2بجے آرام کا موقع ملا۔
انوکھا ناشتہ: دارُالسّلام شہر کے قرىب ہى اىک عاشقِ رسول نے دعوتِ اسلامی کو چھ اىکڑ زمین دى ہے جہاں اِنْ شَآءَ اللہ عظىمُ الشّان مدنی مرکز فیضانِ مدینہ اور جامعۃُ المدىنہ بنایا جائے گا۔ نمازِ فجر پڑھ کر اسلامی بھائیوں کے ہمراہ اس جگہ حاضری دی اور یہاں دُعا مانگی۔ اس مقام سے قریب ہی کھیتوں میں ایک اسلامی بھائی کا گھر تھا۔ وہ ہمیں اپنے گھر لے گئے اور دیسی ناشتہ کروایا جس میں مختلف پھل اور ناریل بھی شامل تھے۔
ممباسہ آمد: اپنی رہائش گاہ پر واپس آکر اگلے سفر کی تیاری کی اور دوپہر تقرىباً اىک بجے بذریعہ ہوائی جہاز کینیا کے شہر ممباسہ آمد ہوئی۔ اشفاق عطّاری مدنی اور احمد رضا عطّاری جو ویزہ نہ لگنے کے باعث زمبابوے میں رُک گئے تھے وہ بھی یہاں پہنچ گئے۔
حوصلہ افزائی: ممباسہ ایئر پورٹ پر اسلامی بھائیوں نے بھرپور انداز میں ہمیں خوش آمدید کہا۔ ایئرپورٹ سے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ پہنچے تو یہاں بھی جامعۃُ المدینہ کے طلبۂ کرام نے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ یہاں کثیر اسلامی بھائی موجود تھے جن سے کچھ دیر ملاقات کا سلسلہ ہوا اور ساتھ ہی انہیں آج رات ہونے والے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت پیش کی۔
عُلَمائے کرام سے ملاقات: اس کے بعد ایک اسلامی بھائی کے گھر جانا ہوا جہاں ممباسہ کے علمائے کرام بھى تشریف فرما تھے۔ یہاں کھانے کا سلسلہ ہوا اور علمائے کرام نے دوسرے دن ممباسہ کى سب سے بڑى مسجد مىں بىان کرنے اور نمازِ جُمُعہ پڑھانے کے لئے اِرشاد فرماىا۔ (بقیہ اگلے ماہ کے شمارے میں )
نوٹ: یہ مضمون ان کے آڈیو پیغامات وغیرہ کی مدد سے تیار کر کے انہیں چیک کروانے کے بعد پیش کیا گیا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…رکن شوریٰ و نگران مجلس مدنی چینل
Comments